news
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ، وزیراعظم نے 16 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جو آئندہ 15 روز کے لیے نافذ العمل ہوگا۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 80 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 95 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد، پیٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 43 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 262 روپے 59 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اور فضائی حملوں کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا ہے، جس کے اثرات پاکستان پر بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ اسی تناظر میں، وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی نگرانی کے لیے 16 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کا کنوینر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو بنایا گیا ہے، اور اس کا نوٹیفکیشن بھی وفاقی وزارت توانائی کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ کمیٹی نہ صرف قیمتوں کی نگرانی کرے گی بلکہ خطے میں جاری کشیدہ صورتِ حال کے پیش نظر آئندہ ممکنہ سپلائی چین کے چیلنجز کی پیش گوئی بھی کرے گی۔ کمیٹی پیٹرولیم مصنوعات میں اتار چڑھاؤ کے ملکی معیشت پر اثرات کا تجزیہ کرے گی اور ضرورت پڑنے پر فوری اقدامات تجویز کرے گی تاکہ تیل کی فراہمی میں کسی قسم کا خلل نہ آئے۔ اس کمیٹی میں وزیر پیٹرولیم، وزیر توانائی، اور دیگر اہم عہدیدار شامل ہوں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ملک میں تیل کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
news
کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ
کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔
پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔
شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔
news
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔
عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا