news
ٹرمپ: میں نے 8 جنگیں ختم کیں، بھارت اور پاکستان کو ایٹمی جنگ سے روکا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم خطاب میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنی صدارت کے دوران آٹھ بڑی جنگوں کو ختم کیا ہے، اور خاص طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکا۔ ٹرمپ نے بتایا کہ دونوں ممالک کے بیچ کشیدگی عروج پر تھی، کئی طیارے گِر چکے تھے، اور چار دن تک لڑائی جاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک کو متنبہ کیا کہ اگر جنگ جاری رہی تو امریکہ تجارتی تعلقات ختم کر دے گا، اور اس دباؤ سے جنگ بندی ممکن ہوئی، جس نے لاکھوں جانیں بچائیں۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی بیان کیا کہ اس دوران پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے ان کے موقف کی حمایت کی، اور فیلڈ مارشل نے عوامی محفل میں کہا کہ “ٹرمپ نے لاکھوں جانیں بچائیں”۔ اس تعریف کا انہوں نے اعزاز قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر غزہ امن منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ ان کی آٹھویں بڑی کامیابی ہوگی۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہیں خود نوبل انعام کی خواہش نہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ اعزاز ان کے ملک کو ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران انہوں نے عرب ممالک، اسرائیل اور دیگر فریقین سے اتفاق حاصل کیا اور کہ اگر حماس معاہدے کو تسلیم کر لے تو دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
یہ بیانات اس پس منظر میں سامنے آئے ہیں کہ ٹرمپ اپنے خارجہ پالیسی عکس کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، خاص طور پر جنوبی ایشیاء اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کے حوالے سے۔ لیکن ان دعووں کی سچائی اور ان کے مؤثر کردار پر عالمی مبصرین اور مخالفین نے سوالات اٹھائے ہیں
news
کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ
کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔
پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔
شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔
news
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔
عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا