Connect with us

news

عمران خان: 27ویں ترمیم بادشاہت کے مترادف

Published

on

عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 27ویں آئینی ترمیم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ ترمیم منظور ہوتی ہے تو اس سے بہتر ہے کہ ملک میں بادشاہت کا اعلان کر دیا جائے اور عدلیہ کو براہ راست حکومتی محکمہ قرار دے دیا جائے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی بہنوں کے ذریعے جاری پیغام میں عمران خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ان کی جماعت کے 26 ارکان پر پابندیاں لگا دی گئی ہیں، ایسے میں بہتر ہے کہ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے باہر اپنی الگ اسمبلی لگائیں۔ عمران خان نے تجویز دی کہ 10 محرم کے بعد غلامی کے نظام کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جائے، کیونکہ ملک میں قوم کو غلام بنایا جا رہا ہے، اور غلامی سے بہتر ہے کہ وہ تمام عمر جیل میں گزار دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بات صرف اُن سے ہی ہو سکتی ہے جن کے پاس حقیقی طاقت ہے۔

دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ پارٹی میں موجود 50 ہزار عہدیداران خود کو سنبھالنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں اور سیاست دانوں کا کام ہے سیاست کرنا اور قیادت فراہم کرنا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسان جو مرضی منصوبہ بندی کرے، اصل منصوبہ اللہ تعالیٰ کا ہوتا ہے اور وہ عمران خان کے ساتھ ہے۔ علیمہ خان نے مزید کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر تنہا کر دیا گیا ہے اور ان سے ملاقات کا حق بھی سلب کیا جا رہا ہے، جب تک ان کی اپنے بھائی سے ملاقات ممکن نہیں ہوتی، وہ احتجاجاً یہی قیام کریں گی۔ ان کا الزام تھا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر نے عمران خان کے کیس کو التوا میں رکھ کر مخصوص خدمات انجام دیں، اور اس کے بدلے انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بنائے جانے کا تحفہ دیا جا رہا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~