news
پاکستان کی کان کنی کی صنعت کو عالمی سطح پر پہلا گولڈ سرٹیفکیشن حاصل

پاکستان کی کان کنی کی صنعت نے عالمی سطح پر ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے، جب تھر میں کام کرنے والی ’سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی‘ کو پانی کے مؤثر استعمال پر ’الائنس فار واٹر اسٹیورڈشپ‘ (اے ڈبلیو ایس) کا گولڈ سرٹیفکیشن دیا گیا۔ یہ سرٹیفکیشن دنیا میں پہلی بار کسی بھی کان کنی کمپنی کو دیا گیا ہے، جو پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔ یہ اہم کامیابی اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جن کے تحت کان کنی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اے ڈبلیو ایس اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے تعاون سے 2009 میں قائم کیا گیا تھا، جس کا مقصد پانی کے ذمے دارانہ استعمال کو فروغ دینا ہے۔ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے جدید واٹر مینجمنٹ ماڈل کو عالمی سطح پر پائیدار ترقی کی ایک مثال کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ تھر میں نہ صرف زرعی منصوبوں کو فروغ دیا گیا بلکہ مقامی آبادی کو صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی بنیادی سہولیات بھی فراہم کی گئیں۔ اس کے علاوہ 23 جدید پلانٹس کے ذریعے پانی کی فراہمی نے اس منصوبے کو معاشی ترقی کا اہم سنگ میل بنا دیا ہے، جس کے باعث پاکستان کی کان کنی کی صنعت کو بین الاقوامی سطح پر نمایاں پذیرائی مل رہی ہے۔
news
اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار

سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
news
مایئکروسافٹ کا کاربن اخراج کم کرنے کے لیے انسانی فضلے کا انوکھا حل

ٹیکنالوجی کی دنیا کی معروف کمپنی مائیکروسافٹ نے ماحولیاتی آلودگی، بالخصوص کاربن اخراج کو کم کرنے کے لیے ایک انوکھا اور جدید طریقہ اپنایا ہے۔ مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ انسانی اور زرعی فضلے کے مرکب کو، جسے ‘بائیو سلری’ کہا جاتا ہے، زمین کے اندر 5000 فٹ گہرائی تک پمپ کرے گی تاکہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو محدود کیا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے مائیکروسافٹ نے جمعرات کو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی والٹڈ ڈیپ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت وہ آئندہ 12 سالوں میں 49 لاکھ میٹرک ٹن پائیدار کاربن ڈائی آکسائیڈ کو زیرِ زمین محفوظ بنانے کی خریداری کرے گی۔ اس منصوبے کے تحت، ہر میٹرک ٹن کاربن کو زیر زمین بھیجنے کے بدلے میں کمپنی کو ایک کاربن ریموول کریڈٹ حاصل ہوگا۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ یہ جدید اقدام نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کی طرف ایک عملی قدم ہے بلکہ مستقبل میں کاربن نیوٹرل اہداف کے حصول میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news3 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news3 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں