Connect with us

news

قاضی فائز عیسی شتر مرغ کی طرح ریت میں سر رکھے عدلیہ پر بیرونی اثرات و دباؤ سے لا تعلق رہے، جسٹس منصور علی شاہ

Published

on

جسٹس منصور علی شاہ نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو ایک اور خط لکھا جس میں انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں ریٹائرڈ ہونے والے چیف جسٹس کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے
اور ان کی خدمات کو سراہا جاتا ہے اداروں کی طرح افراد کے میرٹ پر بھی روایتوں کا انحصار ہوتا ہے
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے آئینی کردار سے تجاوز کیا تو میں نے ان کے ریفرنس میں بھی شرکت نہ کی اور اس کی وجوہات میں نے اپنے خط میں بتائیں
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے خط میں اوور سٹیپنگ پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریفرنس میں شرکت نہیں کی تھی اور آج بھی انہی وجوہات کی بنا پر میں قاضی فائز عیسی کے الوداعی ریفرنس میں شرکت نہیں کر رہا
جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خط میں کہا کہ چیف جسٹس کا کردار عدلیہ کی آزادی اور عوام کے لیے انصاف فراہم کرنا ہے
جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی شتر مرغ کی طرح ریت میں سر رکھے عدلیہ پر بیرونی اثرات و دباؤ کو لاتعلقی سے دیکھتے رہے انہوں نے عدلیہ میں مداخلت کے دروازے پیدا کر دیے ہیں عدلیہ کا دفاع نہ کرتے ہوئے چیک اینڈ بیلنس کھو دیا ہے اور عدلیہ کو کمزور کرنے والے عناصر کو کھلا میدان دے دیا اور عدالتی رواداری قائم کرنے میں ناکام رہے انہوں نے شرمناک انداز میں یہ کہہ دیا کہ فیصلوں پر عمل درآمد نہ کیا جائے انہوں نے اپنے ساتھی ججز میں جوتفریق پیدا کی اسکے اثرات بڑی دیر تک عدلیہ پر رہیں گے
فل کورٹ ریفرنس میں شرکت کا مطلب ہے ایک ایسے دور کا جشن منانا جس میں چیف جسٹس اپنے ادارے کو نیچا کر دے اور اس کے با وجود یہ سمجھا جائے کہ چیف جسٹس عدلیہ کا معزز خدمت گار ہے

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

news

وفاقی بجٹ 2025/26: اشیائے خوردونوش پر 50٪ تک ٹیکس بڑھانے پر غور

Published

on

اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد تک اضافے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت مشروبات اور پروسیس شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ان اشیاء کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق، میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس، جوسز، کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر، اور دیگر مصنوعی مٹھاس والے مشروبات پر عائد موجودہ 20 فیصد ڈیوٹی کو 40 فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس میں پھلوں کے گودے سے تیار کردہ مشروبات، شربت، سکواش اور دیگر ذائقہ دار مشروبات بھی شامل ہیں، جو اب نئے ٹیکس نیٹ میں آسکتے ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صنعتی سطح پر تیار کردہ ڈیری مصنوعات، جیسے پیک شدہ دودھ، دہی اور دیگر پروسیسڈ مصنوعات پر بھی 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، گوشت سے بنی اشیاء جیسے ساسیجز، خشک یا نمکین گوشت اور باربی کیو پروڈکٹس پر بھی ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔

مزید یہ کہ پروسیسڈ فوڈز کی ایک وسیع رینج، جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، بسکٹ، پیسٹری، کارن فلیکس اور دیگر ناشتے کے سیریلز شامل ہیں، ان پر بھی ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~