Connect with us

news

عمران خان کی واضح ہدایت کے باوجود پی ٹی آئی کے 25 ارکان

Published

on

عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کی واضح ہدایت کے باوجود پارٹی کے 25 اراکین قومی اسمبلی نے تاحال پارلیمانی قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ نہیں دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان ارکان میں سلیم رحمان، سہیل سلطان، بشیر خان، نواز خان، محمد عاطف، شیر علی ارباب، ذوالفقار علی، نسیم علی شاہ اور شیر افضل خان شامل ہیں۔ مزید جنہوں نے استعفے نہیں دیے ان میں محمد مبین عارف، اسامہ احمد میلہ، محمد مقداد علی، غلام محمد، علی افضل ساہی، محمد سعد اللہ، عمر فاروق، ریاض فتیانہ، محبوب سلطان، سردار لطیف کھوسہ، عائشہ نذیر، میاں غوث محمد، معظم علی خان، فیاض حسین، امبر مجید اور خواجہ شیراز محمود شامل ہیں۔ واضح رہے کہ عمران خان نے تمام ارکان کو ہدایت کی تھی کہ قومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو جائیں، یہ پیغام ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا کو دیا تھا۔ عمران خان کی اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے جنید اکبر خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ چھوڑ دی جبکہ موجودہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر بھی چار اہم کمیٹیوں سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر پی ٹی آئی کے 51 ارکان نے کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، تاہم 25 ارکان تاحال اپنی نشستوں پر موجود ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی نئی بلندیاں

Published

on

پاکستان اسٹاک ایکسچینج

کراچی — پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے کاروباری ہفتے کے آغاز پر ایک اور تاریخی سنگ میل عبور کرلیا، جہاں 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پیر کے روز سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی اور مارکیٹ میں مثبت رجحانات کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز 691 پوائنٹس کی تیزی سے ہوا، جس کے بعد انڈیکس 154,969 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا مثبت رجحان برقرار رہا اور بتدریج مزید تیزی آئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس میں مجموعی طور پر 1692 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یوں انڈیکس 155,969 پوائنٹس کی نئی تاریخ ساز بلند ترین سطح تک جا پہنچا۔ یہ مسلسل دوسرا موقع ہے جب اسٹاک مارکیٹ نے نئے ریکارڈز قائم کیے، کیونکہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر بھی انڈیکس 154,000 پوائنٹس کی حد عبور کر چکا تھا۔

ماہرین کے مطابق یہ اضافہ سرمایہ کاروں کے اعتماد، معاشی اشاریوں میں بہتری اور ملکی مالیاتی پالیسیوں میں استحکام کی نشاندہی کرتا ہے۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ ججز کا چیف جسٹس کو خط

Published

on

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے چار سینئر ججز نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک اہم خط لکھا ہے جس میں انہوں نے سپریم کورٹ رولز کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری پر شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔ خط لکھنے والے معزز ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔ ان ججز نے واضح طور پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فل کورٹ اجلاس میں شرکت سے بھی گریز کیا۔

خط کے متن کے مطابق، ججز کا مؤقف ہے کہ انہیں فل کورٹ میٹنگ کا نوٹس تو ملا، لیکن رولز کو منظوری کے لیے فل کورٹ کے سامنے پیش ہی نہیں کیا گیا۔ اجلاس کا ایجنڈا صرف ایک نکاتی تھا جس میں نئے رولز سے ممکنہ مشکلات کے حل کا ذکر کیا گیا تھا، لیکن اس میں رولز کی منظوری کا عمل شامل نہیں تھا۔ ججز کے مطابق، رولز کو سرکولیشن کے ذریعے منظور کرنا ایک معمولی کارروائی نہیں بلکہ یہ آئینی نوعیت کا معاملہ ہے جس کے لیے باقاعدہ فل کورٹ اجلاس ہونا چاہیے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ آئین کے تحت بنائے جانے والے سپریم کورٹ رولز کا اس انداز میں سرکولیشن کے ذریعے منظور ہونا نہ صرف قابل اعتراض ہے بلکہ آئینی حدود سے متجاوز بھی ہے۔ اگر رولز کی منظوری کے لیے فل کورٹ اجلاس بلانا اتنا غیر اہم تھا تو پھر ترمیم کے لیے اجلاس کی ضرورت ہی کیوں محسوس کی گئی؟ ججز نے مطالبہ کیا کہ ان کے اس خط کو فل کورٹ میٹنگ کی کارروائی کا حصہ بنایا جائے اور اس کارروائی کو عوام کے سامنے بھی لایا جائے۔

انہوں نے آخر میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ ان کی نظر میں سپریم کورٹ کے موجودہ نئے رولز آئینی اور قانونی بنیادوں پر درست نہیں اور یہ عمل غیر شفافیت کا شکار رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~