news
لیپ ٹاپ میں ہیرا پھیری کرنے پر اسکاٹ لینڈ یارڈ کے خلاف مقدمہ درج
لندن منی ایکسچینج بیورو کے سابق سربراہ احسن جاوید نے سکاٹ لینڈ یارڈ پر مقدمہ دائر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے ضبط کیے گئے 6 لاکھ پاؤنڈ ز کی رقم واپس لی جائے کیونکہ کراؤن پراسیکیوشن سروس ان کے خلاف 34 ملین پاؤنڈ ز کی منی لانڈرنگ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
لندن پولیس کے خلاف احسن جاوید کے کیس کے مرکز میں ان کے چار لیپ ٹاپ ہیں جو اسکاٹ لینڈ یارڈ کے افسران نے نومبر 2017 میں چھاپوں کے دوران ضبط کیے تھے اور تقریبا چار سال بعد واپس آئے تھے۔ احسن جاوید نے الزام عائد کیا کہ ان کے لیپ ٹاپ میں ہیرا پھیری کی گئی، ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی، پاس ورڈ تبدیل کیے گئے اور ضبط کی گئی نقد رقم کی اصل ملکیت ثابت کرنے کے لیے اہم شواہد کو تباہ کر دیا گیا۔احسن جاوید اور ان کی اہلیہ آمنہ گلزار اور دو دیگر افراد کو پہلی بار نومبر 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن مئی 2018 میں ان پر جعلی کمپنیاں اور اکاؤنٹس قائم کرکے جعلی شناخت کے ذریعے 34 ملین پاؤنڈ کی منی لانڈرنگ کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان پر برطانیہ سے پاکستان اور دیگر ممالک میں رقم منتقل کرنے سے قبل 43 بینک اکاؤنٹس میں نقد رقم چھپانے کا الزام تھا لیکن پولیس اور استغاثہ کی ناکامیوں کے باعث مقدمے کی سماعت ناکام ہوگئی۔ تاہم، اکتوبر 2021 میں جاوید کی بریت کے وقت پولیس نے ان کی ضبط کی گئی نقد رقم واپس نہیں کی – جس کا تخمینہ 600،000 پاؤنڈ لگایا گیا تھا۔ احسن امتیازی سلوک، ناانصافی اور غلط کاموں پر پولیس کو عدالت میں لے گئے ہیں۔
یہ مقدمہ اکتوبر 2021 میں اسنارس بروک کراؤن کورٹ میں استغاثہ کی جانب سے ‘منظم اور تباہ کن’ انکشافات کی ناکامیوں، ناقص تیاری اور شواہد کی کمی کی وجہ سے ختم ہو گیا تھا۔ جج چارلس فاک نے مقدمے کی سماعت روک دی اور سی پی ایس کی مذمت کی جب استغاثہ کے ادارے نے تحقیقات اور ثبوت تیار کرنے کے لیے مزید وقت مانگا۔
جج نے کہا تباہ کن ناکامی اس لیے ہوئی ہے کیونکہ تحقیقات کا حجم تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس کے لیے مناسب افرادی قوت، وسائل، تربیت یا مہارت مختص نہیں کی گئی ہے۔
احسن جاوید اور ان کے اہل خانہ نے مقدمے کی سماعت کے خاتمے اور استغاثہ کی جانب سے مجرمانہ سزا دلوانے میں ناکامی پر خوشی کا اظہار کیا لیکن جاوید کی الجھن یہیں ختم نہیں ہوئی کیونکہ پولیس نے اعلان کیا کہ ان کی رقم منجمد رہے گی اور کرائم ایکٹ (پی او سی اے) کے تحت قابل وصول رقم کے طور پر ضبط کی جائے گی جو پولیس کو باضابطہ الزامات کے بغیر رقم ضبط کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ شک کی بنیاد پر کہ ضبط کی گئی رقم قابل وصول جائیداد ہے یا غیر قانونی طرز عمل میں استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔احسن جاوید نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ کئی سالوں سے ایک خوفناک ڈراؤنے خواب سے گزر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی نژاد ہونے کی وجہ سے ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا اور اسی صورتحال میں کسی اور کے ساتھ برطانوی پولیس اور استغاثہ سے مختلف سلوک کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا ہم نے جو رقم پاکستان بھیجی وہ ترسیلات زر کی منتقلی تھی۔ کسی بھی قسم کی منی لانڈرنگ یا جرم نہیں تھا۔ ہم نے برطانیہ سے غریب اور محنت کش طبقے کے لوگوں سے پیسے پاکستان بھیجے۔ ہماری کمپنیاں فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ تھیں۔ پولیس نے مئی ۲۰۱۸ میں ہم پر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا تھا۔ ہم نے پہلے دن سے کہا تھا کہ ہم کسی قسم کی منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہیں، لیکن کسی نے بھی ہم پر یقین نہیں کیا لیکن تقریبا چار سال بعد ہم صحیح اور بے گناہ ثابت ہوئے کیونکہ استغاثہ ہمارے خلاف کچھ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ وہ شواہد کے ساتھ مکمل طور پر تیار ہیں اور ہم پر جرم قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، لیکن ہم نے انکار کر دیا کیونکہ ہم قصوروار نہیں تھے۔ استغاثہ کی درخواست پر ٹرائل شروع ہوا اور پھر استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ وہ تیار نہیں ہے۔ عدالت میں یہ ثابت ہوا کہ یہ رقم بینکنگ ذرائع سے پاکستان بھیجی گئی اور ہر چیز کو دستاویزی شکل دی گئی اور اعلان کیا گیا۔
news
گہرے سمندر کی براہِ راست مہم: زیرِ سمندر دنیا کی نایاب جھلک
سمندر کی گہرائیوں کے راز جاننے کے شوقین افراد کے لیے یہ ہفتہ خاص ہے، کیونکہ انہیں براہ راست ایک دلچسپ مہم دیکھنے کا موقع ملے گا، جس میں پانی کے اندر کی تحقیقات کی جائیں گی۔
رپورٹس کے مطابق، یہ مہم ریموٹ کنٹرولڈ گاڑیوں کے ذریعے ہوگی، جو سمندر کی سطح کے نیچے کیمروں کے ساتھ امریکی ریاست ہوائی کے قریب نامعلوم پانیوں کی کھوج کریں گی۔
اس مہم کے دوران جن پانیوں کی تلاش کی جائے گی، ان میں سے زیادہ تر کا پہلے کبھی بصری طور پر جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔
غوطہ خور حیرت انگیز دریافتیں کر سکتے ہیں، جیسے کہ سائنس کے لیے نامعلوم سمندری مخلوق، غیر دریافت شدہ سمندری پہاڑ، جہاز کے ملبے، اور بہت کچھ۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ جو معلومات اکٹھی کریں گے، اس سے عوام کو ان مسائل کے بارے میں آگاہ کرنے میں مدد ملے گی جو سمندری زندگی کو متاثر کرتے ہیں، اور یہ بھی کہ سائنسدانوں کو پانی کے اندر کے بڑے پیمانے پر غیر دریافت شدہ ماحول کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔
news
خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی
خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔
ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔
علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔
یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔