head lines
پاکستان پولینڈ تعلقات: اسحاق ڈار اور شکورسکی کا مشترکہ بریفنگ

پاکستان پولینڈ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے نائب وزیر اعظم پاکستان سینیٹر اسحاق ڈار نے پولینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ رادوسواف شکورسکی کے ہمراہ اسلام آباد میں مشترکہ پریس بریفنگ کی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان پاکستان پولینڈ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، اور پاک فضائیہ کی بنیاد رکھنے میں پولینڈ کا کردار کلیدی رہا ہے۔ شکورسکی کے پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورہ (23-24 اکتوبر 2025) کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور منفرد تعلقات قائم ہیں، جو سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں مزید گہرے ہوں گے۔ پاکستان پولینڈ سفارتی تعلقات کی تاریخ
پاکستان پولینڈ تعلقات میں تاریخی اہمیت
اسحاق ڈار نے پاکستان پولینڈ تعلقات کی بنیاد کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 1960 کی دہائی میں پولینڈ نے پاکستان کی فضائیہ کی تربیت اور آلات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا، جو آج بھی دونوں ممالک کی قربت کی علامت ہے۔ شکورسکی کا یہ دوسرا دورہ پاکستان ہے (پہلا 2011 میں ہوا)، اور وہ خطے سے واقف ہیں۔ ڈپٹی پی ایم پولینڈ نے کہا کہ پولینڈ پاکستان کو اہم شراکت دار سمجھتا ہے، اور یورپی یونین کے فریم ورک میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ اس موقع پر دونوں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، جن میں پاکستان پولینڈ تعلقات کو مستحکم کرنے، تجارت اور تعاون کے مواقع پر اتفاق ہوا۔ پاک فضائیہ کی تاریخ میں پولینڈ کا کردار
تجارت اور اقتصادی تعاون
پاکستان پولینڈ تعلقات کے اقتصادی پہلوؤں پر بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، خاص طور پر زراعت، ٹیکنالوجی ٹرانسفر، انرجی، ٹرانسپورٹ اور تیل و گیس شعبوں میں۔ اسحاق ڈار نے پولینڈ کی 1991 سے اب تک کی معاشی ترقی (ٹریلین ڈالر اکانومی) کی تعریف کی اور حالیہ صدارتی انتخابات پر مبارکباد دی۔ شکورسکی نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، چین اور مشرق وسطیٰ کے درمیان پل کی حیثیت رکھتا ہے، جو علاقائی کنیکٹیویٹی کے لیے ضروری ہے۔ دونوں ممالک نے دو ایم او یوز پر دستخط کیے: ایک وزارت خارجہ کے درمیان باقاعدہ مشاورتوں کے لیے، اور دوسرا انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (ISSI) اور پولش انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے درمیان تھنک ٹینکس کی تعاون کے لیے۔ پاکستان پولینڈ تجارت کی تازہ اعداد و شمار
دفاعی اور علاقائی تعاون
پاکستان پولینڈ تعلقات میں دفاعی شعبہ کلیدی ہے۔ مذاکرات میں دفاعی تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا، جو پاک فضائیہ کی بنیاد سے جڑا ہوا ہے۔ اسحاق ڈار نے جموں و کشمیر تنازعہ پر پاکستان کا اصولی موقف دہرایا کہ اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔ شکورسکی نے علاقائی استحکام کی حمایت کی اور کہا کہ پاکستان پولینڈ کے لیے یورپ اور ایشیا کے درمیان اہم شراکت دار ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ثقافتی اور عوامی سطح پر تبادلے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔ پاکستان پولینڈ دفاعی معاہدے
head lines
ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔
اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔
صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔
اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔
مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
head lines
آواران میں فتنہ الہندوستان کا بچوں پر حملہ

آواران، بلوچستان: فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے حملہ کیا۔
اس کارروائی میں 4 معصوم بچے زخمی ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز کے مطابق یہ حملہ ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن کو تباہ کرنے کی ایک کڑی ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔
مزید برآں، سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور اسے کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا مقصد بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف و ہراس کی فضا قائم کرنا ہے۔ تاہم، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل7 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news8 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news8 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






