news
حکومت کا مہنگائی بم: پٹرول 8.36، ڈیزل 10.39 روپے مہنگا
حکومت کا مہنگائی بم نئے مالی سال کے آغاز پر وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا دباؤ مزید بڑھاتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ حکومت کا مہنگائی بم ، وزارت خزانہ کی جانب سے رات گئے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول 266 روپے 79 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس اضافے کی ممکنہ وجہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم لیوی اور کاربن ٹیکس میں اضافہ ہے۔
دوسری جانب، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بھی گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کرتے ہوئے یکم جولائی سے نئے نرخوں کا اطلاق کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت 200 روپے سے لے کر 4200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک مقرر کی گئی ہے۔ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے نرخ 200 سے 350 روپے جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے یہ نرخ 500 سے 4200 روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ مزید برآں، پروٹیکٹڈ صارفین پر 600 روپے اور نان پروٹیکٹڈ صارفین پر 1500 سے 3000 روپے تک فکسڈ چارجز عائد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کمرشل، صنعتی، تعلیمی و سرکاری اداروں، سی این جی اسٹیشنز، کھاد و سیمنٹ فیکٹریوں اور بجلی گھروں کے لیے بھی گیس کے نئے اور بلند نرخ مقرر کیے گئے ہیں۔ حکومتی فیصلے کے نتیجے میں مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جو عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گی۔
news
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی
کراچی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئے مالی سال 2025-26 کے آغاز پر زبردست تیزی کے ساتھ ایک نیا تاریخی سنگِ میل عبور کرلیا ہے۔ یکم جولائی کو کاروباری ہفتے کے دوسرے دن جیسے ہی حصص بازار میں کاروبار کا آغاز ہوا، مارکیٹ میں تیزی کی لہر دوڑ گئی اور ابتدائی طور پر 757 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار 384 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ دن بھر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید مستحکم ہوتا گیا اور حصص کی خرید و فروخت میں غیر معمولی سرگرمی دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس میں مجموعی طور پر 2,404 پوائنٹس کا شاندار اضافہ ہوا اور انڈیکس ایک لاکھ 28 ہزار 31 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔
اس شاندار تیزی کے پسِ پردہ متعدد مثبت عوامل کارفرما رہے، جن میں چین کی جانب سے پاکستان کے لیے 3 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض کا رول اوور، گزشتہ مالی سال کے اختتام پر زرمبادلہ کے ذخائر کا 14 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچنا، اور امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی معاہدوں کا امکان شامل ہے۔ ان عوامل کے باعث سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ یاد رہے کہ پیر کے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا تھا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار کے ایس ای 100 انڈیکس نے ایک لاکھ 25 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کی تھی۔
news
پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: تحریک انصاف کا شدید ردعمل
پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو ظالمانہ اور ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نہ صرف عوامی مینڈیٹ سے محروم ہے بلکہ عوام کے دکھ درد اور معاشی مشکلات سے بھی مکمل طور پر بے خبر ہے۔ ان کے بقول، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بیمار معیشت کی کمر توڑنے کے مترادف ہے، جو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور پیداواری لاگت میں ناقابلِ برداشت بوجھ کا سبب بنے گا، یوں مہنگائی کی ایک نئی اور شدید لہر جنم لے گی۔
ترجمان تحریک انصاف نے الزام لگایا کہ حکومت اپنی مالی بدانتظامی کا بوجھ عوام پر ڈال رہی ہے، جو کہ سراسر ظلم اور بدترین لوٹ مار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں آج کی نسبت کہیں زیادہ تھیں، تب حکومت نے عوام کو ریلیف دیا اور خود بوجھ برداشت کیا۔ لیکن آج جب عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی آ چکی ہے، موجودہ حکومت نے الٹا عوام پر مہنگائی بم گرا دیا ہے، جو ان کی نااہلی اور بدنیتی کا کھلا ثبوت ہے۔
تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے، بصورت دیگر یہ عوام کو جرائم اور سماجی انتشار کی جانب دھکیلنے کے مترادف ہوگا۔ یاد رہے کہ یکم جولائی سے حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا ہے، جس کے بعد پیٹرول 266 روپے 79 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ یہ اضافہ کاربن لیوی اور پیٹرولیم لیوی بڑھانے کے ذریعے کیا گیا ہے، حالانکہ عالمی سطح پر ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی کے باعث تیل کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ