news
یوم معرکہ حق 10 مئی کو منایا جائے گا، وزیراعظم کا شہداء پیکیج کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف نے آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر ہر سال 10 مئی کو “یوم معرکہ حق” منانے کا اعلان کرتے ہوئے پاک افواج کے شہداء اور زخمیوں کے لیے خصوصی شہداء پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاک افواج نے قوم کا سر فخر سے بلند کیا، جمعہ کے دن یوم تشکر کے طور پر خصوصی نوافل ادا کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وطن کے تحفظ اور دفاع میں جان دینے والوں کا حق ہے کہ ان کی قربانیوں کا بھرپور اعتراف کیا جائے۔
news
شاہد خاقان عباسی: سپریم کورٹ کے فیصلے کہیں اور سے آ رہے ہیں
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے ججوں کو فیصلے کہیں اور سے موصول ہو رہے ہوں تو پھر ملک کا آئینی و قانونی نظام عملاً ختم ہو چکا ہے۔ مختلف ٹی وی انٹرویوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ جس میں مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ دیا گیا ہے، تاریخ اسے کبھی قبول نہیں کرے گی اور یہ فیصلہ ملک کی عدالتی تاریخ کا متنازعہ ترین فیصلہ بنے گا۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے تسلیم کیا کہ عوام اس وقت عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے اور جب عوام کسی لیڈر کے ساتھ ہوتی ہے تو وہ لیڈر جیل کی سختیاں بھی برداشت کر لیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پے رول پر رہا کر کے ان سے بات کی جائے، سیاست دشمنی نہیں، بات چیت اور فہم و فراست کا نام ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کا مسلم لیگ ن سے اختلاف کسی عہدے یا شخصیت سے نہیں بلکہ بیانیے سے ہے، اگر مسلم لیگ ن ایک بار پھر “ووٹ کو عزت دو” کے بیانیے پر واپس آتی ہے تو وہ ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد پر مارچ کے بیان کو سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مولانا نے یہ ارادہ کر لیا ہے تو وہ اپنی بات کو منطقی انجام تک پہنچا سکتے ہیں، لہٰذا حکومت کو اس دھمکی کو معمولی نہیں لینا چاہیے۔ شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف سے متعلق کہا کہ وہ پانچ سال تو کیا تاحیات وزیراعظم رہ سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے عوامی حمایت اور مضبوط سیاسی فہم درکار ہے۔
news
پاکستان میں دہشتگردی: بھارتی ریاستی پراکسیز اور فتنہ الخوارج کا گٹھ جوڑ بے نقاب
پاکستان میں دہشتگردی کی حالیہ لہر نے ایک بار پھر بھارت کی ریاستی سرپرستی میں کام کرنے والی دہشتگرد پراکسیز اور فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ شمالی وزیرستان اور بنوں گیریژن میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حالیہ حملوں میں اس ملی بھگت کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ماضی میں متعدد بار عالمی برادری کے سامنے بھارت کی جانب سے دہشتگردی کی سرپرستی کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے ہیں۔ ایک اہم پریس کانفرنس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی فوج کے افسران پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہیں۔ 25 اپریل 2025 کو جہلم کے قریب ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں آئی جس کے قبضے سے دیسی ساختہ بم، ڈرون، موبائل فونز اور نقد رقم برآمد ہوئی۔ تفتیش میں یہ بھی سامنے آیا کہ وہ شخص بھارت میں دہشتگردی کی تربیت حاصل کرچکا تھا اور اس کے بھارتی افسران سے روابط تھے، جن میں میجر سندیپ بھی شامل ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے ماسٹر مائنڈز بھی بھارت سے ہدایات لے رہے تھے، جبکہ بھارتی سوشل میڈیا نیٹ ورکس مسلسل پاکستان میں دہشتگردی میں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے بیانیے کو ہوا دیتے ہیں۔ اس سے قبل بھی بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے گرفتار ہو چکا ہے جس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا۔ بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں کے بیانات بھی بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر بھی بھارت کی دہشتگرد سرگرمیوں کی مثال کینیڈا میں خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی صورت میں سامنے آئی ہے، جسے بھارت کے جارحانہ رویے کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کی پراکسیز، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے تحت جاری دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لیں، کیونکہ یہ بھارتی ریاستی پالیسیاں خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ