news
اسحاق ڈار،پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر، بھارت کو سخت پیغام

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے مشکل معاشی حالات کے باوجود ٹیک آف کر لیا ہے، جہاں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آ چکی ہے جبکہ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ گیا ہے۔ کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کے سفیر ہیں اور ان کا کردار معاشی و سفارتی استحکام میں نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں شرح نمو 3.6 فیصد تھی، اور 2018 تک پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن چکا تھا، تاہم 2022 میں ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو جی 20 ممالک میں شامل کرنا موجودہ حکومت کا ہدف ہے اور معیشت اب استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے ایک غیر ذمہ دارانہ قدم اٹھایا، جس پر ہم نے سخت ردعمل دیتے ہوئے بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت پاکستان کا پانی نہ روک سکتا ہے اور نہ اس کا رخ موڑ سکتا ہے، اور اگر ایسا کیا گیا تو اسے اقدامِ جنگ تصور کیا جائے گا۔
نائب وزیراعظم نے انکشاف کیا کہ پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت کے جواب میں چھ بھارتی طیارے مار گرائے، جن میں چار رفال طیارے بھی شامل تھے۔ بھارت نے جان بوجھ کر اپنے دو میزائل سکھ آبادی میں گرائے تاکہ الزام پاکستان پر لگایا جا سکے، تاہم بھارت کا یہ بیانیہ دنیا میں قبول نہیں کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کو بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا، اور اسی روز صبح سوا 8 بجے امریکی وزیر خارجہ کا فون آیا کہ بھارت جنگ بندی چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی عسکری قیادت کو شاید شکست قبول ہے، مگر سیاسی قیادت اب بھی اس حقیقت کو ہضم نہیں کر پا رہی۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ماضی میں افغانستان کی پالیسی میں چائے پلانے اور دہشتگردوں کے لیے سرحد کھولنے جیسے اقدامات نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔ آخر میں اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ اب پاکستان روایتی کے بجائے اقتصادی سفارتکاری پر عمل پیرا ہے تاکہ ملک کو مستحکم اور باوقار مقام دلایا جا سکے۔
news
ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔
سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔
کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔
اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔
head lines
ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔
اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔
صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔
اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔
مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل7 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news8 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news8 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






