Connect with us

news

محسن نقوی کا سول ڈیفنس کو فعال بنانے کا اعلان، پاک بھارت کشیدگی پر ایمرجنسی اقدامات

Published

on

محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ مکار دشمن کی کسی بھی حرکت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، انٹیلی جنس ناکامی کو چھپانے کے لیے دشمن کوئی بھی حربہ اختیار کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ڈیفنس کے دورے کے دوران کیا۔
وزیر داخلہ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں شہریوں کے تحفظ کے پیشگی انتظامات کا جائزہ لیا اور عملے سے ملاقات کی۔ انچارج سول ڈیفنس عامر خان نے ادارے کی کارکردگی اور تیاریوں پر بریفنگ دی۔

محسن نقوی نے ہدایت کی کہ کشیدہ صورتحال کے تناظر میں سول ڈیفنس کو ہر لحاظ سے مکمل فعال بنایا جائے، ادارے کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاریاں رکھی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں میں ہنگامی حالات سے متعلق آگاہی مہم سال بھر جاری رہنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ امن کے دنوں کے ساتھ ساتھ جنگ کے دوران بھی سول ڈیفنس کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے، اس لیے مرکز سے صوبائی سول ڈیفنس محکموں کے ساتھ رابطے اور تعاون کو یقینی بنایا جائے۔

علاوہ ازیں، پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
آئل مارکیٹنگ کمپنی ذرائع کے مطابق، موجودہ حالات میں ڈیزل اور جیٹ فیول کی زیادہ سے زیادہ دستیابی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ پی ایس او سمیت دیگر امپورٹ کرنے والی کمپنیوں کو بروقت تیل درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ڈی جی آئل کی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت بھی جاری ہو چکی ہے۔

یوں، حکومت نے ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنے تمام اداروں کو الرٹ کر دیا ہے تاکہ قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار

Published

on

اسمارٹ فونز

سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جاری رکھیں

news

نظام شمسی میں زمین سے 35 گنا بڑا سیارہ Kepler‑139f دریافت

Published

on

نظام شمسی

ماہرین فلکیات نے ایک دوسرے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہماری زمین سے تقریباً 35 گنا بڑا ہے۔ اس سیارے کو Kepler‑139f کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا قطر ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے حجم کا تقریباً 59.5 فیصد ہے، جب کہ اس کا ماس زمین کے مقابلے میں 36 گنا زیادہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا ستارے سے فاصلہ 1.006 AU یعنی زمین سے سورج کے فاصلے کے برابر ہے۔ یہ دریافت جدید مشاہداتی طریقوں جیسے ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTV) اور ریڈیئل ویلیو ڈیٹا کی مدد سے عمل میں آئی۔ یہ سیارہ اُس مقام پر موجود ہے جہاں پہلے ہی تین ٹرانزٹنگ سیارے دریافت ہوچکے تھے، لیکن ایک بیرونی دیو ہیکل گیس سیارے کی کشش کے باعث یہ خود ٹرانزٹ کے دوران مشاہدے میں نہیں آ سکا۔ ماہرین نے اس دریافت کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکت اور ٹرانزٹ کی اہلیت پر اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے ان کے مشاہدے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ Kepler‑139f ایک نیپچون جیسے گیس سیارہ ہونے کے باعث رہائش کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا، مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کی ساخت اور ارتقائی عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~