Connect with us

news

اسحاق ڈار: فتنے سے کوئی ڈیل نہیں، نو مئی کے ذمہ دار قیمت ادا کر رہے ہیں

Published

on

اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فتنے کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہو سکتی، اور حکومت کسی اصول پر کمپرومائز نہیں کرے گی۔ اگر کسی کو بات چیت کرنی ہے تو پہلے اسے سرنڈر کرنا ہوگا۔ جن لوگوں نے نو مئی کے واقعات کیے، وہ اس کی قیمت چکا رہے ہیں۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں انصاف ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اپنے ہی ملک کے خلاف باتیں کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔ لاکھوں ڈالر دے کر پاکستانی اداروں کو بدنام کرنا واقعی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی نے سیاست کرنی ہے تو اسے پاکستان جا کر کرنی چاہیے۔ حکومت کسی اصول پر کمپرومائز نہیں کرے گی۔ اگر عدالتوں نے قانونی عمل کے تحت کسی کو سزا دی ہے تو اس میں ہم کیا کر سکتے ہیں؟

ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کی طبیعت ٹھیک ہے۔ یہاں ان کے روٹین کے مطابق چیک اپ ہوگا، ڈاکٹر ان کا طبی معائنہ کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو کچھ میڈیکل ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے۔ مہنگائی اب سنگل ڈیجیٹ میں آ چکی ہے، اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ایران میں پیش آنے والا واقعہ بہت افسوس ناک ہے، اور میں ایران میں تمام لوگوں سے رابطے میں ہوں۔ ایرانی حکومت نے پاکستانیوں کے قتل میں ملوث افراد کو پکڑنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

چین نے دنیا کا سب سے بڑا ڈرون ایئرکرافٹ “Jiu Tian” تیار کرلیا

Published

on

Jiu Tian


لاہور: جدید عسکری تقاضوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کو بنیادی اہمیت حاصل ہو چکی ہے اور اسی تناظر میں چین کی دو بڑی عسکری کمپنیوں کے اشتراک سے دنیا کا سب سے بڑا ڈرون بردار ایئرکرافٹ ’’Jiu Tian‘‘ تیار کرلیا گیا ہے، جو چینی دفاع کو مزید مضبوط کرے گا۔ اس جدید ایئرکرافٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ 4,300 میل تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور فضا میں سے 100 چھوٹے ڈرونز چھوڑنے کی طاقت رکھتا ہے، جن میں خودکش (کامی کا زے) اور مٹرگشت (لوئٹرنگ) ڈرونز شامل ہیں۔

یہ ایئرکرافٹ 11 ٹن وزنی ہے اور اس میں 6 ٹن وزن کے 100 ڈرونز بیک وقت لے جائے جا سکتے ہیں۔ ’’Jiu Tian‘‘ 49 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرے گا، جس کی بدولت اسے فضائی حملوں یا دفاعی نظام سے نشانہ بنانا انتہائی مشکل ہوگا۔ اس میں میزائل بھی نصب ہیں، جو اسے دشمن کے اندرونی علاقوں تک پہنچ کر خطرناک اہداف کو نشانہ بنانے کے قابل بناتے ہیں۔

ماہرین عسکریات کے مطابق یہ ڈرون بردار ایئرکرافٹ مستقبل کی جنگوں میں نہ صرف فیصلہ کن کردار ادا کرے گا بلکہ جدید جنگی حکمتِ عملی کا منظرنامہ بھی بدل کر رکھ دے گا۔ ’’Jiu Tian‘‘ کو دشمن کے گہرے علاقوں میں داخل ہو کر ڈرونز کا جھنڈ چھوڑنے اور ٹارگٹ کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جو کہ ایک بڑی دفاعی پیش رفت ہے۔

جاری رکھیں

news

وزیراعظم کا فنانس بل میں گرفتاری کے اختیارات پر نوٹس

Published

on

شہباز شریف


وزیراعظم شہباز شریف نے فنانس بل میں ایف بی آر کو ٹیکس فراڈ کے الزامات پر تاجروں کی گرفتاری کے اختیار دینے کے معاملے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر امور پر اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزراء برائے دفاع، قانون، تجارت، اقتصادی امور، اطلاعات، وزیر مملکت برائے ریلویز، چیئرمین ایف بی آر، ماہرین معیشت اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سیلز ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کا اختیار 1990 کی دہائی سے قانون میں موجود ہے، تاہم اب اس اختیار کو مزید مؤثر اور عدالتی فیصلوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے ترامیم کی گئی ہیں۔ تاہم، میڈیا اور کاروباری برادری کی جانب سے ان ترامیم پر سخت تحفظات سامنے آئے، جس پر وزیراعظم نے واضح ہدایت دی کہ قانون کو کسی صورت ٹیکس دہندگان یا تاجروں کو ہراساں کرنے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ باقاعدہ ٹیکس ادا کرنے والوں کی عزت ہمارے لیے مقدم ہے اور انہیں بلاوجہ تنگ کرنا قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ ان قوانین میں تحفظ سے متعلق شقیں شامل کی جائیں تاکہ کسی قسم کے غلط استعمال کا امکان نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری کا اختیار صرف بڑے پیمانے کے ٹیکس نادہندہ گان تک محدود ہونا چاہیے اور اس سلسلے میں چیک اینڈ بیلنس اور بیرونی نگرانی کا مؤثر نظام بھی قائم کیا جائے۔

واضح رہے کہ فنانس بل میں ایک شق کے تحت ایف بی آر کمشنرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ٹیکس چوری یا فراڈ میں ملوث تاجروں کو بغیر وارنٹ گرفتار کر سکیں اور سزا کی مدت کو 10 سال تک بڑھایا جا سکے۔ اس اقدام پر تاجر تنظیموں اور کاروباری برادری نے شدید ردعمل دیا، جب کہ پاکستان بزنس کونسل نے وزیراعظم کو خط لکھ کر اس پر نظرثانی کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے اقدامات سے کاروباری فضا شدید متاثر ہوگی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~