Connect with us

news

یوم دفاع،ہیروز اور شہداء کو خراج عقیدت

Published

on

پاکستانی سفارتخانہ، پیرس نے یوم دفاع اور شہداء پاکستان کی یاد میں ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا۔ تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، سفیروں، دفاعی اتاشیوں، فرانسیسی مسلح افواج کے معززین، امور خارجہ، دفاعی صنعت اور تھنک ٹینک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے مہمانوں کا شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی پاکستان کے ساتھ دوستی اور تعاون کے بندھن کی نشاندہی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر افواج پاکستان اور عوام کی مثالی جرات، بے مثال عزم، بے مثال قربانی کے جذبے اور بہادری کی یاد دلاتا ہے۔ تمام قومیں اپنے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں، اور بڑے پیمانے پر کہا جائے تو اس طرح کی یادگاریں ان تمام مردوں اور عورتوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں جو صحیح مقصد کے لیے لڑتے ہیں اور اپنے وطن کا دفاع کرتے ہیں۔
سفیر نے پاکستان کی دفاعی افواج اور شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتا، لیکن آج ہم کسی بھی سطح اور پیمانے پر کسی بھی غیر ملکی جارحیت کے خلاف موثر انداز میں دفاع کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے خاص طور پر اقوام متحدہ کے امن مشن کے تحت علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کا ذکر کیا۔ سفیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان انسداد دہشت گردی میں عالمی برادری کی اجتماعی کوششوں میں بھی کلیدی شراکت دار رہا ہے۔

انہوں نے تنازعات اور عدم استحکام کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بات چیت، سفارت کاری اور بین الاقوامی قانون کے احترام کے فوائد کی وکالت کی۔ مزید، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تنازعات کا پیسیفک تصفیہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام اور ہمارے خطے کی ترقی کی مکمل صلاحیتوں کو کھولنے کے لیے ناگزیر ہے۔ .
پاکستان عالمی برادری کے ذمہ دار ارکان سے توقع کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانونی جواز اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کو فروغ دینے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، تاکہ کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا استعمال کر سکیں جس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی طرف سے ان کے لیے۔ اسی طرح پاکستان غیر قانونی قبضے کے خلاف اور حق خودارادیت اور ریاست کے لیے فلسطینی عوام کی منصفانہ جدوجہد میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
پاک فرانس کثیر جہتی دوطرفہ تعلقات بشمول دیرینہ دفاعی تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے سفیر نے باہمی فائدے کے لیے اس شراکت داری کو مزید آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان عالمی امن، سلامتی اور ترقی کے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے شراکت داری قائم کرنے اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان اس اجتماعی کوشش میں اپنے تمام دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

Courtesy : Pakistan Embassy Paris

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~