Connect with us

news

پاسپورٹ کو بلاک کرنے کا حکم جاری، مونس الہی

Published

on

سپیشل سینٹرل عدالت لاہورنے ایف ائی اے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں عدالت نے چھ اشتہاری ملزمان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کو بلاک کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

اشتہاری ملزمان میں فراست علی چٹھا مونس الہ عامر سہیل امتیاز علی شاہ عامر فیاض شامل ہیں۔عدالت نے مونس الہی اور زیغم عباس کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا بھی حکم جاری کر دیاہے ۔

نیز مونس الہی کا گلبرگ میں واقع پلاٹ اور ایک گھر جبکہ قصور میں موجود 26 کنال سے زائد راضی کو بھی منجمد کرنے کا حکم دے دیا ہے عدالت نے آئندہ سماعت پرعملدرامد رپورٹ طلب کر لی ہے سماعت ائندہ کے لیے 19 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، عوام میں خوف و ہراس

Published

on

زلزلے

اسلام آباد/لاہور/پشاور:
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور اور ملک کے متعدد شہروں میں آج شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ اپنے گھروں، دفاتر اور عمارتوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔

زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، صوابی، دیر، سوات، مالاکنڈ، چترال، ایبٹ آباد، بٹ گرام، مردان، مہمند، لوئر دیر، کوہاٹ، باجوڑ اور دیگر علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

آزاد کشمیر کے علاقے بھمبر، سماہنی اور گردونواح میں بھی زمین لرز اٹھی۔ زلزلے کے بعد لوگ شدید خوف کے عالم میں کھلے مقامات کی جانب دوڑ پڑے۔

تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم ریسکیو اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور ایمرجنسی سروسز کو فوری حرکت میں آنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ حکام نے ممکنہ آفٹر شاکس کے پیش نظر عوام کو محتاط رہنے اور بلند عمارتوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ ادارے زلزلے کی شدت اور مرکز سے متعلق معلومات اکھٹی کر رہے ہیں، جبکہ عوام کو افواہوں پر کان نہ دھرنے اور سرکاری اطلاعات کا انتظار کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

زلزلے کے دوران زیادہ تر علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز میں بھی وقتی تعطل دیکھا گیا، تاہم صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔

جاری رکھیں

news

بلاول بھٹو کا حیدرآباد جلسے سے خطاب، عمرکوٹ الیکشن میں ن لیگ و پی ٹی آئی اتحاد پر شدید تنقید

Published

on

بلاول بھٹو زرداری

حیدرآباد:
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حیدرآباد میں نہروں کے متنازع منصوبے کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمرکوٹ کے ضمنی الیکشن میں حیرت کی بات تھی کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف ایک صفحے پر تھیں، مگر سندھ کے عوام نے 17 یتیم سیاسی جماعتوں کو شکست دے کر ثابت کر دیا کہ ووٹ صرف تیر کا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمرکوٹ کی نشست ایک فوتگی والی سیٹ تھی، اصولاً یہ بلامقابلہ ہونی چاہیے تھی۔ لیکن اس کے باوجود پیپلز پارٹی کے مخالفین نے مل کر مقابلہ کیا اور بدترین شکست کھائی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے واضح کر دیا کہ پیپلز پارٹی آج بھی سب سے بڑی جماعت ہے اور جیالوں نے اسلام آباد کے طاقتور حلقوں کو شکست دی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو پورے ملک کی زنجیر اس لیے کہا جاتا تھا کیونکہ ہر شہر کے لوگ ان کے ساتھ کھڑے تھے۔ جب انہیں شہید کیا گیا تو بعض قوتوں نے سندھ کی ناراضی کو استعمال کرنے کی کوشش کی، لیکن صدر آصف زرداری نے “پاکستان کھپے” کا نعرہ لگا کر اتحاد کو مضبوط کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اتحاد، جمہوریت اور آئینی بالادستی کی سیاست کی ہے۔ جنرل ضیاء، مشرف، اور بعد ازاں عمران خان جیسے “سلیکٹڈ” حکمرانوں کو ہم نے جدوجہد کے ذریعے شکست دی۔ پی ڈی ایم دور میں جب سلیکٹڈ کو ہٹانے کی بات ہوئی تو میں نے اعلان کیا تھا کہ عدم اعتماد لا کر اس کٹھ پتلی کو گھر بھیجیں گے، اور ایسا ہی ہوا۔

انہوں نے نہروں کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قیدی نمبر 420 نے 6 میں سے 2 نہروں کی اجازت دی، جس کی پیپلز پارٹی نے واحد جماعت کے طور پر مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم نہ صرف قومی، بلکہ بین الاقوامی ذمہ داری ہے، اور اگر اس میں ناانصافی ہوئی تو اس سے وفاق کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں حملے کر رہی ہیں، ملک بھر میں دہشت گردی کی آگ لگی ہوئی ہے، اور ایسے وقت میں نہروں کا منصوبہ چھیڑ کر وفاق کی بنیادیں کمزور کی جا رہی ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اسلام آباد والوں کو پیغام ہے کہ ہم اصولوں کی خاطر مخالفت کر رہے ہیں، کیونکہ ہمارا وفاق خطرے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی حکومت طاقت میں ہے تو حیدرآباد اور سندھ کے عوام کی وجہ سے ہے۔ اگر آج شہباز شریف وزیر اعظم ہے تو حیدرآباد کو دو مرتبہ شکریہ ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وزارتیں نہیں، عزت اور حقوق چاہییں۔

آخر میں بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ ہم معاشی ترقی، دہشتگردوں کی شکست، اور عوام کے روزگار کے حامی ہیں، مگر ایسا نہیں ہو سکتا کہ کسانوں کا معاشی قتل ہو اور ہم خاموش رہیں۔ اگر ہمیں شہباز شریف اور حیدرآباد کے عوام کے درمیان انتخاب کرنا پڑا تو کوئی مشکل نہیں — ہم اپنے مطالبات کی منظوری تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~