Connect with us

news

ایس ائی ایف سی کے تعاون سے سی پیک کے دوسرے مرحلے کا اغاز

Published

on

وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ یہ اقتصادی راہداری سی پیک فیز ٹو کا حصہ ہیں
سی پیک کا دوسرا مرحلہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی مدد سے شروع کیا گیا حکومت سی پیک کے پانچ نئے اقتصادی راہداریوں پر چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے ان اقتصادی راہداریوں میں انوویشن کو ریڈور لائیو لیہوڈ کوریڈور گرین انرجی کوریڈور ریجنل ڈیویلپمنٹ کوریڈور اور ایمپلائمنٹ کرپشن کو ریڈور شامل ہیں

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پاکستان کا بھارت کو دوٹوک پیغام: سندھ طاس معاہدہ معطلی پر بھرپور ردعمل

Published

on

اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے حالیہ اشتعال انگیز اقدامات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کسی کو جرات نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی کارروائی کی صورت میں پاکستان بھرپور اور مؤثر جواب دے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے غیرذمہ دارانہ رویہ اپنایا ہے اور وہ اپنے اندرونی مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈال دیتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ اگر بھارت نے کوئی قدم اٹھایا تو ہم اس کا جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے حالیہ بیانات اور اقدامات میں غیرسنجیدگی نمایاں ہے اور دہشتگردی کے کسی واقعے کا غصہ اس انداز میں نکالنا انتہائی غیرمناسب اور غیرذمہ دارانہ ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر بھارت کے پاس کسی قسم کے شواہد موجود ہیں تو وہ عالمی سطح پر پیش کرے، الزامات کی سیاست کا دور گزر چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور مناسب فیصلے کیے جائیں گے۔ بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا۔

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اپنے ایک بیان میں بھارتی الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا اور کہا کہ بھارت کا پاکستان پر الزام بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عالمی برادری کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ بھارت ہمیشہ سے خطے کے امن کو داؤ پر لگانے کا باعث بنتا آیا ہے۔

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بھی سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو بھارت کی طرف سے جلد بازی میں معطل کرنا آبی جارحیت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ قدم بزدلانہ اور غیرقانونی ہے، پاکستان ہر قطرے کے پانی پر حق رکھتا ہے اور اس کا دفاع قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر آبی وسائل میاں معین وٹو نے بھی واضح کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا کیونکہ اس میں بین الاقوامی ادارے بھی فریق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی دباؤ میں نہیں آئے گا اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا موثر انداز میں ماضی کی طرح جواب دیا جائے گا۔

جاری رکھیں

news

بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل، پاکستانی ہائی کمیشن بند، ویزے منسوخ

Published

on

نریندر مودی

بھارت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ایک اور بڑا اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جب کہ بھارت میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ اٹاری چیک پوسٹ اور واہگہ بارڈر کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ فیصلے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہونے والے ایک اہم سکیورٹی اجلاس میں کیے گئے، جس میں وزیرِ داخلہ امت شاہ، وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ، مشیر قومی سلامتی اجیت دیول، وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا فیصلہ حالیہ پہلگام حملے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوا تھا جس کے تحت دریائے سندھ اور اس کی ذیلی ندیوں کے پانی کی تقسیم کی گئی تھی۔

بھارت نے اس کے ساتھ ساتھ سفارتی تعلقات میں بھی سختی لاتے ہوئے پاکستانی ہائی کمیشن کے دفاعی اتاشی کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستانی سفارتی عملے کو سات دن کے اندر بھارت سے واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے، جب کہ پاکستان میں موجود بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد بھی محدود کی جا رہی ہے — یکم مئی تک اس تعداد کو 55 سے کم کر کے 30 کر دیا جائے گا۔

بھارتی وزارت خارجہ نے مزید اعلان کیا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر بھارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے اور پاکستانیوں کے لیے سارک ویزے کی سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ اب پاکستانی شہری بھارت کا ویزہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔

یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان کشمیر کے تنازع، سرحدی جھڑپوں اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں اٹھائے گئے ہیں، جس سے خطے میں تناؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

جاری رکھیں

Trending

` 1 2 3 4 5 6 7 8 9 0 - = backspace
@ ط ص ھ د ٹ پ ت ب ج ح ] [
caps lock م و ر ن ل ہ ا ک ی ؛ ' enter
shift ق ف ے س ش غ ع ، ۔ / shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~