Connect with us

news

سب کی اجتماعی کوششوں، محنت اور اخلاص سے ملکی معیشت استحکام کی جانب رواں دواں، وزیراعظم شہباز شریف

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء اعلی آرمی چیف اور کابینہ کے دیگر ارکان نے شرکت کی
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کی اجتماعی کوششوں، اخلاص اور نیک نیتی سے ملک آہستہ آہستہ معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے وفاق، صوبوں، اداروں اور آرمی چیف کی محنت اور کاوشوں کا اس ترقی میں بڑا عمل دخل ہے ملکی ترقی کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے آخر ہم کب تک آئی ایم ایف پر انحصار کرتے رہیں گے موجودہ پروگرام کے لیے سعودی عرب چین اور اور متحدہ عرب امارات نے ہمارا بڑا ساتھ دیا ہے ہمیں آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کے لیے اپنے ملک میں ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہوگا اور اس کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں کھربوں روپے کے ٹیکس اور بجلی چوری کو ہمیں ہر حال میں روکنا ہے ہمارے آٹھ ماہ کے دور حکومت میں کوئی کرپشن یا فراڈ سامنے نہیں آیا اس دوران اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو ہم نے کسی قسم کا کوئی موقع ہاتھ نہیں آنے دیا عوامی خدمت اور اور گڈ گورننس کی یہ بہترین مثال ہے انہوں نے سندھ میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سندھ کی حکومت کی کوششیں قابل تحسین ہیں اسی طرح زرعی ٹیکس کے نفاذ کے لیے پنجاب کے وزیراعلی نے پہل کی ہے اور کے پی کے کی کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے امید کی جاتی کہ جلد بلوچستان اور سندھ بھی اس پر عمل کریں گے
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ملک کے اندر کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر موجود ہیں ہمارا ملک معدنی وسائل سے مالا مال ہے ریکوڈک اور چنیوٹ منصوبے پر غیر ضروری مقدمہ بازی کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ملک اس طرح کی حرکتوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ہمیں یک جان ہونا پڑے گا یہ یکام مشکل لیکن ناممکن نہیں ہے
انہوں نے کہا کہ جب جاپان اور جرمنی تباہی کہ 50 سال بعد بھی محنت کر کے ترقی کی بلندیوں کو چھو سکتے ہیں تو پھر ہم کیوں نہیں؟ میری دعا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو اور ملک مضبوط اور ترقی یافتہ ہو تاکہ دشمن کی میلی آنکھ ہمارے وطن کی طرف نہ اٹھ سکے
وزیراعظم نے کہا کہ آئی پی پیز سے ٹاسک فورس کی کاوشوں کے متعلق معاملات طے ہوئےہیں مزید ایک گروپ سے بات چیت حتمی مراحل میں ہے
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہر موقع پر دھرنا دے دیا جاتا ہے جلسے جلوس کچھ دیر بعد بھی ہو سکتے ہیں ٹھنڈے دماغ سے سوچنے اور فیصلہ کیجیے کہ ہمیں لانگ مارچ کرنے ہیں یا ترقی کرنی ہے

news

وزیراعظم شہباز شریف کا ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن اور ریونیو بڑھانے پر زور

Published

on

شہباز شریف

اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں کے بوجھ سے نجات حاصل کرنے کے لیے ملکی آمدن میں اضافہ ناگزیر ہے، اس مقصد کے لیے ریونیو بڑھانا ہوگا اور عدالتوں میں زیر التواء کھربوں روپے کے ٹیکس کیسز کا جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔

ایف بی آر ہیڈکوارٹر اسلام آباد کے دورے کے موقع پر پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل شروع ہو چکا ہے، تاہم یہ ایک طویل اور چیلنجز سے بھرپور سفر ہے، جس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال پہلے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایف بی آر کے تمام آپریشنز کو ڈیجیٹل نظام پر منتقل کیا جائے، اور اس کے لیے چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری فنانس، افسران اور تمام ٹیم نے بھرپور محنت کی ہے۔ انہوں نے ٹیم کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ یہ سلسلہ اسی جذبے سے آگے بڑھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہ سیکھا اور آمدن میں اضافہ نہ کیا تو قرضوں کا پہاڑ بڑھتا جائے گا اور آئی ایم ایف سے چھٹکارا ممکن نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں ایسے کئی کیسز زیر التواء ہیں جن میں اربوں روپے کا ٹیکس شامل ہے، صرف سندھ ہائی کورٹ کے ایک اسٹے آرڈر ختم ہونے سے 23 ارب روپے شام تک قومی خزانے میں واپس آئے۔

انہوں نے چبھتے ہوئے انداز میں سوال کیا کہ “ایسے بے شمار کیسز دہائیوں سے کیوں زیر التواء ہیں؟ اس کی کیا وجہ ہے؟ عقل مند کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے۔”

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا موثر استعمال نہیں کیا، مگر اب تمام اداروں کے اہلکاروں کو ایمانداری، جذبے اور محنت سے ملک کی خدمت کرنی ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ جو تبدیلی آنی چاہیے تھی، اس کا آغاز ہو چکا ہے۔

وزیراعظم کو دورے کے دوران پرال ڈیجیٹل انوائسنگ، پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم اور ایف بی آر کے نئے ڈلیوری یونٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ اب ایف بی آر میں ڈیٹا بیس پر مبنی فیصلہ سازی کا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے، جس میں نادرا، بینکنگ اور دیگر اداروں سے ڈیٹا حاصل کر کے ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے افسران کی کارکردگی جانچنے کے لیے خودکار اور ڈیجیٹل سسٹم کے آغاز کا بھی اعلان کیا، جس کے تحت کارکردگی کی بنیاد پر مالی فوائد اور ترقی دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب آپ نیک نیتی سے سفر کا آغاز کرتے ہیں تو اللہ بھی مدد کرتا ہے، اور ہم تیزی سے اسی منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں جس کے لیے پاکستان معرض وجود میں آیا۔

جاری رکھیں

news

میکسیکو میں دنیا کا پہلا بچہ اے آئی روبوٹ کے ذریعے پیدا

Published

on

اے آئی روبوٹ

میکسیکو میں سائنس اور طب کے میدان میں ایک حیرت انگیز پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں پہلی بار ایک ایسے بچے کی پیدائش ہوئی ہے جسے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے لیس روبوٹ کے ذریعے ماں کے جسم میں منتقل کیا گیا۔ یہ دنیا کا پہلا واقعہ ہے جہاں مکمل آئی وی ایف (IVF) عمل ایک خودکار اے آئی روبوٹ کے ذریعے مکمل کیا گیا ہو۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جس خاتون نے اس بچے کو جنم دیا، ان کی عمر 40 سال ہے اور وہ کافی عرصے سے ماں بننے کی خواہش رکھتی تھیں، تاہم کئی کوششوں کے باوجود کامیاب نہ ہو سکی تھیں۔ بعدازاں انھیں ایک تجرباتی پروگرام کے لیے چُنا گیا جس میں ایک خودکار اے آئی روبوٹ استعمال کیا گیا جو مکمل طور پر جدید مصنوعی ذہانت پر مبنی ہے۔

اس تجربے میں انسانی ماہرین کی جگہ ایک روبوٹ نے آئی وی ایف کا پورا عمل انجام دیا۔ یہ روبوٹ نہ صرف فرٹیلائزیشن کا عمل خود سرانجام دیتا ہے بلکہ سب سے صحت مند اور موزوں خلیے بھی خود ہی منتخب کرتا ہے، اس طرح انسانی غلطیوں کا امکان بھی ختم ہو جاتا ہے۔

یہ نیا طریقہ کار میکسیکو کے شہر گواڈیلاہارا میں آزمایا گیا جہاں پانچ خلیوں پر تجربہ کیا گیا، جن میں سے دو کامیاب رہے۔ کامیاب خلیات میں سے ایک کو خاتون کے جسم میں منتقل کیا گیا، جس سے ایک صحت مند بچے کی پیدائش ممکن ہوئی۔

یہ بچہ اس اعتبار سے دنیا کا پہلا انسان ہے جو ایک اے آئی روبوٹ کی مدد سے اس دنیا میں آیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ٹیکنالوجی ابھی مہنگی ضرور ہے، لیکن وقت کے ساتھ اس کی لاگت میں کمی ممکن ہے، اور یہ طریقہ کار ان بے اولاد جوڑوں کے لیے امید کی کرن بن سکتا ہے جو روایتی طریقوں سے والدین نہیں بن پا رہے۔

یہ پیش رفت جدید سائنس اور مصنوعی ذہانت کے اشتراک کا ایک حیرت انگیز مظہر ہے، جو طبی دنیا میں انقلابی تبدیلیوں کی نوید دے رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~