Connect with us

news

عطاء اللہ تارڑ: بھارت بھول میں نہ رہے، بھرپور جواب ملے گا

Published

on

عطاءاللہ تارڑ

لاہور:
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے بھارت کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کسی بھول میں نہ رہے، اس بار “ٹی فینٹاسٹک” نہیں بلکہ “مار بھی فینٹاسٹک” پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے ہمیں آزمانے کی کوشش کی تو اسے بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف ایک ڈھال ہیں اور بیانیے کی جنگ میں پہلے ہی کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔ تاہم اگر بھارت کا کوئی اور ارادہ ہوا تو بھی پاکستان بھرپور انداز میں جواب دے گا۔

عطاء اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ بھارت کے اندر سے خود مودی حکومت کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں، اور بھارت کو اندازہ ہو چکا ہے کہ اس کا پروپیگنڈا الٹا اسی پر بھاری پڑ رہا ہے۔ اب بھارت کو اپنی حرکتوں پر شرمندگی کا سامنا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم بھارت کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان میں اس وقت مکمل اتحاد ہے۔ ہم بھارت کو بھرپور اور مشترکہ انداز میں جواب دیں گے۔ انہوں نے پاکستانی عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر “میم گیم” میں حاصل کی گئی کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں نے ہر محاذ پر اپنا لوہا منوایا ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ اس معاملے پر ہم سب متحد ہیں اور بھارت کو جواب دینے کے لیے تیار کھڑے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلگام کا واقعہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے دو سو کلومیٹر دور پیش آیا، اور بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بھارتی ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہے، جس کے نتیجے میں بھارتی پروازوں کے ٹکٹ کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور بھارت کی معیشت پر کاری ضرب لگ رہی ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت کو اب یہ احساس ہو گیا ہے کہ پاکستان کا جواب اس کے پروپیگنڈے سے کہیں زیادہ مؤثر ہے، اور انہیں اب شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم: پاکستان کیلئے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی ضرورت

Published

on

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم

حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھارتی افواج نے کثیر تعداد میں ڈرونز استعمال کیے تاکہ پاکستان کے دفاعی نظام کو متاثر کیا جا سکے۔ اسی طرح ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں بھی ڈرونز ایک کلیدی ہتھیار کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ اس بدلتے ہوئے جنگی ماحول میں لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم ایک جدید، سستا اور مؤثر حل کے طور پر سامنے آیا ہے جو مستقبل کی جنگی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم دراصل “کلوواٹ بجلی” پر مبنی ہوتے ہیں جن کے ذریعے بجلی سے پیدا ہونے والی لیزر شعاع روشنی کی رفتار سے دشمن کے فضائی اور زمینی ہتھیاروں کو نشانہ بناتی ہے۔ ان سسٹمز کی طاقت اس میں استعمال ہونے والی بجلی کی مقدار پر منحصر ہوتی ہے — جتنی زیادہ کلوواٹ، اتنی زیادہ تباہ کن لیزر۔

چین اس شعبے میں نمایاں پیش رفت کر چکا ہے اور 50 کلوواٹ کا ایسا سسٹم تیار کر چکا ہے جو 5 کلومیٹر دور تک اڑنے والے ڈرونز کو با آسانی نشانہ بنا سکتا ہے۔ دوسری جانب بھارت کا سرکاری ادارہ DRDO “سوریہ” نامی ایک لیزر سسٹم بنا رہا ہے جو 300 کلوواٹ توانائی کے ساتھ 20 کلومیٹر دور تک حملہ کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کے اداروں کو بھی فوری طور پر اس ٹیکنالوجی پر کام شروع کرنا چاہیے۔ چین کے ساتھ سائنسی تعاون کے ذریعے یہ سسٹمز کم وقت میں مقامی سطح پر تیار کیے جا سکتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک لیزر فائر کرنے پر محض 300 روپے لاگت آتی ہے، جبکہ اس سے لاکھوں روپے مالیت کے ڈرونز یا دیگر فضائی خطرات کو فوری تباہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ لاگت روایتی میزائل یا دفاعی ہتھیاروں کے مقابلے میں نہایت کم ہے۔

فی الحال دنیا میں اسرائیل کا “آئرن بیم” سسٹم سب سے زیادہ مؤثر مانا جا رہا ہے، جو 100 کلوواٹ لیزر استعمال کرکے 20 کلومیٹر دور اڑنے والے اہداف کو مار گراتا ہے۔ پاکستان اگر اس سمت میں سنجیدگی سے اقدامات کرے تو مستقبل میں اپنی فضائی حدود کو مزید محفوظ بنا سکتا ہے

جاری رکھیں

news

صدر شی جن پنگ کا بیان: امریکہ کے بغیر دنیا آگے بڑھ سکتی ہے

Published

on

صدر شی جن پنگ

چین کے صدر شی جن پنگ نے عالمی طاقتوں کے تاریخی زوال کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے دنیا کا احترام کھو دیا تو وہ بھی ماضی کی سلطنتوں کی طرح زوال پذیر ہو جائے گا۔ اپنے بیان میں صدر شی نے کہا کہ تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ ہر وہ سلطنت جو خود کو ناقابلِ شکست سمجھتی تھی، وقت کے ساتھ اس کا سورج غروب ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ 100 سال قبل برطانوی سلطنت تجارت اور طاقت کا محور تھی، لوگ سمجھتے تھے کہ اس کا زوال ممکن نہیں، لیکن آج وہ منظر تبدیل ہو چکا ہے۔

صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ فرانس، اسپین، اور دیگر طاقتور سلطنتیں بھی اپنے وقت کی سپر پاورز تھیں، مگر وقت نے انہیں بھی پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ عالمی سیاست اور معیشت میں ہمیشہ کے لیے ناگزیر ہے، تو وہ غلط فہمی میں مبتلا ہے۔ وقت بدلتا ہے، قومیں بدلتی ہیں، اور جو قوم دنیا کو عزت نہیں دیتی، وہ اپنے زوال کا سامان خود کرتی ہے۔

دوسری جانب چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تہران سے شہریوں کو فوری انخلاء کے بیان پر شدید ردعمل دیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو چاہیے کہ وہ ایران اسرائیل کشیدگی میں مزید تیل نہ ڈالے، دھمکیاں دینے، دباؤ بڑھانے اور اشتعال انگیز بیانات سے خطے میں امن نہیں آئے گا بلکہ صورتحال مزید خراب ہو گی۔ چین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کرے نہ کہ اسے بڑھانے کے لیے۔

بیجنگ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے، اور امریکہ کی جانب سے سخت بیانات اور ممکنہ اقدامات پر عالمی سطح پر تشویش پائی جا رہی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~