Connect with us

news

نواز شریف کا بلوچستان میں امن کی بحالی کیلئے سیاسی قیادت کو اکٹھا کرنے کا عزم

Published

on

نواز شریف

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں،جمہوری طریقے سے ہی بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن کی بحالی کے امکانات روشن ہیں،سابق و زیراعظم اور ن لیگ کے صدر سے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں محمد رو¿ف عطا اور صدر بلوچستان ہائیکورٹ بار نے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی صورتحال سمیت خصوصا بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
اس موقع پرسپریم کورٹ بار کے صدرمیاں رﺅف عطاءنے نواز شریف سے درخواست کی کہ وہ سیاسی قائدین اور بلوچستان کے رہنماو¿ں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کریں تاکہ صوبے کے مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

نواز شریف کاکہناتھا کہ وہ جلد بلوچستان کا دورہ کریں گے اور وہاں کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے فعال کردار ادا کریں گے۔سابق وزیراعظم نے وفاقی حکومت کی کوششوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا کہ وہ بلوچستان کے مسائل کو حل کریں۔ دونوں رہنمانے پرامن، خوشحال، ترقی یافتہ بلوچستان اورملکی بہتری کےلئے مستقبل میں مشاورت جاری رکھنے پر عزم کیا۔

صدر سپریم کورٹ بار میاں رﺅف عطاءنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سینئر سیاستدان ہیں تمام قومی سیاسی رہنماوں خصوصاً بلوچستان سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو ایک میز پر بٹھا کر صوبے کے مسائل کے حل کیلئے قومی اتفاق رائے پیدا کریں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے اور امن کیلئے صرف اور صرف سیاسی نقطہ نظر کے فروغ کی ضرورت ہے نواز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن کیلئے مجھ سے جو کچھ ہو سکا میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہوں۔
مسلم لیگ ن نے بیان کیا کہ گھروں میں لوگ امن کا مزاج اپنے ساتھ لاتے ہیں ۔ بلوچستان کی مشکلات کا حل مل بیٹھ کر نکالنا ہے۔ وفاقی حکومت بلوچستان میں امن کی بحالی کیلئے جو کاوشیں کر رہی ہے میری مکمل سپورٹ ان کیساتھ ہے

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

وفاقی حکومت کا مؤقف: ججز کا تبادلہ آئینی، نیا حلف ضروری نہیں

Published

on

سپریم کورٹ آف پاکستان

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں ججز سنیارٹی کیس سے متعلق اپنا تحریری جواب جمع کروا دیا ہے، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ججز کی تعیناتی اور تبادلوں کے خلاف دائر تمام درخواستیں خارج کی جائیں۔ وفاقی حکومت نے اپنے جواب میں مؤقف اپنایا ہے کہ ججز کے تبادلے آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت کیے گئے ہیں اور انہیں نئی تعیناتی تصور نہیں کیا جا سکتا، لہٰذا تبادلے کے بعد ججز کے لیے دوبارہ حلف اٹھانا ضروری نہیں ہے۔

حکومت نے وضاحت دی ہے کہ آئین میں کہیں یہ نہیں لکھا کہ ججز کا تبادلہ عارضی ہوگا۔ ججز کے تبادلے سے عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہوتی بلکہ اس سے شفافیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جج کے تبادلے کے لیے صدر کا کردار محدود ہوتا ہے جبکہ اصل اختیار چیف جسٹس پاکستان، دونوں متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور متعلقہ جج کی رضامندی سے مشروط ہوتا ہے۔

وفاقی حکومت کے مطابق وزارتِ قانون نے 28 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے کی سمری بھیجی تھی۔ جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو ججز تعینات کیے جبکہ تین آسامیاں خالی چھوڑ دی گئیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تمام ہائی کورٹس کا حلف ایک جیسا ہوتا ہے، اس لیے تبادلہ ہو کر آنے والے ججز کو نیا حلف اٹھانے کی ضرورت نہیں۔

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ جج کے تبادلے سے پہلے تمام متعلقہ فریقین کی رضامندی ضروری ہوتی ہے، اور یہ مکمل طور پر آئینی عمل ہے۔ وفاقی حکومت نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز سمیت تمام درخواست گزاروں کی درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دے کر خارج کر دی جائیں۔

جاری رکھیں

news

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ماحولیاتی تحفظ فورس کی بنیاد رکھ دی

Published

on

مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ماضی میں چار سال تک حکومت کرنے والے لوگ عوامی فلاح کے بجائے خزانہ اپنی جیبوں میں بھرتے رہے، مگر اب پنجاب حکومت نے ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دے کر اس سمت میں عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔ لاہور میں ماحولیاتی تحفظ فورس کی پہلی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے موقع پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ نے شرکت کی، پرچم کشائی کی اور قومی ترانہ بجایا گیا۔ ویجیلینس سکواڈ کی جانب سے مریم نواز کو سلامی بھی پیش کی گئی۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب اور عظمیٰ بخاری بھی موجود تھیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت سے قبل پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں، لیکن آج عالمی ادارے ملکی معیشت میں بہتری کی گواہی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے پہلے پنجاب کی حالت انتہائی خراب تھی اور اگر پچھلی حکومت نے کام کیا ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔ پہلی بار پنجاب میں ماحولیاتی تحفظ کی پالیسی متعارف کرائی گئی ہے، جو آلودگی کے تدارک کی طرف ایک عملی قدم ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سموگ کی وجہ سے نہ صرف تعلیمی ادارے بند کرنے پڑتے ہیں بلکہ کئی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے مختلف سکواڈز بنائے گئے ہیں جن میں ای بائیکس سکواڈ، گرین سکواڈ اور بلیک سکواڈ شامل ہیں۔ یہ سکواڈز فضائی آلودگی کی نگرانی، گاڑیوں اور ایندھن کی ٹیسٹنگ اور ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماحولیاتی خلاف ورزی کرنے والوں کی مانیٹرنگ کریں گے، لیکن ایسا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے جس سے لوگ بے روزگار ہوں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام کو صاف فضا مہیا کرنا ان کی ترجیح ہے اور یہ ان کا دیرینہ خواب بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پنجاب میں اب تک لاکھوں درخت لگا دیے ہیں اور مزید لگائے جا رہے ہیں تاکہ پنجاب ایک بار پھر سرسبز و شاداب ہو۔

معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب کوئی ڈیفالٹ کی بات نہیں کرتا، سٹاک ایکسچینج میں بہتری آ رہی ہے، مہنگائی کم ہو رہی ہے، آٹا اور روٹی سستی ہو چکی ہیں، اور 100 ارب روپے کی مفت ادویات ہسپتالوں میں فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی محنت سے آج ملک میں بہتری کی فضا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ اب کوئی بھی مریض ہسپتال سے دوا کے بغیر واپس نہیں جائے گا، کیونکہ حکومت ہسپتالوں کو تمام ضروری ادویات فراہم کر رہی ہے۔

مریم نواز نے اختتام پر کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے اور اسے بہتر بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~