Connect with us

news

پنجاب میں ایک ایسی حکومت ہے جو اپ کے لیے فکر کرتی ہے

Published

on

maryam

وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ایگریکلچر گریجویٹ انٹرنشپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں پاکستان کے سب سے بڑے کسان پیکج پر عمل درامد کا اعلان کرنے جا رہی ہوں ۔میں کام کر کے عوام کے سامنے آتی ہوں ،سیاست ہم سب کی زندگی کا حصہ ہے لیکن اسے بد نام کر دیا گیا ہے۔ نوجوانوں کے نعرے لگانے والے بہت آئے ،بہت دیکھے لیکن کوئی نوجوان مجھے اٹھ کر یہ بتاے کہ گزشتہ چھ سال سے نوجوانوں کے لیے کیا کچھ کیا گیا ہے؟میں نے نوجوانوں کی لسٹ کو خود چیک کیا ہے ،ایک ایک نوجوان میرٹ پر لیا گیا ہے میں نے پارٹی کی ناراضگی مول لی ،لیکن میری کابینہ میں 95 فیصد نوجوان ہیں اگر ہم نے اچھی سیاست نہ کی تو ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ ہم نے ایک ہزار نوجوانوں کو نوکریاں دی ہیں گوہ کہ ان کی تنخواہیں 60 ہزار ہیں اور میں جانتی ہوں یہ تنخواہیں کم ہے لیکن یہ ابھی ابتدا ہے۔کسان پیکج دینے سے پہلے میں اپنے نوجوانوں سے ایک سوال کرنا چاہتی ہوں ،کیا وہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں گالی گلوچ ہو چور ڈاکو چور ڈاکو کے جھوٹے الزامات ہوں اور جب آپ اپنے گھر سے باہر نکلیں تو گھراؤ جلاؤ کی ترغیب دیں اور کسی کو نوجوانوں کا احساس نہ ہو کہ وہ ملک میں ڈگریز لے کر گھوم رہے ہیں. مجھے احساس ہے اس چیز کا کہ نوجوان اپنی ڈگریز لے کر اداروں کے چکر لگاتے رہتے ہیں اور انہیں نوکریاں نہیں ملتی میں پھر دہراتی ہوں اس بات کو کہ مجھے احساس ہے کہ 60 ہزار روپے بہت کم ہے لیکن یہ آبھی آغاز ہے اس کو اور آگے لے کر جائیں گے پنجاب میری ذمہ داری ہے میں نہیں جانتی یہاں میں کتنے سال تک وزیررہوں گی

تاہم صبح نواز شریف کے پاس ایک سفیر ملاقات کے لیے آئے تو انہوں نے پوچھا ملک میں سیاسی انتشار کو کس طرح سے دیکھتے ہیں جس پر نواز شریف نے جواب دیا ہم اسی سے انتشار میں بڑے ہوئے ہیں میں حلفا کہتی ہوں کسی ایک بھی نوجوان کو میرٹ سے ہٹ کر جاب نہیں ملی ۔میرے سامنے میرے مخالف کا کوئی نعرہ لگائے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن میں حق بات کہنے اور اپ کو سمجھانے سے کبھی نہیں رکوں گی پہلے نواز شریف صاحب کے دور میں یہ بات ہو تی تھی گروتھ ریٹ کتنا بڑھ گیا جی ڈی پی کتنی بڑھ گئی مہنگائی کتنی نیچے اگئی ہے لوڈ شیڈنگ کتنی ختم ہو گئی ہے کتنے کارخانے لگ گئے ہیں چائنہ پاکستان کوریڈور آ گیا ہے کتنی موٹرویز بن گئی ہیں جبکہ آج ڈیبیٹ ہوتی ہے کون کتنی اونچی آواز میں کس کو گالی دے سکتا ہے کیا آپ اپنے لیے ایسا پاکستان چاہتے ہیں اس سکیم کو مٹیریلائز کرنے میں ہمیں چھ ماہ لگے ہیں میرے پاس اگر کوئی جادو کی چھڑی ہوتی تو میں ایک رات میں ہی ایسی تبدیلی لے اتی کہ اپ سب کو نوکریاں مل جاتیں15پر اپ کو ویڈیو کال کی سہولت موجود ہے اپ پینک بٹن پریس کریں گے پنجاب حکومت اپ کی مدد کے لیے ائے گی یہ سب کرنے کے لیے آپ کے اندر خدمت کا جذبہ ہونا ضروری ہےہمارے پاس پانچ ہزار درخواستیں آئیں ہم نے ایک ہزار لوگ میرٹ پر لیے ہیں جو کہ سب 25 سال سے کم عمر ہیں بہت خوشی کی بات ہے اس میں 25 فیصد لڑکیاں ہیںآپ کی ٹریننگ بھی ہوں گی کسان کو ریچ اؤٹ کرنا ہے ان بی ہاف چیف منسٹر اف پنجاب اور کسان کے ساتھ میرا رابطہ اپ سب لوگ ہیں سب سے بڑا کسان پیکج اگلے سال چار سو بلین کا کسان پیکج ہم لا رہے ہیں پنجاب پاکستان کی بگسٹ فوڈ باسکٹ ہے مجھے اپنی ذمہ داری کا احساس ہےگندم کا اصل منافع کسان کی بجائے اڑھتی حاصل کر لیتا ہے یہی وجہ ہے کہ مہنگائی دن بدن بڑھتی جاتی ہےہم نے صوبہ پنجاب میں اس وقت بھی روٹی 12 13 14 روپے سے اوپر نہیں جانے دی جب کہ دوسرے صوبوں میں اب بھی روٹی 20 روپے کی ہے مہنگائی کا گراف بار بار اوپر نیچے فلکچوایٹ کرتا ہے لیکن اس وقت مہنگائی نیچے کی طرف جا رہی ہے 38 فیصد سے مہنگائی نو فیصد پر آگئی ہے نو مئی کے مقدموں میں اندر ہونے والے نوجوانوں کا آج کوئی پرسان حال نہیں ہے اپ کے اپنے بچے باہر مزے سے رہیں اور میرے وطن کے بچے یہاں تکلیفیں اٹھائیں، جو اپ کو بدتمیزی اور بدتہذیبی کی طرف لے جائیں، کہیں گریبان پھاڑو، وہ کون ہیں جو وزیراعلی خود دوسرے صوبے میں حملہ اور ہو اپنا لشکر لے کر آ جائے خود 8047 لہراے اور کسی بیچارے کی وین کے شیشے توڑ دے آپ اپنے ان رویوں سے عوام کو کیا درس دے رہے ہو آپ اپنے صوبے میں ہونے والی دہشت گردی کو سنبھالیں مریم نواز پنجاب میں دہشت گردی نہیں ہونے دے گیپنجاب میں اگر کہیں کسی جگہ کوئی جرم ہوتا ہے تو میں اسی وقت ڈی پی او کو فون کر کے پوچھتی ہوں میں کرائم ریٹ کو نیچے لے جانے اور لا اینڈ ارڈر کو قائم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہوںپنجاب کی سرحد میں آ کر قانون توڑو گے تو منہ توڑ جواب ملے گا اللہ مخالفین کو عقل دے رحم دے درد دل ان کے دل میں ڈالے گھراؤ جلاؤ کی ترغیب دینے والا آپ کو عزت نہیں دے سکتا آپ کو روزگار نہیں دے سکتا وہ اپ کو محتاج رکھے گا اس نے اپنے بچوں کو باہر اور اپ کو محتاج رکھا ہوا ہے پنجاب میں ایک ایسی حکومت ہے جو اپ کے لیے فکر کرتی ہے آپ کے لیے سوچتی ہے انشاء اللہ تعالی پانچ سال میں پنجاب ترقی یافتہ صوبہ ہوگا

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~