Connect with us

news

بلاول بھٹو زرداری کا اقوام متحدہ میں خطاب

Published

on

بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ بھارت کی جانب سے بڑھتی ہوئی جارحیت، خصوصاً آبی حملے اور فضائی خلاف ورزیاں، خطے اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان پر میزائل داغے، جس کے جواب میں پاکستان نے مؤثر ردعمل دیا اور بھارتی فضائیہ کے 20 طیارے لاک کر لیے، مگر تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 6 طیارے گرائے گئے۔

بلاول نے واضح کیا کہ پاکستان کا پانی روکنا ناقابل قبول ہے، کیونکہ یہ 200 ملین سے زائد افراد کی زندگی کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا جاری رکھا تو پاکستان خاموش نہیں بیٹھے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی پر عالمی برادری کو سخت مذمت کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے خطہ اس نہج پر آچکا ہے جہاں کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے، اور اگر پاکستان و بھارت میں ایٹمی جنگ ہوئی تو اس کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر، آبی تنازعات اور دہشتگردی جیسے معاملات پر ثالثی کا کردار ادا کرے۔

بلاول بھٹو نے بھارت اور اسرائیل کے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی اور نیتن یاہو انسانی حقوق کی پامالی کے چہرے بن چکے ہیں اور ان کی پالیسیاں نسل پرستی و ظلم کی علامت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے بات چیت کیلئے تیار رہا ہے، لیکن بھارت مسلسل انکار کر رہا ہے۔ بلاول نے کہا کہ اگر عالمی برادری مداخلت کرے اور دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لائے تو جنوبی ایشیا میں دیرپا امن ممکن ہے۔ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، اور امن کا واحد راستہ ڈائیلاگ ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جرمن چانسلر کی ایران کو جوہری پروگرام پر تباہ کن کارروائی کی دھمکی

Published

on

جرمن چانسلر

جرمنی کے چانسلر فریڈرک مارس نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تہران نے اپنے جوہری پروگرام سے پیچھے نہ ہٹا تو جرمنی اور اس کے اتحادی اس کے خلاف تباہ کن فوجی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ ایک میڈیا انٹرویو میں جرمن چانسلر مارس نے واضح کیا کہ اسرائیل تنہا ایران کے ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، لہٰذا عالمی طاقتوں کو مل کر اس کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایران دہشتگرد تنظیموں جیسے حماس اور حزب اللہ کی پشت پناہی کر رہا ہے اور خطے میں بدامنی پھیلا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران مذاکرات کی میز پر واپس آ جائے تو فوجی اقدام کی نوبت نہیں آئے گی، اور اب بھی سفارتی حل کے دروازے کھلے ہیں۔ چانسلر نے مزید کہا کہ ایران سفارتی طور پر تنہا ہوتا جا رہا ہے اور اس کی اندرونی و بیرونی پوزیشن کمزور ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چین کے صدر شی جن پنگ نے عالمی طاقتوں کو تاریخ سے سبق سیکھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر سلطنت کو زوال کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور امریکہ اگر دنیا کا احترام نہ کرے گا تو وہ بھی ماضی کی سلطنتوں کی طرح زوال پذیر ہو جائے گا۔

جاری رکھیں

news

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم: پاکستان کیلئے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی ضرورت

Published

on

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم

حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھارتی افواج نے کثیر تعداد میں ڈرونز استعمال کیے تاکہ پاکستان کے دفاعی نظام کو متاثر کیا جا سکے۔ اسی طرح ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں بھی ڈرونز ایک کلیدی ہتھیار کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ اس بدلتے ہوئے جنگی ماحول میں لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم ایک جدید، سستا اور مؤثر حل کے طور پر سامنے آیا ہے جو مستقبل کی جنگی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم دراصل “کلوواٹ بجلی” پر مبنی ہوتے ہیں جن کے ذریعے بجلی سے پیدا ہونے والی لیزر شعاع روشنی کی رفتار سے دشمن کے فضائی اور زمینی ہتھیاروں کو نشانہ بناتی ہے۔ ان سسٹمز کی طاقت اس میں استعمال ہونے والی بجلی کی مقدار پر منحصر ہوتی ہے — جتنی زیادہ کلوواٹ، اتنی زیادہ تباہ کن لیزر۔

چین اس شعبے میں نمایاں پیش رفت کر چکا ہے اور 50 کلوواٹ کا ایسا سسٹم تیار کر چکا ہے جو 5 کلومیٹر دور تک اڑنے والے ڈرونز کو با آسانی نشانہ بنا سکتا ہے۔ دوسری جانب بھارت کا سرکاری ادارہ DRDO “سوریہ” نامی ایک لیزر سسٹم بنا رہا ہے جو 300 کلوواٹ توانائی کے ساتھ 20 کلومیٹر دور تک حملہ کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کے اداروں کو بھی فوری طور پر اس ٹیکنالوجی پر کام شروع کرنا چاہیے۔ چین کے ساتھ سائنسی تعاون کے ذریعے یہ سسٹمز کم وقت میں مقامی سطح پر تیار کیے جا سکتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک لیزر فائر کرنے پر محض 300 روپے لاگت آتی ہے، جبکہ اس سے لاکھوں روپے مالیت کے ڈرونز یا دیگر فضائی خطرات کو فوری تباہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ لاگت روایتی میزائل یا دفاعی ہتھیاروں کے مقابلے میں نہایت کم ہے۔

فی الحال دنیا میں اسرائیل کا “آئرن بیم” سسٹم سب سے زیادہ مؤثر مانا جا رہا ہے، جو 100 کلوواٹ لیزر استعمال کرکے 20 کلومیٹر دور اڑنے والے اہداف کو مار گراتا ہے۔ پاکستان اگر اس سمت میں سنجیدگی سے اقدامات کرے تو مستقبل میں اپنی فضائی حدود کو مزید محفوظ بنا سکتا ہے

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~