news
رانا ثناءاللہ: پہلگام واقعے کی غیرجانبدار انکوائری کیلئے پاکستان تیار، بھارت کا رویہ خطرناک

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ اگر بھارت پہلگام واقعے پر مشترکہ تحقیقات چاہتا ہے تو پاکستان اس کی غیر جانبدارانہ انکوائری کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کا رویہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کو جس انداز میں بھارت نے رپورٹ کیا ہے، اس پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔ بھارت اس واقعے کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے فوری بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سب ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ تھا۔
رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ اگر تھرڈ پارٹی، جیسے اقوام متحدہ یا کوئی اسپیشل ایکسپرٹ، پہلگام واقعے کی انکوائری کرے تو پاکستان اس کے لیے مکمل تیار ہے۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ اس گھناؤنے عمل میں کون لوگ ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی نیت صاف نہیں، وہ اس واقعے کو جواز بنا کر خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری عوام کو آج تک ان کا حق خودارادیت نہیں دیا گیا اور بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ پاکستان امن کا خواہاں ہے، لیکن اگر بھارت نے کسی قسم کی جارحیت کی کوشش کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
ایک اور پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو آل پارٹیز کانفرنس یا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی بلایا جا سکتا ہے، اور اس موقع پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوکر ملکی سالمیت کا دفاع کریں گی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی بھی قومی مفاد میں آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوگی۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہماری امن کی باتوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنی خودمختاری، سالمیت اور قوم کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں، عوام اور افواج پاکستان یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور دشمن کو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
news
ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔
سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔
کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔
اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔
head lines
ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔
اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔
اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔
صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔
اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔
مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل7 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news8 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news8 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے






