Connect with us

news

خواجہ آصف کا بھارت کو سخت انتباہ: ابھی نندن یاد رکھو، ہر جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے

Published

on

ایک شخص کی حواریوں کے ہاتھوں ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے"خواجہ آصف"

وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی دھمکیوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے کسی قسم کی مہم جوئی یا جارحیت کی کوشش کی تو اسے 2019 کی طرح بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی نندن کو یاد رکھنا چاہیے، جس طرح ہم نے اُسے گرفتار کر کے بھارت کو اس کی حیثیت یاد دلائی، آج بھی ہم اسی پوزیشن میں ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان، خصوصاً ایئرفورس بھرپور دفاعی صلاحیت رکھتی ہیں، اور کسی بھی بھارتی ایڈونچر کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان بطور ریاست پہلگام واقعے کی مذمت کرتا ہے، لیکن اگر بھارت ایسے واقعات کو جواز بنا کر پاکستان پر الزام تراشی کرے گا، تو ہم بھی بھرپور جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سندھ طاس معاہدے پر تفصیلی غور ہوگا، کیونکہ بھارت کی جانب سے اس معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنے کی کوشش انتہائی غیرقانونی اور اشتعال انگیز عمل ہے۔ خواجہ آصف نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی ادارہ، ورلڈ بینک، ضامن ہے اور بھارت اس معاہدے کو خود سے ختم نہیں کر سکتا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ صورتحال معمول پر رہے، ہم کسی قسم کی کشیدگی یا جنگی ماحول کے خواہاں نہیں، لیکن اگر بھارت نے کوئی غلط قدم اٹھایا تو پاکستان خاموش نہیں بیٹھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ “جب بات پاکستانیت کی آتی ہے تو پوری قوم متحد ہو جاتی ہے۔”

خواجہ آصف نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کارروائیوں میں کون ملوث ہے، یہ سب جانتے ہیں۔ انہوں نے بھارت کو مشورہ دیا کہ پہلگام حملے پر الزام تراشی کے بجائے اپنے ملک میں تفتیش کرے، ذمہ داروں کو تلاش کرے، اور دوسروں پر انگلیاں اٹھانے سے گریز کرے۔

آخر میں وزیر دفاع نے کہا کہ بھارتی حکومت پر جنگی جنون سوار ہے، مگر پاکستان کی افواج ہر وقت الرٹ اور تیار ہیں، اور اگر کوئی خطرہ ہوا تو ہم ملکی سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔

news

ایف بی آر نے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو بھیج دی

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جائیداد پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ سمری میں بتایا گیا ہے کہ فائلرز پر 3٪، لیٹ فائلرز پر 5٪ اور نان فائلرز پر 7٪ ایف ای ڈی عائد کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں رئیل اسٹیٹ ٹرانزیکشنز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی اس ایف ای ڈی کو ختم کرنے کی منظوری دے چکے ہیں، تاہم عدالت میں ایف ای ڈی کے خلاف کیس بھی زیرِ سماعت ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایف بی آر کو پراپرٹی ٹرانزیکشنز سے ایف ای ڈی کی وصولی کے درست اور شفاف اعداد و شمار موصول نہیں ہو رہے تھے، اسی لیے اس فیصلے پر نظرِ ثانی کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بجٹ کے بعد پراپرٹی ویلیوایشن ٹیبلز میں تبدیلی کی جائے گی۔

فی الحال جائیداد پر مندرجہ ذیل ٹیکسز لاگو ہیں:

کیپیٹل گین ٹیکس (CGT)

کیپٹل ویلیو ٹیکس (CVT)

ایڈوانس انکم ٹیکس

سیکشن 7E کے تحت ڈیمڈ انکم ٹیکس

خاص طور پر ڈیمڈ رینٹل انکم پر 20 فیصد ٹیکس لاگو کیا جاتا ہے، جو 2.5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیدادوں پر نافذ ہے۔

یہ اقدام رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں جمود کو توڑنے اور سرمایہ کاری کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

news

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس: بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے اہم فیصلے

Published

on

قومی سلامتی کمیٹی

اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جو اختتام پذیر ہو گیا۔ اجلاس میں بھارت کے حالیہ جارحانہ اقدامات، خاص طور پر پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں اعلیٰ عسکری اور سیاسی قیادت نے شرکت کی، جن میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، مشیر خارجہ طارق فاطمی اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شامل تھے۔

اجلاس میں بھارت کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا گیا اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی سطح پر قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا بھرپور اور موثر جواب دینے کے لیے متعدد سفارشات منظور کیں۔ کمیٹی نے مسلح افواج کی تیاریوں پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اگر بھارت کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت یا مہم جوئی کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

اجلاس میں بھارت کی جانب سے واہگہ بارڈر بند کرنے، پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے، سفارتی عملے میں کمی، اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ان تمام یک طرفہ اقدامات کے ردعمل میں پاکستان کی ممکنہ حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس کے دوران خطے کی مجموعی سکیورٹی صورتحال، سرحدی کشیدگی اور داخلی سلامتی کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔ کمیٹی نے واضح کیا کہ پاکستان عالمی فورمز پر اپنے مؤقف کو بھرپور انداز میں اجاگر کرے گا اور بھارتی پروپیگنڈے کا ہر سطح پر مؤثر جواب دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اس معاملے پر جلد پارلیمان کو بھی اعتماد میں لیں گے اور ممکنہ طور پر بھارت کے خلاف مشترکہ قرارداد پیش کی جائے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~