news
انویسٹمنٹ فور م میں شرکت کے لیے دو روزہ سعودی عرب کا دورہ، وزیراعظم پاکستان

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کے لیے دو روزہ سعودی عرب دورے پر روانہ ہو گئے ہیں جہاں وزیراعظم پاکستان کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات متوقع ہے۔
وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر خزانہ و سینٹر محمد اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر پیٹرولیم بھی ہیں۔ دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سٹریٹجک شراکت داری پر بات چیت ہے نیز اقتصادی توانائی اور دیگر شعبوں میں بھی دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف ریاض انویسٹمنٹ فورم 2024 میں شرکت کریں گے
وزیراعظم پاکستان کی ریاض میں منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹوز کے آٹھویں ایڈیشن میں شرکت ہے فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو ممالک کے لیے معاشی طاقت کے مظاہرے ،غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ترغیب اور پائیدار مستقبل کی تشکیل کے لیے مکالمہ میں مشغول ہونے کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے
وزیراعظم پاکستان کے اس دورے کے دوران سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نیز دیگر اعلی سعودی حکام کے ساتھ دوطرفہ بات چیت بھی متوقع ہے۔
دونوں فریق ممالک آپس میں اقتصادیات اور شراکت داری کے موضوع پر تبادلہ خیال کریں گے نیز اقتصادی و دفاعی شعبوں میں دو طرفہ تعاون پر بھی غور ہوگا مزید انویسٹمنٹ انیشیٹو کے اٹھویں ایڈیشن کانفرنس میں شرکت کرنے والے دیگر رہنما اور کاروباری افراد کے ساتھ بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔
نیز یہ بھی امکان ہے کے وزیراعظم سعودیہ عرب کے دورے کے بعد 31 اکتوبر کو قطر بھی جائیں گے جہاں پاک قطر تعلقات پر بھی بات چیت ہوگی۔
نیز وزیراعظم وہاں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جس کی دعوت انہیں قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی کی طرف سے دی گئی ہے وزیراعظم شہباز شریف قطر کے امیر اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے موقع پر بات چیت کرنے کے علاوہ دوحہ میں پاکستانی نوادرات فنون لطیفہ اور ثقافت کے حوالے سے نمائش کا افتتاح بھی کریں گے۔
news
پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل

اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ اور معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی، فضائی، زمینی اور تجارتی روابط کے متعدد پہلوؤں کو معطل یا منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کر دی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیوں کو، چاہے وہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے ہی کیوں نہ ہوں، فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی لائف لائن سمجھے جانے والے پانی کے بہاؤ میں کسی بھی رکاوٹ کو جنگی اقدام تصور کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے 24 کروڑ عوام کے آبی حقوق کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔
بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کو 30 افراد تک محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 30 اپریل 2025 تک پاکستان چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ سارک ویزہ اسکیم کے تحت بھارتی شہریوں کو جاری کردہ تمام ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں، صرف سکھ یاتریوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ دیگر بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اعلامیے میں شملہ معاہدے کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر دوطرفہ معاہدے کو اس وقت تک معطل رکھنے کا حق رکھتا ہے جب تک بھارت دہشتگردی، سرحد پار قتل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آتا۔ اعلامیے میں پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کو بھارتی سوچ کی پستی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور اور موثر جواب دیں گی، جیسا کہ فروری 2019 میں دیا گیا تھا۔ اجلاس میں عالمی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، کیونکہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے مگر اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
news
بلوسکائی کا بلو چیک فیچر متعارف،مستند اکاؤنٹس کی تصدیق کا نیا اقدام

بلوسکائی، جو کہ ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کا حریف ہے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستند اکاؤنٹس کے لیے نیلے چیک مارک شامل کر رہا ہے۔
بلوسکائی کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ وہ مستند اکاؤنٹس کی فعال تصدیق کرے گی اور ان کے ناموں کے ساتھ نیلے رنگ کا چیک دکھائے گی، کیونکہ اعتماد سب کچھ ہے۔
یہ اقدام ایک ایسی خصوصیت کی عکاسی کرتا ہے جو ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر دھوکہ دہی کرنے والوں کو روکنے کے لیے استعمال کی تھی، تاکہ صارفین یہ جان سکیں کہ کون سے اکاؤنٹ ہولڈرز مستند ہیں اور کون سے نہیں۔
ایلون مسک نے 2022 میں ٹویٹر، جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، خریدنے کے بعد اکاؤنٹس پر نیلے چیک کا استعمال بند کر دیا تھا۔
اس کے بجائے، مسک نے سوشل نیٹ ورک پر ایکس پریمیم ٹائر کے لیے سبسکرپشنز کی ادائیگی کرنے والوں کو نیلے چیک کی پیشکش کی۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں