Connect with us

news

ڈی جی آئی ایس پی آر: خضدار حملہ فتنہ الہندوستان کا مکروہ چہرہ، بھارت ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے

Published

on

جنرل احمد شریف چوہدری

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں خضدار میں اسکول بچوں پر ہونے والے حملے کو “فتنہ الہندوستان” کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ نہ صرف معصوم بچوں بلکہ پاکستان کی اقدار پر حملہ تھا۔ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے ثبوت پاکستان دنیا کے سامنے متعدد بار پیش کر چکا ہے، جن میں 2009 اور 2016 میں اقوام متحدہ کو دیے گئے ڈوزیئرز شامل ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، بھارت 20 سال سے دہشتگردوں کو فنڈنگ اور اسلحہ فراہم کر کے پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ چلا رہا ہے، جس میں بچوں، مزدوروں، درزیوں، اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے 2024 اور 2025 کے مختلف حملوں کی مثالیں دیتے ہوئے واضح کیا کہ ان میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے، جس کی پشت پناہی بھارتی حکومت کر رہی ہے۔

کلبھوشن یادیو کے اعترافات اور متعدد گرفتار دہشتگردوں کی شہادتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت بلوچستان میں فرقہ وارانہ فسادات اور علیحدگی پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔ احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کا نہ بلوچ قوم سے تعلق ہے اور نہ اسلام سے، بلکہ یہ صرف ہندوستان کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے جعفر ایکسپریس پر حملے، مزدوروں کے قتل، اور معصوم بچوں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس فتنہ کو مسترد کریں، کیونکہ دہشتگردی کا بلوچستان یا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت جدید اور مہنگا اسلحہ ان گروہوں تک پہنچا رہا ہے، اور ہمیں پوچھنا ہوگا کہ یہ اسلحہ فراہم کون کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

خواجہ آصف: افغان بارڈر پر ایران جیسا انتظام ہونا چاہیے

Published

on

خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو افغانستان کے ساتھ اپنی سرحدوں پر بھی وہی سخت اور مؤثر انتظامات کرنے کی ضرورت ہے جیسے ایران کے ساتھ کیے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ غیرقانونی کاروبار میں بڑی تعداد میں افغان شہری ملوث پائے گئے ہیں، جنہوں نے نہ صرف پاکستان کی ٹرانسپورٹ پر قبضہ جما رکھا ہے بلکہ غیرقانونی رہائش گاہیں اور کالونیاں بھی بنا رکھی ہیں۔ خواجہ آصف کے مطابق اس وقت بھی ایک سے ڈیڑھ لاکھ افغان شہری غیرقانونی طور پر پاکستان میں موجود ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کے الزامات ریاستی اداروں پر عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔ خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے لیڈر نے خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کو آباد کیا اور اب وہ خود وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں پر تنقید کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر سے بھی علی امین گنڈا پور کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں اور ان پر دونمبری کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، اس لیے ان جیسے افراد کے بیانات کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں۔ خواجہ آصف نے واضح کیا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے سفارتی تعلقات موجود ہیں، اور اسلام آباد میں افغان سفارت خانہ بھی فعال ہے، لیکن سیکیورٹی اور ریاستی تحفظات کے تحت بارڈر پالیسی پر سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔

جاری رکھیں

news

نادیہ جمیل کا “شوہر کی ماں نہ بنو” بیان—وضاحت سامنے آ گئی

Published

on

نادیہ جمیل

پاکستانی شوبز کی سینئر اداکارہ اور سماجی کارکن نادیہ جمیل نے حالیہ انسٹاگرام پوسٹ میں اپنے اس بیان کی وضاحت پیش کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “عورت کو شوہر کی ماں نہیں بننا چاہیے”۔ اس بیان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جسے کچھ صارفین نے اس انداز میں لیا کہ جیسے وہ بیوی کی طرف سے شوہر کا خیال رکھنے کے کردار کو مسترد کر رہی ہیں۔ تاہم، نادیہ جمیل نے اپنی وضاحت میں کہا کہ ان کا مقصد ہرگز ماں کے کردار کی اہمیت کو کم کرنا نہیں تھا بلکہ وہ یہ بتانا چاہ رہی تھیں کہ شوہر اور بیوی کا ایک دوسرے سے تعلق اور ذمہ داریاں مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماں کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا، اور بیوی کا شوہر کا خیال رکھنا فطری بات ہے، لیکن اسے ماں کے کردار سے تشبیہ دینا درست نہیں۔ نادیہ جمیل نے واضح کیا کہ وہ اور ان کے شوہر ایک دوسرے کی دیکھ بھال ضرور کرتے ہیں، لیکن وہ ایک دوسرے کے والدین کا کردار ادا نہیں کرتے۔ ان کے بقول، محبت اور تعلق کے انداز ہر رشتے میں مختلف ہوتے ہیں، اور یہ ہر جوڑے کا ذاتی معاملہ ہے کہ وہ اپنی حدود اور ذمہ داریاں کس طرح متعین کرتے ہیں۔










جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~