news
لاہور میں متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان میں اندھیر نگری چوپٹ راج
اعلی عہدوں پر اعلی افسران کے لاڈلے جونئیر افسران ان پے سکیلوں پرتعینات ۔ 16 ویں سکیل کے اسسٹنٹ سیکورٹی آفیسر ان پے پر19 ویں سکیل کے ایڈمنسٹریٹر تعینات ۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی ان پے سکیل تعینات ڈی اے ون کراچی ، ڈی اے 11 کراچی ، ڈی اے حیدرآباد ،ڈی اے سکھر ، ڈی اے پشاور، ڈی اے لیہ ، ڈی اےلاہور ،ڈی اے قصور ،ڈی ایس جنرل ،ڈی ایس شرین جونیئر افسران ان ہے سکیل پر تعینات ہیں جبکہ سینئر افسران کھڈے لائن ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان میں کرپشن کا بازار گرم ہے اربوں روپے کی وقف پراپرٹی پر قبضے ہوچکے ہیں جس میں متعلقہ انتظامیہ ملوث دیکھائی دیتی ہے جسکی بڑی وجہ اعلی عہدوں پر جونیئر افسران ان پے سکیل پر تعینات ہیں ۔
زرائع کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان کے اعلی افسران جن میں چیرمین بورڈ، سیکرٹری شامل ہیں نے اقربا پروری دیہاڑی لگانے کی انتہا کردی ہے 26 سے زائد اعلی عہدوں پر جونیئر افسران کو ان پے سکیل پر ترقی دے کر تعینات کردیا ہے زرائع کے مطابق اعلی افسران ان جونیئر افسران سے ناجائز کام کرواتے ہیں اور جونیئر افسران اپنے اعلی عہدے بچانے کےلیے ناجائز کام دھڑلے سے کرتے ہیں زرائع کا یہ بھی کہنا ہے اعلی افسران لاکھوں روپے لے کر اعلی عہدے ان پے سکیل پر دیتے ہیں پچھلے دنوں چیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان نے 32 وقف پراپرٹی کی رپورٹ مانگی جس کو ان ان پے سکیل جونئیر افسران نے نان ٹرسٹ ڈکلیئر کرکے کروڑوں روپے کما چکے ہیں ۔ زرائع کے سینیئر افسران کو کھڈے لائن لگایا ہوا جو اپنی تعیناتی کے منتظر ہیں لیکن ان کو نہیں لگایا جارہا اس حوالے سے سیکورٹی انچارج ملک امجد نے چیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کو درخواست دی ہے کہ مجھے بھی ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات کیا جائے جبکہ اپ افسران نے جونئیر اسسٹنٹ سیکورٹی افسران کو ان پے سکیل پر تعینات کیا ہوا ہے مجھے بھی تعینات کیا جائے
لاہور( خبرنگار) ان پے سکیل کے حوالے سے ہائی کورٹ کے احکامات بھی اچکے ہیں جس کے مطابق پنجاب پھر میں تعینات ان پے سکیل افسران کو فوری طور پر واپس بھیجا جائے ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضع لکھا ہے کہ ان پے سکیل کا مقصد اقربا پروری ، اپنے مقاصد حاصل کرنا ہیں لیکن اعلی انتظامیہ نے ایسے فیصلوں کو نظر انداز کررکھا ہے۔
لاہور( خبر نگار) ڈپٹی سیکرٹری پراپرٹی پر تحصیلدار کو ان پے سکیل پر تعینات کیا ہوا جبکہ حقدار جو میرٹ پر بھی پورا اترتے ہیں انکو رپورٹ ٹو ڈائریکٹر ایڈمن کردیا جاتا ہے
لاہور( خبرنگار) شیخوپور سیکورٹی گارڈ کو ان پے سکیل پر کئیر ٹیکر لگادیا گیا ہے لیہ میں تحصیلدار کو ڈی اے ان پے سکیل پر تعینات کیا گیا ہے گوردوارہ ایمن آباد سیکورٹی گارڈ کو کئیر ٹیکر ان پے سکیل پر لگادیا ہے
لاہور( خبر نگار) متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان پورا ادارہ ان پے سکیل پر چل رہا ہے اعلی افسران نے ان پے سکیل کی منڈی لگا دی ہے ہر سیٹ کی بولی لگتی ہے زرائع کے بڑی پوسٹ بڑی بولی لگتئ ہے
لاہور( خبرنگار) متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان کا چیرمین بھی ڈے ٹو ڈے پر تعینات ہے وہ صرف دفتری امور نمٹا سکتا باقی کوئئ اختیار نہیں جبکہ ڈے ٹو ڈے چیرمین نے ٹرانسفر پوسٹنگ کا ریکارڈ بنایا ہے زرائع کے مطابق کروڑوں کے بجٹ بھی دستخط کئیے ہیں جوکہ اس کے اختیارات میں نہیں اتے
لاہور( خبرنگار) وفاقی حکومت تاحال مستقل چیرمین تعینات کرنے میں ناکام ہے زرائع کے مطابق چیرمین شپ کےلیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار ہے پیپلز پارٹی اپنا چیرمین چاہتی جبکہ ن لیگ خاموش ہے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کرسکی
لاہور( خبر نگار) اس خبر کے حوالے سے ترجمان متروکہ وقف املاک بورڈ پاکستان سے موقف لیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس بارے مجھے علم نہیں متعلقہ لیگل افیسر سے معلوم کرکے بتاونگا
news
انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان
سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔
news
عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں