news
پاک افغان بارڈر پر کامیاب آپریشن، مزید 17 خوارج ہلاک: آئی ایس پی آر
راولپنڈی:
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر جاری انسدادِ دہشت گردی آپریشنز کے دوران مزید 17 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ کارروائیاں 27 اور 28 اپریل کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل اور اس کے گردونواح میں کی گئیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج مختلف دہشتگردانہ کارروائیوں میں مصروف تھے اور اپنے غیر ملکی آقاؤں کے اشارے پر پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے نہایت مہارت سے کارروائی کرتے ہوئے ان کا خاتمہ کیا۔
آپریشن کے دوران خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔ گزشتہ تین روز کے دوران اس علاقے میں جاری آپریشن میں اب تک مارے جانے والے خوارج کی مجموعی تعداد 71 ہو چکی ہے۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور ملک کے امن، استحکام اور ترقی کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی سیکیورٹی فورسز نے پاکستان اور افغانستان کے سرحدی راستے سے دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 54 خوارج کو ہلاک کر دیا تھا۔ شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں ہونے والی اس کارروائی کو اب تک کی سب سے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، جس میں دہشتگردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیشہ ورانہ مہارت سے دہشتگردوں کو بروقت روکا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بڑا دن تھا اور تمام فورسز خراجِ تحسین کی مستحق ہیں۔
محسن نقوی کے مطابق خوارجیوں کی دراندازی کی بروقت اطلاع ملنے پر حکمت عملی کے تحت تین اطراف سے گھیر کر ان دہشتگردوں کا صفایا کیا گیا۔ یہ کارنامہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کی ایک اہم مثال ہے، جو قومی یکجہتی اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
news
اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار
سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
news
نظام شمسی میں زمین سے 35 گنا بڑا سیارہ Kepler‑139f دریافت
ماہرین فلکیات نے ایک دوسرے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہماری زمین سے تقریباً 35 گنا بڑا ہے۔ اس سیارے کو Kepler‑139f کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا قطر ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے حجم کا تقریباً 59.5 فیصد ہے، جب کہ اس کا ماس زمین کے مقابلے میں 36 گنا زیادہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا ستارے سے فاصلہ 1.006 AU یعنی زمین سے سورج کے فاصلے کے برابر ہے۔ یہ دریافت جدید مشاہداتی طریقوں جیسے ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTV) اور ریڈیئل ویلیو ڈیٹا کی مدد سے عمل میں آئی۔ یہ سیارہ اُس مقام پر موجود ہے جہاں پہلے ہی تین ٹرانزٹنگ سیارے دریافت ہوچکے تھے، لیکن ایک بیرونی دیو ہیکل گیس سیارے کی کشش کے باعث یہ خود ٹرانزٹ کے دوران مشاہدے میں نہیں آ سکا۔ ماہرین نے اس دریافت کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکت اور ٹرانزٹ کی اہلیت پر اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے ان کے مشاہدے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ Kepler‑139f ایک نیپچون جیسے گیس سیارہ ہونے کے باعث رہائش کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا، مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کی ساخت اور ارتقائی عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news3 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news3 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں