news
صدر لاہور ہائی کورٹ بار اسد منظور بٹ کا سول مارشل لاء اور فوجی عدالتوں پر اظہارِ خیال
صدر لاہور ہائی کورٹ بار اسد منظور بٹ نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں سول مارشل لاء نافذ ہے، اور 26 ویں آئینی ترمیم کے اثرات اب سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
اسد منظور بٹ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی سخت مذمت کی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں کو فیصلے دینے کی اجازت دی ہے۔ صدر لاہور ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کا وقار عوام کے سامنے بلند ہونا چاہیے، اور وہ جسٹس مندوخیل کی رائے کے ساتھ مکمل یکجہتی رکھتے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ جسٹس مندوخیل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام ججز آئینی ججز ہیں، اور ہم اس بات کی حمایت کرتے ہیں۔
اسد منظور بٹ نے واضح کیا کہ ہم کسی بھی غیر آئینی یا غیر جمہوری عمل یا قانون کو برداشت نہیں کریں گے، اور فل کورٹ کی ججمنٹ کو مسترد کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
news
ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکیورٹی نقص: صارفین کا ڈیٹا خطرے میں
اسلام آباد: صارفین کا ڈیٹا خطرے میں ہے، کیونکہ مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں ایک سیکیورٹی نقص کا انکشاف ہوا ہے۔
نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکیورٹی کی ایک خامی موجود ہے، جس کی وجہ سے صارفین اور اداروں کے سسٹمز ہیک ہونے اور ذاتی معلومات کی چوری کا خطرہ ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق، اس سیکیورٹی نقص کے ذریعے یوزر نیم، ڈومین نیم اور پاسورڈز چوری کیے جا سکتے ہیں، اور یہ نقص فائل کھولے بغیر ہی اہم معلومات تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔ سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے بتایا کہ یہ سیکیورٹی نقص مائیکروسافٹ کے ونڈو 7 سے 11 تک کے ورژنز کو متاثر کر سکتا ہے، اس لیے انہوں نے سیکیورٹی حکمت عملی کے قیام کی تجویز دی ہے۔
شیئرڈ ڈرائیوز، شیئر فولڈرز، اور ای میلز کے اٹیچمنٹس کے حوالے سے احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے پاسورڈز کو پیچیدہ رکھیں اور انہیں مختصر عرصے بعد تبدیل کرتے رہیں۔ مزید یہ کہ مختلف ایپلی کیشنز کے لیے ایک ہی پاسورڈ استعمال نہ کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کی صورت میں ڈیٹا چوری اور سسٹم ہیک ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
news
قدرتی گیس کی کمی: سوئی سدرن کے چیلنجز اور بحالی منصوبے
کراچی:
قدرتی گیس کے ذخائر میں سالانہ کمی کی وجہ سے سوئی سدرن کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔
ملکی قدرتی گیس کے ذخائر میں ہونے والی سالانہ تنزلی کے باعث سوئی سدرن کو اپنے سسٹم میں گیس کی فراہمی میں مسلسل کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مالی سال 18-2017 سے سوئی سدرن کو ملنے والی گیس کی فراہمی میں 40 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ سات سالوں کے دوران تقریباً 465 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ حکومت پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے منظور کردہ لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت گھریلو، تجارتی اور عام صنعتی شعبوں کو گیس کی فراہمی میں سب سے زیادہ ترجیح دی گئی ہے۔
سوئی سدرن کی جانب سے گھریلو شعبے میں کوئی گیس لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی، تاہم گیس لوڈ مینجمنٹ کی حکمت عملی کے تحت رات 10:00 سے صبح 5:00 بجے تک گھریلو شعبے میں گیس کی بندش کی جاتی ہے تاکہ اگلے دن کے لیے لائن پیکس کو برقرار رکھا جا سکے اور کھانا پکانے کے اوقات کے دوران قدرتی گیس کے پریشر کا بہتر استعمال کیا جا سکے۔
قدرتی گیس میں مسلسل کمی کی صورت حال میں ادارہ اپنے گھریلو صارفین کو خاص طور پر کھانا پکانے کے اوقات کے دوران مطلوبہ گیس فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کرتا ہے، جس میں ادارے کے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے آخری سِروں میں واقع صارفین بھی شامل ہیں۔
بلوچستان میں سردیوں کے موسم کے دوران۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں