news
مونال ریسٹورنٹ کیس، درخواست مسترد
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے مونال گروپ آف کمپنیز، کیپیٹل ویو پوائنٹ ریسٹورنٹ، سن شائن ہائٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے بریگیڈیئر ریٹائرڈ فلک ناز بنگش کی طرف سے۔
مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں سرگرمیوں کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ریسٹورنٹ کے مالک نے عدالت کو ہوٹل بند کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن اب ٹی وی پر انصاف کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں، آج عدالت میں کیوں پیش نہیں ہوئے۔ قاضی نے پوچھا۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ علی افضل ریسٹورنٹ کے عملے کو ان کے دیگر کھانے پینے والوں میں نوکریاں دیں۔
6 ستمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سپریم کورٹ نے آج سنایا۔ سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ، سن شائن ہائٹس اور لا مونٹانا ریسٹورنٹ کی بندش کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ نے اپنے 21 مارچ کے فیصلے کے ذریعے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں لیز کی فہرست جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ آفس نے درخواست گزاروں کو 22 اپریل 2024 کو نوٹس جاری کیے اور پھر 11 جون کو ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں عدالت نے ایسی تمام الاٹمنٹ کو اسلام آباد وائلڈ لائف پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ آرڈیننس کی دفعات کے منافی قرار دیا۔ 1979.
15 اگست کو سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں واقع مونال ریسٹورنٹ کے مالک ملک لقمان علی افضل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا۔
درخواست مسترد کر دی گئی۔
news
سینیٹ میں بھارت مخالف قرارداد متفقہ منظور، بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا عزم
اسلام آباد: سینیٹ نے بھارت کے حالیہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات اور بے بنیاد الزامات کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرتے ہوئے بھارتی الزامات اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے خلاف قرارداد نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پیش کی، جسے ایوان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے اور بھارت کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ اگر بھارت نے کسی بھی مہم جوئی کی کوشش کی تو پاکستان منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ قرارداد میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی بھی تائید کی گئی اور کہا گیا کہ پانی بند کرنا اعلانِ جنگ کے مترادف تصور کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی ناقابل قبول ہے کیونکہ یہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں، سارک ویزہ اسکیم کے تحت جاری کیے گئے بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں، تاہم سکھ یاتریوں پر یہ پابندی لاگو نہیں ہوگی۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے اٹاری بارڈر بند کرنے کے ردعمل میں پاکستان نے واہگہ بارڈر بند کر دیا ہے، اور بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کم کرکے 30 کر دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کے لیے بند کر دی ہیں اور بھارت سے تمام قسم کی تجارت بھی معطل کر دی گئی ہے۔ اسحاق ڈار نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ روز 26 ممالک کے سفیروں کو دفتر خارجہ میں بھارتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اور دوٹوک پیغام دیا گیا کہ اگر کسی نے پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ جان لے کہ پاکستان پوری طرح تیار ہے۔
یہ قرارداد بھارت کی جارحانہ پالیسیوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف پاکستان کے عزم کا مظہر ہے، جس پر پوری قوم متحد ہے۔
news
اسلام آباد ہائیکورٹ: توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست جلد سنی جائے گی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ جسٹس انعام امین منہاس نے عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ کیس کو جلد سماعت کے لیے فکس کر دیا جائے گا۔
دوران سماعت وکیل خالد یوسف چوہدری نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس کے لیے باقاعدہ سماعت کی تاریخ دی جائے، جس پر جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ “میں نے آرڈر کر دیا ہے، اب کیس مقرر کر دیا جائے گا۔”
واضح رہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔ اس سے قبل عمران خان کی جانب سے عدالت میں ایک علیحدہ درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت بار بار ملتوی ہونے کی وجوہات جاننے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان کی غیر موجودگی میں سماعت کا بار بار ملتوی ہونا سنگین معاملہ ہے، اور بغیر کسی قانونی وجہ کے سماعت ملتوی نہیں کی جانی چاہیے۔ مزید یہ کہ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں مقرر تھی، جسے اچانک جوڈیشل کمپلیکس جی الیون منتقل کر دیا گیا، جو غیر معمولی اقدام ہے۔
درخواست میں عدالت سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ سماعت کے مقام میں تبدیلی اور بار بار کی تاخیر سے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 15 دن سے زائد کا ریمانڈ قانون کے مطابق نہیں دیا جا سکتا، اور عدالت کو تواتر کے ساتھ ملتوی ہونے کی وجوہات بھی بتانی چاہئیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس کیس کی سماعت 27 فروری اور 11 مارچ کو بھی ملتوی یا منسوخ کی گئی تھی، جس پر عمران خان کے وکلا نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اب ہائیکورٹ کے حکم کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ کیس کی باقاعدہ سماعت جلد شروع ہو جائے گی۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں