Connect with us

news

عمران خان حملہ کیس: مرکزی ملزم نوید کو دو بار عمر قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا

Published

on

عمران خان

گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم نوید کو دو بار عمر قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے مرکزی ملزم کو دو مختلف دفعات کے تحت عمر قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ کورٹ میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کے مقدمے کی سماعت کے دوران اے ٹی سی عدالت نے حملے میں معظم کے قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت الگ الگ عمر قید کی سزائیں سنائیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چار افراد کو زخمی کرنے کے جرم میں بھی ملزم نوید کو تین سے پانچ سال قید کی سزائیں بھگتنا ہوں گی۔ دوسری جانب شریک ملزمان طیب جہانگیر بٹ اور وقاص کو عدالت نے بری کردیا۔ فیصلے میں واضح کیا گیا کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے معظم نواز کے قتل کے جرم میں نوید کو ایک بار عمر قید اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت جرم ثابت ہونے پر دوبارہ عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔

عدالت نے مجرم نوید پر پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے بانی پی ٹی آئی اور دیگر افراد کے الزامات کے تحت ملزم کو قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ مقدمے میں بانی پی ٹی آئی کا حق صفائی ختم کردیا گیا تھا، کیونکہ مقدمے کے زخمی گواہان کی پیروی پر حق صفائی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یاد رہے کہ 3 نومبر 2022 کو وزیرآباد کے اللہ والا چوک پر تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر اچانک فائرنگ کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت متعدد افراد زخمی اور ایک شخص معظم نواز جاں بحق ہوگیا تھا۔ پولیس نے واقعے کے بعد ملزم نوید کو جائے وقوعہ سے گرفتار کرلیا تھا اور تمام پہلوؤں سے تفتیش کا آغاز کیا تھا۔ واقعے کی ایف آئی آر 7 نومبر کو درج کی گئی تھی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت 3 نومبر کو ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔ مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم: پاکستان کیلئے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی ضرورت

Published

on

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم

حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھارتی افواج نے کثیر تعداد میں ڈرونز استعمال کیے تاکہ پاکستان کے دفاعی نظام کو متاثر کیا جا سکے۔ اسی طرح ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں بھی ڈرونز ایک کلیدی ہتھیار کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ اس بدلتے ہوئے جنگی ماحول میں لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم ایک جدید، سستا اور مؤثر حل کے طور پر سامنے آیا ہے جو مستقبل کی جنگی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم دراصل “کلوواٹ بجلی” پر مبنی ہوتے ہیں جن کے ذریعے بجلی سے پیدا ہونے والی لیزر شعاع روشنی کی رفتار سے دشمن کے فضائی اور زمینی ہتھیاروں کو نشانہ بناتی ہے۔ ان سسٹمز کی طاقت اس میں استعمال ہونے والی بجلی کی مقدار پر منحصر ہوتی ہے — جتنی زیادہ کلوواٹ، اتنی زیادہ تباہ کن لیزر۔

چین اس شعبے میں نمایاں پیش رفت کر چکا ہے اور 50 کلوواٹ کا ایسا سسٹم تیار کر چکا ہے جو 5 کلومیٹر دور تک اڑنے والے ڈرونز کو با آسانی نشانہ بنا سکتا ہے۔ دوسری جانب بھارت کا سرکاری ادارہ DRDO “سوریہ” نامی ایک لیزر سسٹم بنا رہا ہے جو 300 کلوواٹ توانائی کے ساتھ 20 کلومیٹر دور تک حملہ کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کے اداروں کو بھی فوری طور پر اس ٹیکنالوجی پر کام شروع کرنا چاہیے۔ چین کے ساتھ سائنسی تعاون کے ذریعے یہ سسٹمز کم وقت میں مقامی سطح پر تیار کیے جا سکتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک لیزر فائر کرنے پر محض 300 روپے لاگت آتی ہے، جبکہ اس سے لاکھوں روپے مالیت کے ڈرونز یا دیگر فضائی خطرات کو فوری تباہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ لاگت روایتی میزائل یا دفاعی ہتھیاروں کے مقابلے میں نہایت کم ہے۔

فی الحال دنیا میں اسرائیل کا “آئرن بیم” سسٹم سب سے زیادہ مؤثر مانا جا رہا ہے، جو 100 کلوواٹ لیزر استعمال کرکے 20 کلومیٹر دور اڑنے والے اہداف کو مار گراتا ہے۔ پاکستان اگر اس سمت میں سنجیدگی سے اقدامات کرے تو مستقبل میں اپنی فضائی حدود کو مزید محفوظ بنا سکتا ہے

جاری رکھیں

news

صدر شی جن پنگ کا بیان: امریکہ کے بغیر دنیا آگے بڑھ سکتی ہے

Published

on

صدر شی جن پنگ

چین کے صدر شی جن پنگ نے عالمی طاقتوں کے تاریخی زوال کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے دنیا کا احترام کھو دیا تو وہ بھی ماضی کی سلطنتوں کی طرح زوال پذیر ہو جائے گا۔ اپنے بیان میں صدر شی نے کہا کہ تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ ہر وہ سلطنت جو خود کو ناقابلِ شکست سمجھتی تھی، وقت کے ساتھ اس کا سورج غروب ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ 100 سال قبل برطانوی سلطنت تجارت اور طاقت کا محور تھی، لوگ سمجھتے تھے کہ اس کا زوال ممکن نہیں، لیکن آج وہ منظر تبدیل ہو چکا ہے۔

صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ فرانس، اسپین، اور دیگر طاقتور سلطنتیں بھی اپنے وقت کی سپر پاورز تھیں، مگر وقت نے انہیں بھی پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ عالمی سیاست اور معیشت میں ہمیشہ کے لیے ناگزیر ہے، تو وہ غلط فہمی میں مبتلا ہے۔ وقت بدلتا ہے، قومیں بدلتی ہیں، اور جو قوم دنیا کو عزت نہیں دیتی، وہ اپنے زوال کا سامان خود کرتی ہے۔

دوسری جانب چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تہران سے شہریوں کو فوری انخلاء کے بیان پر شدید ردعمل دیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو چاہیے کہ وہ ایران اسرائیل کشیدگی میں مزید تیل نہ ڈالے، دھمکیاں دینے، دباؤ بڑھانے اور اشتعال انگیز بیانات سے خطے میں امن نہیں آئے گا بلکہ صورتحال مزید خراب ہو گی۔ چین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کرے نہ کہ اسے بڑھانے کے لیے۔

بیجنگ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے، اور امریکہ کی جانب سے سخت بیانات اور ممکنہ اقدامات پر عالمی سطح پر تشویش پائی جا رہی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~