Connect with us

news

ڈینگی کے 50 تصدیق شدہ کیسز صرف پانچ کو اسپتال میں داخل کیا گیا۔

Published

on

DENGUE

ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اور دیگر سرکاری محکموں کی ٹھوس کوششوں کے باوجود انسداد ڈینگی مہم کے مطلوبہ نتائج

حاصل نہیں ہوسکے ہیں جس کی وجہ سے ضلع بھر میں ڈینگی کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری دفاتر کی باقاعدہ میٹنگز اور نگرانی بیماری کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے ناکافی ثابت ہوئی ہے۔

اس سیزن میں، ضلع میں ڈینگی کے کیسز میں ڈرامائی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی کل تعداد 7,140 تک پہنچ گئی ہے۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 244 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 17 ہسپتالوں میں داخل ہوئے۔ اس وقت مختلف اسپتالوں میں ڈینگی کے کیسز کے لیے 108 بستر مختص کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کیے گئے 244 مریضوں میں سے 50 میں ڈینگی ہونے کی تصدیق ہوئی، لیکن صرف پانچ ہی اسپتال میں داخل تھے۔ اس دوران زیر علاج 45 مریضوں کو مکمل صحت یابی کے بعد فارغ کر دیا گیا۔

مہم کو بحال کرنے کی کوشش میں، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے ڈینگی نے نئی ہدایات جاری کی ہیں جس کا مقصد انسداد ڈینگی اقدامات کی تاثیر کو بڑھانا ہے۔ اپ ڈیٹ کردہ حکمت عملی میں اسکول کے بچوں کو ان کے گھروں تک آگاہی کے پیغامات پہنچانے اور ان علاقوں کا روزانہ دورہ کرنا شامل ہے جہاں ڈینگی لاروا کا پتہ چلا ہے۔

اے ڈی سی ہیڈ کوارٹرز کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر آفس میں ڈینگی سے متعلق جائزہ اجلاس کے دوران انکشاف ہوا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے ڈینگی ڈاکٹر وسیم اکرم نے راولپنڈی آمد پر یہ نئی ہدایات جاری کیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

بھارتی آلودہ ہوائیں پھر سے پاکستان میں داخل: لاہور آلودگی میں نمبر ون

Published

on

بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں کی وجہ سے لاہور ایک بار پھر ملک کا سب سے آلودہ شہر بن گیا ہے۔ بھارتی پنجاب سے آنے والی ہوائیں پاکستان میں داخل ہو کر فضائی آلودگی میں اضافہ کر رہی ہیں۔ لاہور میں صبح کے وقت فضائی معیار میں خرابی دیکھی جا رہی ہے اور یہاں 459 پارٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ ہوئے، جس کے باعث یہ ملک کا آلودہ ترین شہر بن گیا۔ فیصل آباد میں 424، ملتان میں 378 اور روجھان میں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد 275 ریکارڈ کی گئی۔
اسی دوران، اسموگ میں کمی کے پیش نظر پابندیوں میں نرمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے تحت پنجاب بھر کے تفریحی مقامات آج سے کھل گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ملک کے میدانی علاقوں میں بارش کا امکان نہیں ہے، اور موسم سرد و خشک رہنے کا امکان ہے۔ تاہم، گلگت بلتستان میں مطلع ابر آلود رہے گا اور بعض مقامات پر ہلکی بارش یا پہاڑوں پر ہلکی برفباری ہو سکتی ہے۔

جاری رکھیں

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~