news
آرمی چیف: ملکی دفاع کا ہنر جانتے ہیں، بھارت کو منہ توڑ جواب دیا گیا
اسلام آباد: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی سالمیت کے دفاع کا بخوبی ہنر آتا ہے، اور افواج پاکستان نے آپریشن “بنیان مرصوص” کے ذریعے بھارت کو بھرپور جواب دے کر اپنی بات سچ ثابت کی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستان نے بارہا بھارت کو خبردار کیا تھا کہ امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اور افواج پاکستان نے ہر بار ثابت کیا کہ وہ ہر قسم کی جارحیت کا موثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔
آرمی چیف نے قرآن پاک کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “اللہ کی مدد سے کمزور طاقتیں بھی بڑی قوتوں کو شکست دے سکتی ہیں”، اور پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ قوم اور افواج دشمن کے سامنے ہمیشہ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 13 لاکھ بھارتی فوج ہمیں مرعوب نہیں کر سکتی، پاکستان کے پاس دفاعی صلاحیتیں مکمل طور پر موجود ہیں، اور یہ قوم قربانی دے کر اپنا وطن حاصل کرنے والی قوم ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی بھارتی جارحیت پر دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا: “ہم بھارت کی طاقت یا مکاری سے مرعوب ہونے والی قوم نہیں ہیں، اب ہمارے جواب کا انتظار کرو۔”
دفاعی ماہرین نے بھی اعتراف کیا کہ افواج پاکستان نے اپنی قربانی، جذبے اور قوتِ عمل سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
news
اسپیس ایکس کا نیا اسٹار لنک مشن: 27 سیٹلائٹس خلا میں روانہ
اسپیس ایکس نے بہتر انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے سیٹلائٹس کی ایک نئی کھیپ خلا میں بھیج دی ہے۔
یہ مشہور کمپنی فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے پیر کی صبح 27 اسٹار لنک سیٹلائٹس کے ساتھ بھرے فالکن 9 راکٹ کو لانچ کرنے میں کامیاب رہی۔
راکٹ نے دوپہر 12 بجے ای ڈی ٹی پر خلائی لانچ کمپلیکس 40 سے اڑان بھری۔
اس مشن کا مقصد یہ ہے کہ 27 اسٹار لنک سیٹلائٹس کو کم زمین کے مدار میں رکھا جائے تاکہ وہ دنیا بھر میں تیز رفتار اور کم تاخیر والا انٹرنیٹ فراہم کر سکیں۔
پہلے مرحلے کا بوسٹر اپنی 27 ویں پرواز کے بعد زمین پر واپس آیا، جہاں یہ جسٹ ریڈ دی انسٹرکشنز نامی ڈرون شپ پر اترا، جو بحر اوقیانوس میں واقع ہے۔
news
بچپن کے صدمات کا دیرپا اثر: ذہنی صحت، رشتے اور رویے متاثر ہو سکتے ہیں
جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچپن میں پیش آنے والے شدید صدمات یا منفی تجربات انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر گہرے اور دیرپا اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ ایسے افراد جنہوں نے بچپن میں کسی قسم کا صدمہ جھیلا ہو، ان میں جوانی یا بڑھاپے کے دوران ڈپریشن، بےچینی، اور خوف جیسے ذہنی مسائل عام دیکھے گئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بچپن کے صدمے ذہنی فلیش بیک، ڈراؤنے خوابوں اور غیر معمولی خوف جیسے نفسیاتی مسائل کو جنم دے سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اعتماد کی کمی، رشتوں میں الجھن، اور حد سے زیادہ دفاعی رویہ جیسے سماجی و رویہ جاتی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ بعض افراد میں نشہ آور اشیاء کی طرف رغبت بھی ان صدمات کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
تحقیقی شواہد کے مطابق بچپن کا صدمہ اور بعض شدید ذہنی عوارض جیسے کہ پی ٹی ایس ڈی (Post-Traumatic Stress Disorder) یا دیگر نفسیاتی بیماریاں آپس میں مربوط ہو سکتی ہیں۔
تاہم، ماہرین یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ ہر بچہ جو صدمے کا شکار ہو، لازمی نہیں کہ وہ بڑے ہو کر ذہنی مسائل میں مبتلا ہو۔ اگر ایسے بچوں کو بروقت سماجی سپورٹ میسر آ جائے—جیسے کہ والدین، اساتذہ، یا قریبی دوستوں کی مدد—اور انہیں مناسب تھراپی یا کونسلنگ فراہم کی جائے، تو ان کے منفی تجربات کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینا اور تعلیم کے عمل سے جڑے رہنا بھی بچوں کی بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
- news1 day ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل4 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news5 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے