Connect with us

news

علی امین کی زیر صدارت عوام نے عمران خان کی رہائی کی مکمل ٹھان لی بیرسٹر سیف

Published

on

بیرسٹر سیف

سائنس دانوں نے 20 لاکھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے
ٹکرانے والی کہکشاؤں کا غیر معمولی نظارہ عکس بند کیا ہے۔ یہ مشاہدہ زمین پر نصب سب سے زیادہ طاقتور ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا، جس نے کہکشاؤں کے تصادم کے دوران پیدا ہونے والے شاک ویو کو ریکارڈ کیا ۔ یہ شاک ویو اس وقت پیدا ہوتی ہے جب کوئی فائٹر طیارہ آواز کی رفتار کو عبور کر لے، اور یہ مظہر کائنات کے سب سے طاقتور مظاہر میں سے ہے۔
تصادم کا یہ مشاہدہ پانچ کہکشاؤں کے گروپ “اسٹیفنز کوئنٹیٹ” میں کیا گیا۔ اس گروپ کو تقریباً 150 برس پہلے دریافت کیا گیا تھا اور اس کا مطالعہ کائناتی تصادموں اور کہکشاؤں کے ارتقاء کو سمجھنے میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس مشاہدے سے سائنس دانوں کو اس بات کا بھی علم ہو رہا ہے کہ کہکشاؤں کے تصادم سے کائنات میں کس طرح کے بڑے اور طاقتور اثرات پیدا ہوتے ہیں۔یونیورسٹی آف ہرٹفورڈ شائر کی رہنمائی میں کام کرنے والی ایک ٹیم نے اسپین کے علاقے لاپاما میں نصب کی گئی جدید ولیم ہرشل ٹیلی اسکوپ “انہینسڈ ایریا ویلوسیٹی ایکسپلورر” کا استعمال کیا اور
ٹکراتی کہکشاؤں کا غیر معمولی نظارہ عکس بند کیا۔ اس تحقیق پر دو کروڑ یورو لاگت آئی ہے۔

ڈاکٹر مرینا آرنوڈووا نے کہا کہ اسٹیفنز کوئنٹیٹ، 1877 میں دریافت ہوئی تھی، ماہرین فلکیات کی توجہ کا مرکز ہے کیونکہ یہ کہکشاؤں کا ایک چوک ہے جہاں ماضی میں کہکشاؤں کے تصادم نے ملبے کا ایک پیچیدہ علاقہ بنا دیا ہے۔ یہ علاقے نہ صرف کہکشاؤں کے ارتقاء کو سمجھنے میں مدد گار ہیں بلکہ کائنات میں ہونے والے تصادموں کے اثرات کو بھی واضح کرتے دیتےہیں۔ اسٹیفنز کوئنٹیٹ میں مختلف کہکشائیں آپس میں ٹکرا کر اپنی ساخت اور خصوصیات میں تبدیلیاں لاتی ہیں، جو فلکیات کے محققین کے لیے بہت اہم مطالعہ ہے۔

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

news

وفاقی بجٹ 2025/26: اشیائے خوردونوش پر 50٪ تک ٹیکس بڑھانے پر غور

Published

on

اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد تک اضافے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت مشروبات اور پروسیس شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ان اشیاء کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق، میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس، جوسز، کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر، اور دیگر مصنوعی مٹھاس والے مشروبات پر عائد موجودہ 20 فیصد ڈیوٹی کو 40 فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس میں پھلوں کے گودے سے تیار کردہ مشروبات، شربت، سکواش اور دیگر ذائقہ دار مشروبات بھی شامل ہیں، جو اب نئے ٹیکس نیٹ میں آسکتے ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صنعتی سطح پر تیار کردہ ڈیری مصنوعات، جیسے پیک شدہ دودھ، دہی اور دیگر پروسیسڈ مصنوعات پر بھی 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، گوشت سے بنی اشیاء جیسے ساسیجز، خشک یا نمکین گوشت اور باربی کیو پروڈکٹس پر بھی ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔

مزید یہ کہ پروسیسڈ فوڈز کی ایک وسیع رینج، جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، بسکٹ، پیسٹری، کارن فلیکس اور دیگر ناشتے کے سیریلز شامل ہیں، ان پر بھی ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~