Connect with us

news

بھارت میں پاکستانی یوٹیوبرز اور فنکاروں پر پابندی اچانک ختم

Published

on

بھارت News Pakistan


بھارت میں پاکستانی یوٹیوبرز اور فنکاروں پر عائد کی گئی پابندیوں کو اچانک ختم کر دیا گیا ہے، جس کے بعد بھارتی شائقین ایک بار پھر پاکستانی مواد تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔ یہ پابندیاں پہلگام واقعے کے بعد لگائی گئی تھیں، جس دوران فواد خان اور ہانیہ عامر سمیت متعدد پاکستانی فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور فلمی ریلیزز کو بھی محدود کر دیا گیا تھا۔ تاہم اب بھارت حکومت نے بغیر کسی پیشگی اعلان کے یوٹیوب چینلز کو بحال کر دیا ہے، جس پر بھارتی ناظرین نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اگرچہ پابندی کے دوران پاکستانی ڈراموں کی ویورشپ میں کمی دیکھنے میں آئی، تاہم “من مست ملنگ”، “شیر”، “ڈائن” اور “پرورش” جیسے ڈرامے بھارتی ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کرتے رہے۔

پابندی ختم ہونے پر سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔ کچھ صارفین نے اسے دلجیت دوسانجھ جیسے فنکاروں کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا جبکہ کچھ نے پاکستانی انڈسٹری کو بہتر مواد کی تیاری پر زور دیا۔ اداکار دانش تیمور کے مداح بھی اس فیصلے پر کافی پرجوش نظر آئے، خاص طور پر ان کے مقبول ڈرامے “شیر” کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا کہ “اب شیر مزید دھاڑے گا” اور کچھ نے اسے “تیرے بن” کا ریکارڈ توڑنے والا ڈرامہ قرار دیا۔

دلچسپ بات یہ رہی کہ کئی بھارتی صارفین اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے اپنی ٹائم لائن پر پاکستانی فنکاروں کی پوسٹس دوبارہ دیکھیں، جس سے پتہ چلا کہ کچھ اکاؤنٹس پر عائد پابندی بھی ختم ہو چکی ہے۔ بحال ہونے والے فنکاروں میں دانش تیمور، احد رضا میر، ماورا حسین اور یمنیٰ زیدی شامل ہیں، تاہم ماہرہ خان، فواد خان، وہاج علی، اقرا عزیز، فرحان سعید اور ہانیہ عامر جیسے بڑے ناموں کے اکاؤنٹس تاحال بند ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ قدم ثقافتی تعلقات میں نرمی کا اشارہ ہے اور پاکستانی مواد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ معیاری اور تخلیقی کام بھارتی ناظرین میں اپنی جگہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ اب یہ پاکستانی انڈسٹری کے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ بہتر اور معیاری مواد کے ذریعے بھارتی مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو مزید مضبوط بنائے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ناسا کا نیٹ‌فلیکس پر براہ راست مشن نشر کرنے کا فیصلہ

Published

on

ناسا News Pakistan


امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے اپنے مشنز کی براہِ راست نشریات کو نیٹ‌فلیکس پر نشر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو ادارے کی نئی میڈیا حکمت عملی اور نیٹ‌فلیکس کے متنوع مواد کو مزید وسعت دینے کی ایک اہم کوشش ہے۔ اس اقدام کے تحت ناسا کی اسٹریمنگ سروس NASA+ اب نیٹ‌فلیکس کے صارفین کو بھی دستیاب ہوگی، جس میں راکٹ لانچز، خلا میں خلانوردوں کی چہل قدمی، اور انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (ISS) سے زمین کے براہ راست مناظر شامل ہوں گے — اور یہ سب بغیر کسی اضافی فیس کے نیٹ‌فلیکس کے سبسکرائبرز کو فراہم کیا جائے گا۔

ناسا کا مقصد اس شراکت داری کے ذریعے اپنے سائنسی مشنز اور تعلیمی مواد کو دنیا بھر کے 700 ملین سے زائد ناظرین تک پہنچانا ہے۔ ناسا پہلے ہی اپنے یہ مناظر ویب سائٹ، ایپ اور دیگر اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر مفت اور بغیر اشتہارات کے فراہم کرتا رہا ہے، لیکن نیٹ‌فلیکس جیسی وسیع رسائی رکھنے والی سروس کے ساتھ شراکت داری اسے ایک نئے عالمی ناظرین تک لے جانے کا موقع دے گی۔

ناسا نے 2024 میں اپنی روایتی ٹی وی نشریات بند کرکے ڈیجیٹل اسٹریمنگ کو ترجیح دی، اور اب وہ نیٹ‌فلیکس جیسے عالمی پلیٹ فارمز سے ہم آہنگ ہو رہا ہے تاکہ سائنس میں دلچسپی رکھنے والے نوجوانوں، طالب علموں اور شوقین افراد تک سائنسی علم اور مشنز کی براہِ راست رسائی ممکن بنائی جا سکے۔ نیٹ‌فلیکس ایپ میں NASA+ چینل کے ذریعے سبسکرائبرز سائنس اور خلائی دنیا سے متعلق مواد کو دیگر سائنس و فکشن شوز کے ساتھ باآسانی دیکھ سکیں گے۔

جاری رکھیں

news

سائبورگ بیٹلز: عمارتوں میں پھنسے افراد کی تلاش کے لیے نئی امید

Published

on

سائبورگ بیٹلز


ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ریموٹ کنٹرول سے چلنے والے سائبورگ بیٹلز (cyborg beetles) یعنی نیم روبوٹ کیڑے منہدم عمارتوں میں پھنسے افراد یا بارودی سرنگوں کی تلاش میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے سائنس دانوں نے ان کیڑوں پر ایک خاص بیک پیک نصب کیا ہے، جسے کسی بھی وقت ہٹایا جا سکتا ہے، اور جو ویڈیو گیم کے ریموٹ کی طرز پر کنٹرول کیا جاتا ہے۔

تحقیق کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر تھینگ وو-ڈوان کے مطابق یہ بیک پیک چھوٹے الیکٹروڈز کے ذریعے کیڑے کے اینٹینا اور اگلے پروں (forewings) کو کنٹرول کرتا ہے، جس سے اس کی حرکت کو مخصوص سمت میں موڑا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیٹلز میں قدرتی طور پر وہ صلاحیتیں پائی جاتی ہیں جو انہیں دشوار گزار راستوں، ملبے یا تنگ جگہوں میں مؤثر طریقے سے حرکت کرنے کے قابل بناتی ہیں — وہ کام جو عام روبوٹس کے لیے نہایت مشکل ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر تھینگ وو-ڈوان نے مزید وضاحت کی کہ اس تجربے میں کیڑوں کی قدرتی حرکات کو نقصان پہنچائے بغیر ان پر کنٹرول حاصل کیا گیا ہے، اور مخصوص پروگرام ایبل کنٹرولز کے ذریعے ان کی رہنمائی ممکن ہوئی ہے، جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ مستقبل میں یہ سائبورگ بیٹلز بچاؤ کی کارروائیوں یا خطرناک علاقوں میں جاسوسی جیسے اہم کاموں میں مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~