Connect with us

drama

شہریار منور اور ماہین صدیقی شادی کے بندھن میں بندھ گئے

Published

on

شہریار منور اور اداکارہ ماہین صدیقی

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار شہریار منور اور اداکارہ ماہین صدیقی رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں اس خوبصورت جوڑی کو نکاح نامہ تھامے دیکھا جا سکتا ہے۔ دونوں نے اس خاص دن پر سفید اور سنہرے رنگ کا لباس زیب تن کر رکھا ہے۔

شادی کی تقریبات کا آغاز ڈھولکی سے ہوا، جس میں ماہرہ خان، مومل شیخ، احد رضا میر، عدیل حسین، جمی خان اور علی حمزہ سمیت دیگر فنکاروں نے شرکت کی۔ اس کے بعد قوالی نائٹ کا انعقاد کیا گیا، جہاں راحت فتح علی خان نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔ تقریبات کے دوران شہریار منور اور ماہین صدیقی مختلف روایتی لباسوں میں نظر آئے، جنہیں مداحوں نے بے حد پسند کیا۔

ہلدی کی تقریب میں ماہین صدیقی نے پیلے رنگ کا جوڑا جبکہ شہریار منور نے آسمانی رنگ کا کُرتا زیب تن کیا، جو مداحوں کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا۔

یاد رہے کہ شہریار منور نے 2012 میں ڈرامہ سیریل ‘میرے درد کو جو زبان ملے’ سے شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا اور ‘زندگی گلزار ہے’ میں معاون کردار سے شہرت حاصل کی۔ بعد ازاں، انہوں نے فلم ‘ہو من جہاں’ میں اداکاری اور پروڈکشن کے جوہر دکھائے۔

ماہین صدیقی بھی پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ ہیں، جنہوں نے مختصر عرصے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔

مداحوں کی جانب سے اس جوڑے کو بھرپور محبت مل رہی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

drama

خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ کیس کا فیصلہ: تین ملزمان کو سات سال قید، اغوا کا الزام ثابت نہ ہو سکا

Published

on

خلیل الرحمن قمر

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کے ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کیس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد تین ملزمان کو سزا جبکہ دیگر کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا۔

لاہور میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو تاوان طلب کرنے کے جرم میں سات، سات سال قید کی سزا سنائی۔ تاہم عدالت نے قرار دیا کہ اغوا کا الزام ثابت نہ ہو سکا، اس لیے اس جرم کے تحت کوئی سزا نہیں دی گئی۔

مقدمے میں نامزد دیگر افراد، جن میں حسن شاہ بھی شامل ہیں، کو عدالت نے شواہد کے فقدان کی بنیاد پر بری کر دیا۔ عدالت کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے 17 گواہان کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، جن میں خلیل الرحمٰن قمر، ان کے قریبی دوست، پولیس افسران اور بینک کا عملہ شامل تھا۔

یاد رہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کو 15 جولائی کو مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کیا گیا تھا اور ان سے تاوان طلب کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد 21 جولائی کو تھانہ سندر میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی اور اغوا کی دفعات شامل تھیں۔

اگست میں اس کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوا، جس میں کل 11 ملزمان شامل تھے۔ ان میں سے ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے، جبکہ مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواستِ ضمانت لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کو خلیل الرحمٰن قمر کیس میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

drama

علیزے شاہ کا ناقدین کو کرارا جواب، نازیبا اشارہ وائرل

Published

on

علیزے شاہ

معروف اداکارہ علیزے شاہ نے ناقدین کو ایک دلچسپ انداز میں جواب دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، علیزے شاہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ اپنے ناقدین سے بات کر رہی ہیں۔

دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھی علیزے نے ویڈیو میں کہا کہ “میں جتنا خاموش رہ سکتی تھی، رہ لی۔” پھر انہوں نے ایک غیر اخلاقی اشارہ کرتے ہوئے کہا، “اب میری بس ہوگئی ہے، لہذا اپنے کام سے کام رکھیں اور مجھے میری زندگی جینے دیں۔”

علیزے نے ویڈیو میں اپنے سپورٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، “میں ان لوگوں سے محبت کرتی ہوں جو اب بھی مجھ سے پیار کرتے ہیں۔”

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ علیزے شاہ اپنی بولڈ تصاویر اور ویڈیوز کے لیے مشہور ہیں، جس کی وجہ سے انہیں سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس ویڈیو پر بھی کچھ صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور اخلاقیات کو برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~