Connect with us

news

سلمان اکرم راجہ کی وضاحت: اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل PTI پالیسی کا حصہ نہیں

Published

on

سلمان اکرم راجہ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی ڈیل کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کی کوششیں اعظم سواتی کی اپنی ہیں اور پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ ہم اپنی طرف سے ایک اصولی راہ نکالنے کی کوشش کریں گے۔ لاہور کی عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کی حیثیت سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی ڈیل پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔

پی ٹی آئی آئین اور قانون کی بالادستی اور شفاف انتخابات کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں بنیادی حقوق بحال ہوں۔ اگر اعظم سواتی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں کوئی راہ نکالتے ہیں تو وہ اصولوں کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔

تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذاکرات کی دعوت دی ہے یا نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں تاکہ صورتحال میں ابہام پیدا ہو۔ ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی کے خواہاں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ اغوا نہ ہوں۔ یہ سب ہمارے نصب العین کا حصہ ہے۔

news

عمران خان کی عدالت پیشی، اڈیالہ جیل حکام نے خصوصی سیکیورٹی کا مطالبہ کر دیا

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے حکام نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے خصوصی سیکیورٹی کی درخواست کر دی ہے۔ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے اسلام آباد پولیس کو ایک خط لکھا ہے جس میں عمران خان کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی گارڈز کی مانگ کی گئی ہے۔ خط میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

سیکیورٹی خدشات کی بنا پر، عمران خان کو اڈیالہ جیل سے عدالت پہنچانے کے لیے خصوصی سیکیورٹی کی ضرورت ہوگی، اس لیے اسلام آباد پولیس کو اس کا بندوبست کرنا ہوگا۔ مزید یہ کہ عمران خان کو 15 اپریل کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے خلاف اقدامِ قتل، جعلی رسیدوں اور دیگر کیسز میں ضمانتیں زیر سماعت ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پہلے بھی عمران خان کو ویڈیو لنک یا ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے یہ احکامات جاری کیے تھے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عمران خان سے ملاقات کرکے انہیں عدالت میں پیش کریں۔ سماعت کے دوران عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو 2 بجے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے۔

جاری رکھیں

news

پیکا ایکٹ کے تحت کراچی میں صحافی جنید ساگر گرفتار، جھوٹی خبروں کا الزام

Published

on

پیکا ترمیمی بل

ملک بھر میں پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری ہیں اور حالیہ پیشرفت میں کراچی سے ایک اور صحافی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اجمیر نگری تھانے کی حدود میں پولیس نے سوشل میڈیا پر مبینہ اشتعال انگیزی اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے الزام میں جنید ساگر قریشی کو حراست میں لیا ہے، جو ایک مقامی اخبار اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے منسلک ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ کارروائی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت کی گئی اور مقدمہ اے ایس آئی طارق ممتاز کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مدعی نے بیان میں کہا کہ واٹس ایپ پر مختلف ویڈیوز دیکھتے ہوئے ایک کلپ سامنے آیا، جس میں جنید ساگر نے دعویٰ کیا کہ کے ایف سی ریسٹورینٹ کے واقعے میں عوام نے مشتعل ہو کر پولیس پر حملہ اور پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔ اس کے ساتھ ویڈیو میں سرسید تھانے کی حدود میں ایک ڈمپر کے ہاتھوں خاتون کی ہلاکت کا ذکر بھی کیا گیا۔

مدعی کا کہنا ہے کہ ان بیانات اور ویڈیوز کا مقصد عوام میں اشتعال پھیلانا تھا، جو کہ قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ان الزامات کی بنیاد پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شیخ جنید ساگر کو گرفتار کرلیا اور مقدمے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ انہیں جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پیکا ایکٹ 2025ء کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی قائم کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ میں ایک خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے، جو سوشل میڈیا پر غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔ اس سیل کو ایف آئی اے سائبر ونگ اور پی ٹی اے کی مکمل معاونت حاصل ہوگی تاکہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔

محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر جھوٹے پروپیگنڈے اور غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رکھی جائے گی تاکہ سوشل میڈیا کو ذمہ دارانہ انداز میں استعمال کیا جا سکے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~