news
فوج کو کمزور کرنے کی کوششیں پاکستان کو کمزورکرنے کے مترادف ہیں: عاصم منیر
فوج کو کمزور کرنے کی کوششیں پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں: چیف آف آرمی اسٹاف عاصم منیر
پاکستان کے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے یوم آزادی کی پریڈ سے ایک طاقتور خطاب کیا، جس میں پاکستان کی مسلح افواج کی طاقت اور ملکی استحکام کے درمیان لازم و ملزوم تعلق پر زور دیا۔
اپنی تقریر میں، جنرل عاصم منیر نے دہشت گردی کی وجہ سے درپیش جاری چیلنجز پر بات کی، خاص طور پر فتنہ الخوارج کے دوبارہ سر اٹھانے کا ذکر کیا، یہ اصطلاح انتہا پسندانہ نظریات کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے جو ریاست کے لیے خطرہ ہیں۔
اور پاکستان کے ساتھ وفاداری قوم کے تشخص کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے، اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کوئی بھی منفی طاقت فوج اور عوام کے درمیان اعتماد اور محبت کے گہرے رشتے کو کمزور نہیں کر سکتی۔ جنرل منیر نے تیزی سے عالمی اور علاقائی تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان تبدیلیوں کے باوجود پاکستان نے عالمی سطح پر ایک اہم اور اصولی موقف برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے اس کا سہرا پاکستان کی امن پسندی اور اصولوں پر مبنی مستقل پالیسیوں کو دیا، جس نے ملک کو بین الاقوامی سطح پر ایک باوقار مقام حاصل کیا ہے۔ آرمی چیف نے خیبرپختونخوا (کے پی) کے عوام کی بھی تعریف کی، انہوں نے تخریب کار قوتوں کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم ان بہادر افراد کی شکر گزار ہے جو ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ بلوچستان کی طرف اپنی توجہ مبذول کراتے ہوئے، جنرل منیر نے صوبے کے بہادر اور محب وطن شہریوں کو سراہتے ہوئے پاکستان کی سالمیت اور خوشحالی کو یقینی بنانے میں بلوچستان کے کلیدی کردار کی تصدیق کی۔
جنرل منیر نے افغانستان کے ساتھ مضبوط اور مثبت تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ شدت پسند عناصر کو ان دیرینہ تعلقات میں خلل ڈالنے کی اجازت دینے کے بجائے خیر سگالی اور تعاون کو فروغ دینے پر توجہ دینی چاہیے۔
آرمی چیف نے کشمیری عوام کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر بھی زور دیا، قوم کو بھارتی قبضے میں کشمیریوں کے خلاف جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم کی یاد دہانی کرائی۔ انہوں نے ہر بین الاقوامی پلیٹ فارم پر کشمیریوں کی حمایت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
جنرل منیر نے مسئلہ کشمیر کے علاوہ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کو عالمی ضمیر پر داغ قرار دیا۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی۔ جنرل عاصم منیر نے قوم بالخصوص کے پی کے عوام کو یقین دلایا کہ دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف جنگ جاری ہے اور فتح نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ ان جدوجہدوں کو یاد رکھیں اور مصیبت کے وقت متحد رہیں۔
news
انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان
سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔
news
عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں