Connect with us

news

شگر کے علاقے الچوڑی میں پاک فوج اور SCO کا آئی ٹی فری لانسنگ ہب قائم

Published

on

آئی ٹی فری لانسنگ ہب

پاک فوج اور ایس سی او نے ضلع شگر کے دور دراز علاقے ’’الچوڑی‘‘ میں آئی ٹی فری لانسنگ ہب قائم کر دیا ہے۔

اس پسماندہ علاقے میں آئی ٹی ہب کا قیام مقامی لوگوں کے لیے آئی ٹی انقلاب کے ذریعے ترقی کی ایک نئی راہ ہموار کرے گا۔

آئی ٹی ہب کے قیام کے یہ اقدامات SCO کے ویژن 2025 کا حصہ ہیں، جس کا مقصد آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ڈیجیٹل انقلاب لانا ہے۔

اس ویژن کے تحت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی کنیکٹیوٹی فراہم کرنے کے بڑے منصوبے پر کام جاری ہے، اور اب تک 68 چھوٹے اور بڑے آئی ٹی سینٹرز قائم کیے جا چکے ہیں۔

ویژن کے تحت ان دور دراز علاقوں میں فری لانسنگ آئی ٹی ہب قائم کیے جا رہے ہیں، جہاں نوجوان نسل کو آن لائن روزگار کے مواقع مل رہے ہیں۔ الچوڑی جیسے دور دراز علاقے میں تیز ترین انٹرنیٹ کے ساتھ فری لانسنگ آئی ٹی ہب کا قیام ایک اہم سنگ میل ہے، اور نوجوان اس سہولت سے فائدہ اٹھا کر اپنے اور اپنے خاندان کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر علاقہ عمائدین، سول ایڈمنسٹریشن کے حکام اور الچوڑی ضلع شگر کے نوجوانوں نے دور دراز علاقے میں فری لانسنگ آئی ٹی ہب کے قیام پر پاک فوج اور ایس سی او کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

واٹس ایپ پر میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ فیچر سے صارفین کی تشویش

Published

on

میٹا اے آئی

واٹس ایپ پر میٹا کی جانب سے متعارف کرایا گیا نیا اے آئی اسسٹنٹ فیچر صارفین کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاص طور پر یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے متعدد صارفین نے شکایت کی ہے کہ وہ اس فیچر کو اپنی مرضی سے غیر فعال یا ہٹا نہیں سکتے، جس سے ان کے ڈیجیٹل خودمختاری کے حق پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

واٹس ایپ کے چیٹ انٹرفیس میں ایک مستقل نیلے رنگ کا دائرہ نظر آتا ہے جو میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ بطور ڈیفالٹ موجود رہتا ہے، اور صارفین کے لیے اسے ہٹانا یا غیرفعال کرنا ممکن نہیں ہے، جس نے ان میں تشویش پیدا کر دی ہے کہ یہ جبری فیچر ان پر مسلط کیا جا رہا ہے۔

میٹا کا مؤقف ہے کہ یہ فیچر مکمل طور پر اختیاری ہے اور صرف سہولت کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ اسسٹنٹ صارفین کو سوالات کے جوابات، تصویری تخلیق اور معلوماتی معاونت فراہم کرتا ہے، لیکن صارفین کی ایک بڑی تعداد اس کے غیر ارادی انضمام کو مداخلت تصور کر رہی ہے۔

پرائیویسی کے تحفظ کے حامیوں نے اس اقدام پر شدید تنقید کی ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر صارف کی یہ ضرورت نہیں کہ وہ اے آئی فیچرز استعمال کرے، اور جبری شمولیت نہ صرف رازداری کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ صارفین کا ڈیٹا میٹا کے تربیتی ماڈلز میں استعمال ہو سکتا ہے۔

ناقدین نے مزید نشاندہی کی ہے کہ ان ماڈلز کی تربیت میں بعض اوقات ذاتی معلومات یا غیر قانونی مواد بھی شامل ہو سکتا ہے، جو ڈیٹا کے ممکنہ غلط استعمال کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس تمام صورتحال نے واٹس ایپ پر صارفین کے اعتماد کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر ایسے افراد کے لیے جو اپنی آن لائن رازداری کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔

جاری رکھیں

news

واٹس ایپ نے “ایڈوانس چیٹ پرائیویسی” فیچر متعارف کر دیا

Published

on

واٹس ایپ

انسٹنٹ میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے اپنی ایپ میں پرائیویسی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ’ایڈوانس چیٹ پرائیویسی‘ کے نام سے نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے۔ اس فیچر کی معلومات رواں ماہ کے آغاز میں لیک ہوئی تھیں، اور اب باضابطہ طور پر اس کا اجرا کر دیا گیا ہے۔

یہ فیچر صارفین کو مزید کنٹرول فراہم کرے گا کہ ان کی چیٹ، چاہے وہ کسی فرد کے ساتھ ہو یا گروپ میں، واٹس ایپ سے باہر نہ لے جائی جا سکے۔ اس فیچر کے فعال ہونے کے بعد، دوسرے افراد نہ تو چیٹ ایکسپورٹ کر سکیں گے، نہ میڈیا فائلز خودکار طور پر ڈاؤن لوڈ ہو سکیں گی، اور نہ ہی چیٹ کے مواد کو کسی قسم کی اے آئی سروس یا فیچر میں استعمال کیا جا سکے گا۔

واٹس ایپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیچر کی بدولت صارفین زیادہ پُراعتماد محسوس کریں گے کیونکہ ان کی گفتگو مکمل طور پر نجی رہے گی اور اس کا دائرہ واٹس ایپ سے باہر نہیں پھیلے گا۔

اس فیچر کو فعال کرنے کے لیے صارفین کو کسی چیٹ کا نام ٹیپ کرنا ہوگا، پھر “ایڈوانس چیٹ پرائیویسی” کے آپشن پر جا کر اسے آن کیا جا سکتا ہے۔ یہ قدم واٹس ایپ کی جانب سے پرائیویسی کے تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

` 1 2 3 4 5 6 7 8 9 0 - = backspace
@ ط ص ھ د ٹ پ ت ب ج ح ] [
caps lock م و ر ن ل ہ ا ک ی ؛ ' enter
shift ق ف ے س ش غ ع ، ۔ / shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~