Connect with us

news

ایپل کے بڑےاےآ ئی اوس 18اپ گریڈ سے لاکھوں آئی فونز بلاک ہو گئے۔

Published

on

ایپل کے بڑےاپ گریڈ اےآ ئی اوس سے لاکھوں آئی فونز بلاک ہو گئے۔ لاکھوں آئی فونز میں بڑے اپ گریڈ کرنے والا ہے – لیکن تمام ماڈلز کو یہ نہیں ملے گا۔

AI سے چلنے والی ایپل انٹیلی جنس کی نئی خصوصیات جلد آنے والی iOS 18 اپ ڈیٹ کے حصے کے طور پر آرہی ہیں۔
ایپل انٹیلی جنس آئی فون (اور کمپنی کے کئی دوسرے گیجٹس) کے لیے AI اپ گریڈ کرنے کا ایک گروپ ہے۔

یہ iOS 18 کا حصہ ہے – جو ستمبر میں آتا ہے – حالانکہ ہم کم از کم iOS 18.1 تک اس کی توقع نہیں کر رہے ہیں، جو ایک ماہ بعد آ سکتا ہے۔
اپ گریڈ سری کو مزید بہتر بنا دے گا اور اسسٹنٹ کے ساتھ بات چیت زیادہ فطری محسوس ہونی چاہیے۔

یہ متن لکھنے یا مواد کا خلاصہ کرنے، شروع سے تصاویر بنانے، اور یہاں تک کہ Genmoji نامی حسب ضرورت ایموجی بنانے میں آپ کی مدد کر سکے گا۔

ایپل OpenAI کے ChatGPT کو آئی فون میں ضم کر رہا ہے تاکہ آپ اس سے سوالات بھی پوچھ سکیں۔
لیکن اگر آپ یہ نئی خصوصیات چاہتے ہیں تو آپ کو ایک بہت ہی حالیہ ماڈل کی ضرورت ہوگی۔
سب سے پہلے، ایپل نے iOS 18

کو آلات کی منتخب فہرست تک محدود رکھا ہے۔
اچھی خبر یہ ہے کہ آئی او ایس 17 کو سپورٹ کرنے والے آئی فون ماڈلز کو بھی آئی او ایس 18 ملے گا۔

فی الحال ایپل انٹیلی جنس کو سپورٹ کرنے والے صرف آئی فون ماڈلز میں آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرو میکس ہیں۔

وہ 2023 روسٹر سے ایپل کے سب سے مہنگے ہینڈ سیٹ تھے۔

تاہم، ہم بہت حیران ہوں گے اگر ستمبر میں آنے والے چار آئی فون 16 ماڈلز میں سے کم از کم دو ایپل انٹیلی جنس کو سپورٹ نہیں کرتے۔

ان کا ابھی تک باضابطہ طور پر اعلان نہیں کیا گیا ہے، اس لیے اس کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔

news

عمران خان کی رہائی کا تحریری حکم نامہ جاری، عدالت

Published

on

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے حوالے سے تازہ ترین اپڈیٹ یہ ہے کہ عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں ان کی رہائی کی روبکار جاری کر دی ہے۔ اسپیشل جج سینٹرل، شاہ رخ ارجمند کی جانب سے جاری ہونے والی اس روبکار میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی ضمانت ہائیکورٹ سے منظور ہو چکی ہے اور وہ کسی دیگر مقدمے میں مطلوب نہیں ہیں، اس لئے انہیں فوری طور پر رہائی دی جائے۔

یہ فیصلہ اس وقت آیا جب دو روز قبل اسپیشل سینٹرل جج شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور کی تھی۔ اس کیس میں ضمانت کے بعد عمران خان کے لیے رہائی کی مزید قانونی کارروائیاں مکمل کی گئی ہیں، اور 10 لاکھ روپے کے دو مچلکے طارق نون اور راجہ غلام سجاد کی جانب سے جمع کرائے گئے ہیں، جن کے بعد عدالت نے رہائی کا تحریری حکمنامہ جاری کیا۔

جاری رکھیں

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~