Connect with us

news

دریائے سوات میں طغیانی: خواتین و بچوں سمیت 75 سے زائد افراد بہہ گئے

Published

on

دریائے سوات میں طغیانی

دریائے سوات میں طغیانی، سوات میں موسلا دھار بارشوں کے بعد دریائے سوات بپھر گیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ ریسکیو حکام نے اب تک 7 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں جبکہ 55 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ اب بھی کم از کم 20 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

دریائے سوات میں طغیانی تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ سے سیر کے لیے آئے ایک ہی خاندان کے 18 افراد اس وقت دریا میں بہہ گئے جب وہ کنارے پر بیٹھے ناشتہ کر رہے تھے۔ اچانک پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا اور متاثرین کو سنبھلنے کا موقع نہ ملا۔ بائی پاس کے مقام پر 17 افراد ڈوبے، جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئیں اور 3 کو بچا لیا گیا۔

واقعے کی ہولناک ویڈیوز بھی منظر عام پر آئی ہیں جن میں افراد کو مٹی کے ٹیلے پر پھنسے دیکھا جا سکتا ہے، جو چند لمحوں میں سیلابی پانی کی نذر ہو گئے۔

ڈپٹی کمشنر سوات کا کہنا ہے کہ دریا کے قریب جانے پر دفعہ 144 نافذ ہے، لیکن سیاح اس کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ متاثرین کے لواحقین نے ریسکیو ٹیموں کی تاخیر پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امدادی عملہ تاخیر سے پہنچا جس کے باعث کئی جانیں بچائی نہ جا سکیں۔

دوسری جانب ریسکیو حکام کے مطابق سوات کے مختلف علاقوں بشمول امام ڈھیرئی، غالیگے، مانیار، پنجیگرام اور برہ بامہ خیلہ میں متعدد افراد پھنسے جنہیں بڑی حد تک بحفاظت نکال لیا گیا ہے، تاہم چند مقامات پر سرچ آپریشن تاحال جاری ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

وزیراعظم شہباز شریف کا بجٹ منظوری پر اتحادی جماعتوں کا شکریہ

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اور ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں ایک ناشتے کا اہتمام کیا جس میں چیئرمین سینیٹ، وزرا اور اتحادی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی سے ملاقات میں بجٹ کی منظوری پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ اتحادی جماعتوں نے بجٹ پاس کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے تمام جماعتوں کو مل کر دن رات محنت کرنا ہوگی تاکہ ملک کو درپیش مشکلات سے نکالا جا سکے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کی حالیہ بلاجواز جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے اللہ کے فضل سے شاندار فتح حاصل کی۔ انہوں نے افواج پاکستان، سیاسی قیادت، سول سوسائٹی، میڈیا اور عوام کی یکجہتی کو دشمن کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کا ذریعہ قرار دیا۔ وزیراعظم نے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سفارتی وفد کی کوششوں کو سراہا، جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں اجاگر کیا اور بھارت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا داعی رہا ہے لیکن جارحیت مسلط کی گئی تو افواج پاکستان نے بھرپور دفاع کیا۔ شہباز شریف نے پاک بھارت جنگ میں کامیابی پر اراکین پارلیمنٹ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملکی وقار اقوام عالم میں بلند ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کے دوران ایران سے یکجہتی کے اظہار اور ایرانی قیادت سے رابطوں کو بھی اجاگر کیا، اور امید ظاہر کی کہ ایران اسرائیل تنازع کا حل خطے میں دیرپا امن اور خوشحالی کے دروازے کھولے گا۔

جاری رکھیں

news

ڈی جی آئی ایس پی آر: فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے

Published

on

ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ پاکستان کی فوج کسی بھی سیاسی جماعت سے مذاکرات یا پس پردہ رابطوں میں ملوث نہیں اور نہ ہی ایسی کسی بات میں دلچسپی رکھتی ہے۔ بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے کیونکہ فوج صرف آئینی حدود میں رہ کر ریاستی حکومت کے تحت کام کرتی ہے، جو سیاسی جماعتوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سیاستدانوں کا کام ہے کہ وہ آپس میں بات کریں اور مسائل کا حل نکالیں، فوج صرف ریاستی احکامات کی پیروی کرتی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے عمران خان سے کسی بھی طرح کے رابطوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب افواہیں ہیں جن کا مقصد سیاسی مفادات حاصل کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں انجام دینے پر مکمل توجہ دیتی ہے اور پاکستانی عوام، ملکی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کی ضامن ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ فوج عوام سے دور یا تقسیم شدہ ہے، اور کہا کہ ہم بطور ادارہ متحد ہیں اور قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے دوران این سی او سی کی قیادت فوج کے پاس تھی، پولیو مہمات اور بجلی چوری روکنے کے لیے بھی فوج کو بلایا جاتا ہے۔ نہروں کی صفائی سے لے کر سیلابی صورتحال میں امداد تک، فوج ہمیشہ عوامی فلاح کے لیے حکومت کے کہنے پر میدان میں آتی ہے، چاہے حکومت کسی بھی سیاسی جماعت کی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں فوج کی تعیناتی بھی صوبائی حکومتوں کی درخواست پر عمل میں لائی جاتی ہے، اس لیے یہ تاثر دینا کہ فوج خود کوئی فیصلہ کرتی ہے، درست نہیں۔ فوج سے صرف اتنا مطالبہ ہے کہ اسے سیاسی تنازعات سے دور رکھا جائے تاکہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں مؤثر انداز میں نبھا سکے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~