Connect with us

news

رانا ثناء اللہ کا مؤقف: خیبرپختونخوا حکومت گرانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں

Published

on

رانا ثناء اللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی قسم کی تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں ہے اور نہ ہی مولانا فضل الرحمان سے اس حوالے سے کوئی بات چیت کی گئی ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت اور عمران خان کی سیاسی امانت کو علی امین گنڈاپور مؤثر انداز میں چلا رہے ہیں، اور حکومت کو صوبائی انتظامیہ گرانے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی معاملات کو مکالمے کے بجائے ڈیڈلاک کے ذریعے چلانا چاہتی ہے اور ان کی سیاست ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے سہارے سے وابستہ رہی ہے، مگر اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے اور قانون ہاتھ میں نہ لے تو یہ ان کا جمہوری حق ہے، تاہم بدقسمتی سے انہوں نے ہمیشہ بات چیت کے دروازے بند رکھے ہیں۔ رانا ثناء اللہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی آمادگی ظاہر کی تھی کہ اگر عمران خان ان سے بات نہیں کرنا چاہتے تو وہ اسپیکر چیمبر میں ملاقات کے لیے تیار ہیں، مگر پی ٹی آئی نے ضد کی سیاست کو ترجیح دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو اگر دو سے تین سال مل جائیں تو معاشی بحران سے نکلنے کے امکانات موجود ہیں، اور چیف جسٹس کے تقرر سے متعلق ججز کی سنیارٹی کا فیصلہ پہلے ہی جوڈیشل کمیشن میں ہو چکا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے زور دیا کہ عدالتی خودمختاری کے احترام کے ساتھ جمہوری رویے ہی ملک کو آگے لے جا سکتے ہیں۔










مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~