Connect with us

news

شہباز شریف: بھارت نے پانی روکا تو پوری طاقت سے جواب دیں گے، وطن کے ایک انچ کا بھی دفاع کریں گے

Published

on

شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی کو بھی غلط فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے، اگر بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی تو پاکستان پوری طاقت سے جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کیا جائے گا اور کسی بھی مس ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست ہے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہے لیکن کسی قسم کی دھمکیاں ناقابلِ قبول ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد بے بنیاد اور بغیر ثبوت الزامات لگائے۔ پاکستان نے ہر شکل میں دہشت گردی کو مسترد کیا ہے اور اس کی ہمیشہ مذمت کی ہے۔ دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک پاکستان ہے جہاں 90 ہزار سے زائد شہریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، جبکہ پاکستان کی معیشت کو بھی اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو بھرپور اور پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہونے کے ناطے دنیا بھر میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے اور اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 25 کروڑ پاکستانی عوام متحد ہیں اور اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ امن ہماری خواہش ہے لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔ افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور ہماری خواہش ہے کہ ہم پرامن بقائے باہمی کی بنیاد پر تعلقات استوار رکھیں، لیکن بدقسمتی سے افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کابل کا دورہ کیا اور افغان حکام کو باور کروایا کہ پاکستان اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، لیکن پاکستانی سرزمین پر حملے ناقابلِ برداشت ہیں۔

کشمیر کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ یہ ایک عالمی تنازع ہے جو کئی دہائیوں سے حل طلب ہے۔ کشمیریوں نے اپنی آزادی کے لیے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے لیکن عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل میں ناکام نظر آتی ہے۔

وزیر اعظم نے کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ دنیا کی بہترین افواج میں شامل ہو رہے ہیں، جس کا نظم و ضبط دنیا میں مثالی ہے۔ مسلح افواج بانی پاکستان کے رہنما اصولوں کے مطابق فرائض انجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان معیشتی میدان میں بحالی کے بعد بھرپور چیلنجز کے باوجود ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ہم کان کنی، معدنیات، دفاعی پیداوار اور دیگر کئی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~