news
بھارتی ایئرمارشل کا رفال طیاروں کے نقصان پر ردعمل: نقصانات جنگ کا حصہ ہیں
نئی دہلی — بھارتی ایئر فورس کے سربراہ، ایئرمارشل اے کے بھارتی نے رفال طیاروں کے پاکستانی کارروائی میں مبینہ طور پر تباہ ہونے سے متعلق خبروں پر کہا ہے کہ “نقصانات جنگ کا حصہ ہوتے ہیں”۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال پر کہ بین الاقوامی میڈیا میں بھارت کے اثاثوں کے نقصان، بالخصوص رفال طیاروں کے گرائے جانے کی خبریں زیر گردش ہیں، ایئرمارشل نے اس کی براہ راست تصدیق یا تردید نہیں کی۔
انہوں نے کہا، “ہم اس وقت ایک جنگی صورت حال میں ہیں، اور ایسے وقت میں کسی بھی تبصرے سے دشمن کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ ہمارا مقصد دہشتگردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنانا تھا، نہ کہ پاکستانی فوج یا شہری انفراسٹرکچر کو۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے اپنے اہداف کامیابی سے حاصل کیے اور تمام بھارتی پائلٹ محفوظ واپس لوٹے۔
ایئرمارشل کے مطابق 7 مئی کی شام پاکستانی ڈرونز نے بھارتی فضائی حدود میں دراندازی کی، جنہیں بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنایا گیا۔ بھارتی فضائیہ نے جوابی کارروائی میں لاہور اور گوجرانوالہ کے قریب ریڈار تنصیبات کو نشانہ بنایا تاکہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ بھارت کسی بھی صورتحال کے لیے تیار ہے۔
ایئرمارشل نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی کارروائیاں صرف دہشتگردوں کے خلاف تھیں، اور وہ کشیدگی کو مزید بڑھانا نہیں چاہتا۔ ان کے مطابق، “ہمیں دشمن کے فوجی نقصان پر توجہ نہیں بلکہ اپنے اہداف کی کامیابی پر فخر ہے۔”
news
ناسا کا غیر فعال Relay 2 سیٹلائٹ اچانک طاقتور ریڈیو سگنل بھیجنے لگا
ناسا کا Relay 2 سیٹلائٹ، جو 1967 سے مکمل طور پر غیر فعال تھا، حال ہی میں اچانک ایک انتہائی مختصر مگر طاقتور ریڈیو سگنل بھیجنے لگا جس نے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ 1964 میں ایک تجرباتی کمیونیکیشن مشن کے طور پر خلا میں بھیجا گیا تھا، لیکن صرف تین سال بعد ہی اس کے دونوں آن-بورڈ ٹرانسپونڈرز ناکارہ ہو گئے تھے۔ 13 جون کو آسٹریلیا میں واقع ایک جدید ریڈیو ٹیلی اسکوپ ASKAP نے تقریباً 30 نینو سیکنڈ دورانیے پر مشتمل ایک غیر معمولی طاقت کا ریڈیو برسٹ ریکارڈ کیا۔ ابتدائی تجزیے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ سگنل خلا کی کسی دور دراز کہکشاں یا سیارے سے نہیں بلکہ زمین سے محض 2,800 میل کے فاصلے پر موجود Relay 2 سیٹلائٹ سے آیا تھا۔ ماہرین کے مطابق اس پراسرار سگنل کی دو ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں: یا تو سیٹلائٹ نے برسوں میں کوئی اسٹاٹک چارج جمع کیا تھا جو اچانک خارج ہو گیا، یا پھر کسی مائیکرو میٹیورائڈ یعنی خلائی ریت یا چھوٹے شہابی پتھر کے ٹکرانے سے سیٹلائٹ کی سطح پر پلازما پیدا ہوا جو ریڈیو فلش کی صورت میں خارج ہوا۔ چونکہ موجودہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اس قدر مختصر اور طاقتور سگنل نہیں بھیج سکتی، اسی لیے سائنسدان اس واقعے کو ایک غیر ارادی قدرتی مظہر یا اتفاقی حادثہ قرار دے رہے ہیں۔
news
چین نے مچھر کے سائز کا جدید جاسوس ڈرون متعارف کرا دیا
چین میں ایک عسکری تحقیقاتی ادارے نے مچھر کے سائز کے جدید جاسوس ڈرون کی رونمائی کی ہے، جو اپنے انتہائی چھوٹے سائز اور خفیہ صلاحیتوں کی بدولت جنگی میدانوں میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ غیر انسانی فضائی آلہ (یو اے وی) بال کی باریکی جیسی ٹانگیں اور دو پر رکھتا ہے، اور اسے اسمارٹ فون کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس مائیکرو ڈرون کو چین کے صوبہ ہونان میں واقع نیشنل یونیورسٹی آف ڈیفنس ٹیکنالوجی کے محققین نے تیار کیا ہے، جس میں ایسے حساس سینسر نصب کیے گئے ہیں جو اسے خفیہ ملٹری مشن کے لیے انتہائی مؤثر بناتے ہیں۔ سرکاری ملٹری چینل سی سی ٹی وی 7 کو دیے گئے انٹرویو میں یونیورسٹی کے ایک طالب علم لائینگ ہیشائینگ نے بتایا کہ یہ بائیونک روبوٹ میدانِ جنگ میں معلومات جمع کرنے اور مخصوص مشن پر کارروائی کے لیے مفید ہیں۔ یہ ڈرون جدید رجحان کا حصہ ہے جس میں مائیکرو ڈرونز کو کمرشل اور عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ڈیوائس کو ماحولیاتی نگرانی، قدرتی آفات کی پیشگوئی اور حتیٰ کہ زرعی میدان میں مصنوعی زیرگی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ