news
انٹرمیڈیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کے ناموں کا اعلان
بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BISE) لاہور اور ملتان نے منگل کو انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات 2024 کے نتائج کا اعلان کیا، جس میں مختلف شعبوں میں طلباء کی شاندار کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا۔
بورڈ آفس میں منعقدہ تقریب کی صدارت BISE کے چیئرمین اور لاہور ڈویژن کے کمشنر زید بن مقصود نے کی۔ انہوں نے مختلف کیٹیگریز کے پوزیشن ہولڈرز کا بھی اعلان کیا۔
لاہور بورڈ میں مجموعی طور پر کیپس انٹرمیڈیٹ گرلز کالج جوہر ٹاؤن کی ردا فاطمہ 1153 نمبر لے کر پہلی، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول مریدکے کے کشف عجوہ اور کیپس کی عاصمہ اعجاز نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ انٹرمیڈیٹ گرلز کالج، جوہر ٹاؤن نے 1,152 نمبر لے کر جبکہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (GCU) کے اسیر احمد نے 1,150 نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
پری میڈیکل گروپ (بوائز) میں جی سی یو اسیر احمد نے 1,150 نمبر لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی، پنجاب کالج آف سائنس فیروز پور روڈ کے حمزہ جاوید نے 1,149 نمبر لے کر دوسری اور اسی کالج کے ابوبکر احمد خان نے 1,148 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
پری میڈیکل گروپ (گرلز) میں کِپس کالج، جوہر ٹاؤن کی ردا فاطمہ نے پہلی، اسی کالج کی عاصمہ اعجاز اور گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول مریدکے کی کشاف عجوہ نے 1152 نمبر لے کر دوسری پوزیشن حاصل کی جبکہ پنجاب کالج برائے خواتین مغلپورہ نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ زنیرہ زینب 1148 نمبر لے کر تیسرے نمبر پر رہیں۔
پری انجینئرنگ گروپ (بوائز) میں پوزیشن ہولڈرز میں حسن نواز پنجاب کالج، ٹاؤن شپ نے 1,148 نمبر لے کر، GCU کے ملک طحہٰ خضر نے 1,146 نمبروں کے ساتھ دوسری اور Kips کالج شیخوپورہ کے حمزہ عباس نے 1,131 نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
پری انجینئرنگ گروپ (گرلز) میں دانش ہائر سیکنڈری سکول فار گرلز چشتیاں کی ہانیہ خالد نے 1144 نمبر لے کر پہلی، اسی سکول کی عمارہ احمر نے 1139 نمبر لے کر دوسری اور پنجاب کالج فار وومن گلبرگ III کی ردا نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ رضوان 1,132 نمبر لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔
جنرل سائنس گروپ (لڑکوں میں) میں پنجاب کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی مسلم ٹاؤن کے حذیفہ فرخ اور محمد عبداللہ دونوں نے 1,133 نمبر لے کر پہلی، اسی کالج کے سعد بن افتخار اور جی سی یو کے محمد معاویز دونوں نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ پنجاب کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی مسلم ٹاؤن کے شعیب عمران نے 1128 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ جنرل سائنس گروپ (گرلز) میں پنجاب کالج برائے خواتین، ابدالیان ہاؤسنگ سوسائٹی کی سمرن بٹ نے 1142 نمبر لے کر پہلی، کِپس گرلز کالج جوہر ٹاؤن کی عزکا عبدالرحمٰن نے 1137 نمبر لے کر دوسری پوزیشن حاصل کی۔ پنجاب کالج برائے خواتین گلبرگ III نے 1,123 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
کامرس گروپ (بوائز) میں جی سی یو کے تیمور احمد بیگ نے 1098 نمبر لے کر پہلی، پنجاب کالج آف کامرس مسلم ٹاؤن کے محمد نے 1096 نمبر لے کر دوسری اور پنجاب کالج آف کامرس مسلم ٹاؤن کے عبدالاحد نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ 1,082 نمبروں کے ساتھ پوزیشن۔
کامرس گروپ (گرلز) میں پنجاب کالج برائے خواتین گلبرگ تھری کی شاہین طاہر نے 1123 نمبر لے کر پہلی، گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین شاہدرہ کی طیبہ فرید نے 1101 نمبر لے کر دوسری اور پنجاب کالج برائے خواتین گلبرگ کی صفا عاصم نے 1,123 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ -III 1,099 نمبر حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہا۔
ہیومینیٹیز (بوائز) میں جی سی یو لاہور کے جنید حاکم علی نے 1071 نمبر لے کر پہلی، اسی کالج کے علی حسنین نے 1050 نمبر لے کر دوسری جبکہ اسی کالج کے دانیال حسن نے 1049 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ہیومینٹیز گروپ (گرلز) میں پنجاب کالج فار ویمن گلبرگ تھری کی وجیہہ جاوید نے 1126 نمبر لے کر پہلی، امید فاطمہ کِپس کالج فار گرلز شیخوپورہ نے 1096 نمبر لے کر دوسری اور فاطمہ عمران پنجاب کالج فار ویمن گلبرگ تھری نے 1090 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ نشانات
BISE ملتان میں کمشنر مریم خان، جو بورڈ کی چیئرپرسن بھی ہیں، نے بورڈ کے کمیٹی روم میں ایک تقریب کے دوران ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا اعلان کیا۔ ملتان میں مجموعی طور پر ٹاپ پوزیشن ہولڈرز میں نشاط کالج آف سائنس فار گرلز، آفیسر کالونی، ملتان کی زرلیش فاطمہ، پنجاب کالج فار گرلز کی عارفہ بتول، گرڈ اسٹیشن، ملتان روڈ، میلسی، اور پنجاب کالج فار گرلز، کینال کی وجیہہ افضل شامل ہیں۔ روڈ بنگلہ بورے والا نے 1,158 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ مسلم کالج آف سائنس اینڈ کامرس، اڈا بلیوں والا، بہاولپور روڈ، ملتان کے علی احرار 1154 نمبر لے کر دوسرے اور پنجاب کالج فار بوائز گرڈ سٹیشن ملتان روڈ میلسی کے فصیح الرحمان 1153 نمبر لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔
news
انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان
سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔
news
عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں