Connect with us

news

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے نیدرلینڈ کے سفیر ہینی ڈی وریس کی ملاقات، انسانی سمگلنگ کے معاملات پر تبادلہ خیال

Published

on

ملاقات میں دو طرفہ تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے تعاون کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان ہالینڈ کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ہالینڈ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو بڑھانا چاہتا ہے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہالینڈ کی نئی حکومت اور ان کے ہم منصب کو مبارکباد دی۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے دو طرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلر ایک بڑا مافیا ہے اور کوئی بھی ملک اکیلے اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا اور انسانی سمگلنگ کے خلاف اجتماعی کارروائی ہی کارگر ثابت ہو سکتی ہے اور اس سلسلے میں اٹلی کی ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرے گی۔

ملاقات میں افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان نے کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے۔

ملاقات میں پاکستان اور ہالینڈ کے درمیان کرکٹ روابط بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ ہم ہالینڈ کے ساتھ کرکٹ کو فروغ دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

ہالینڈ کے سفیر نے محسن نقوی کو ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی پر مبارکباد دی۔

ہالینڈ کے سفیر نے کہا کہ کھیلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ہالینڈ کے سفیر نے کہا کہ کرکٹ میں تعاون کو فروغ دینے سے ہالینڈ کی ٹیم کو پاکستان کے تجربے سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا اور ایڈیشنل ہوم سیکرٹری رفعت مختار راجہ بھی موجود تھے۔

news

انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے،عمران خان

Published

on

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے ان سے احتجاج ملتوی کرنے کی پیشکش کی تھی، تاکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔ عمران خان نے بتایا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ انڈر ٹرائل افراد کی رہائی کی جائے تاکہ مذاکرات کی سنجیدگی ظاہر ہو سکے، لیکن حکومت نے اس مطالبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مذاکرات چلتےرہے مگر یہ واضح ہو گیا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور صرف احتجاج ملتوی کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی، اور حکومت کے پاس موقع تھا کہ وہ انہیں رہا کر دیتی، لیکن یہ ظاہر ہو گیا کہ حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے اور اصل طاقت وہی ہے جو یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں اور وہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان پر مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں، اور اس صورتحال کو “بنانا ریپبلک” کہا جا رہا ہے۔ عمران خان نے وکلا، ججز، مزدوروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔عمران خان نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی تھی، مگر اس کے باوجود حکومت نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ان کی رہائی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا، اور 24 نومبر کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بڑا احتجاج ہوگا کیونکہ وہ آزاد ممالک میں رہتے ہیں اور اگر حکومت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو ان کے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے ان پر 60 کیسز درج کیے جا چکے ہیں، اور نواز شریف کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ انہوں نے کتنے شورٹی بانڈز جمع کروائے تھے اور بائیو میٹرک بھی ائیرپورٹ تک گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں سنجیدگی نہیں ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد صرف وقت گزارنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام گرفتار افراد کی رہائی شامل ہے، اور جب تک ان لوگوں کو رہا نہیں کیا جاتا، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہم کیسز میں ان کی ضمانت ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود رہائی نہیں دی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مذاکرات میں سنجیدگی کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمہ میں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، انسداد دہشت گردی عدالت

Published

on

عمران خان

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے احتجاج پر اکسانے کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران سنایا گیا، جہاں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل پیش کیے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر، ظہیر شاہ نے عدالت میں عمران خان کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، اور ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کال پر، جس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود، مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی گئی تھی اور وہیں سے اس احتجاج کے لیے کال دی گئی تھی۔
عدالت نے حکومتی پراسیکیوٹر کی درخواست پر عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی 5 روزہ مدت منظور کر لی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سے جیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~