Connect with us

news

ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں، عطا تارڑ 

Published

on

عطاء اللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ کنٹینر پر موجود شخص نماز نہیں پڑھ رہا تھا بلکہ ٹک ٹاک بنا رہا تھا، اور یہ شخص منڈی بہاؤالدین کا رہائشی ہے، میں بالکل بھی علی امین گنڈاپور کی تقریر پر ردعمل نہیں دینا چاہتا کیوں کہ وہ ایک بزدل آدمی ہے اور دو دفعہ بھاگ چکا ہے، البتہ اس بار گرفتار تمام ملزمان کو سزائیں ملیں گی، ملک میں انتشار اور تشدد کی سیاست کی اجازت کسی بھی طرح نہیں دی جائے گی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے تمام چینلز نے پی ٹی آئی کو بھاگتے ہوئے بھی دکھایا ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے غزہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، غیر ملکی میڈیا جو تصاویر دکھا رہا ہے وہ اے آئی سے بنی ہیں، غزہ میں فلسطینیوں کی بنی ہوئی ویڈیوز کو ڈی چوک کا بتا کر دکھایا جا رہا ہے، غیر ملکی میڈیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنی ہوئی تصاویر چلا رہا ہے، پہلے یہ کہا گیا کہ سنائپر شاٹ مارے گئے اور پھر فائرنگ کی بات بھی کی گئی، تحریک انصاف کی جماعت ابھی تک سنائپرز یا سیدھی فائرنگ کی کوئی ویڈیو سامنے کیوں نہیں لا سکی، سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی لاشوں سے متعلق جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

عطاتارڑ نے کہا کہ جو اسلام آباد احتجاج میں شامل تھے، اور جن لوگوں کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں وہ کسی صورت قانون سے نہیں بچ سکیں گے، جو پکڑے گئے ہیں وہ اپنے منطقی انجام تک ضرور پہنچیں گے ان کی رہائی کسی صورت نہیں ہوگی، ہماری فورسز کو کسی بھی احتجاج میں براہ راست لائیو ایمونیشن نہیں دیا جاتا، ہماری فورسز کے پاس اسلحہ نہیں تھا، کوئی ایک ویڈیو ہی دکھا دیں جس میں فورسز کے کسی فرد نے گولی چلائی ہو، یہ ملک کے باہر فوج کے خلاف باتیں کررہے ہیں، ہم نے ایک سیل بنا دیا ہے جو جھوٹی ویڈیوز کے فیکٹ چیک کرکے بتائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، پاکستان میں 7 ماہ کے عرصہ کے دوران کئی غیر ملکی وفود نے دورہ کیا ، پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی پاکستان کے لیے ایک انتہائی اچھی خبر ہے جب کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

news

سپریم کورٹ کے 6 نئے ججز کی منظوری – جوڈیشل کمیشن اجلاس کی تفصیلات

Published

on

سپریم کورٹ

جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دے دی ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ، پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شفیع صدیقی، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور اور پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ میں قائم مقام جج مقرر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی بطور ایکٹنگ جج سپریم کورٹ تقرری آرٹیکل 181 کے تحت کی گئی، جبکہ ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کا معاملہ موخر کر دیا گیا ہے۔

اجلاس میں پانچوں ہائیکورٹس کے 24 سینئر ترین ججز کے ناموں پر غور کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے چیف جسٹس کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ دونوں ججز نے چیف جسٹس کو اجلاس موخر کرنے کے لیے خط بھی لکھا تھا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلے ہونے تک اجلاس موخر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ کے دو ججز اور وکلاء کا جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ

Published

on

سپریم کورٹ آف پاکستان

سپریم کورٹ کے دو ججز، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر، نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں جاری ہے، جہاں سپریم کورٹ کے آٹھ ججوں کی تعیناتیوں کے لیے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس اجلاس میں سپریم کورٹ میں آٹھ نئے ججز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس اور سینئر ججز کے ناموں پر بھی تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا۔ جب کارروائی جاری رہی تو انہوں نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

دونوں ججز جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ مزید یہ کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سینیٹر علی ظفر نے بھی جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔

بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے اپنا احتجاج میٹنگ کے منٹس میں شامل کروایا۔ دونوں ممبران نے احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے باہر نکل گئے۔ وکلا ایکشن کمیٹی نے آج 26 ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ وکلا نے سپر…

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~