news
گہرے سمندر کی براہِ راست مہم: زیرِ سمندر دنیا کی نایاب جھلک
سمندر کی گہرائیوں کے راز جاننے کے شوقین افراد کے لیے یہ ہفتہ خاص ہے، کیونکہ انہیں براہ راست ایک دلچسپ مہم دیکھنے کا موقع ملے گا، جس میں پانی کے اندر کی تحقیقات کی جائیں گی۔
رپورٹس کے مطابق، یہ مہم ریموٹ کنٹرولڈ گاڑیوں کے ذریعے ہوگی، جو سمندر کی سطح کے نیچے کیمروں کے ساتھ امریکی ریاست ہوائی کے قریب نامعلوم پانیوں کی کھوج کریں گی۔
اس مہم کے دوران جن پانیوں کی تلاش کی جائے گی، ان میں سے زیادہ تر کا پہلے کبھی بصری طور پر جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔
غوطہ خور حیرت انگیز دریافتیں کر سکتے ہیں، جیسے کہ سائنس کے لیے نامعلوم سمندری مخلوق، غیر دریافت شدہ سمندری پہاڑ، جہاز کے ملبے، اور بہت کچھ۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ جو معلومات اکٹھی کریں گے، اس سے عوام کو ان مسائل کے بارے میں آگاہ کرنے میں مدد ملے گی جو سمندری زندگی کو متاثر کرتے ہیں، اور یہ بھی کہ سائنسدانوں کو پانی کے اندر کے بڑے پیمانے پر غیر دریافت شدہ ماحول کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی۔
news
اسما عباس کو جلد کے علاج کے دوران الرجی کا سامنا
پاکستان کی معروف سینئر اداکارہ اسما عباس نے حال ہی میں ایک وی لاگ میں اپنی جلد سے متعلق ایک ناخوشگوار تجربے کا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے چہرے پر وراثتی جھائیاں موجود تھیں، جنہیں کم کرنے کے لیے انہوں نے ایک ماہر ڈاکٹر کے مشورے سے “کاؤٹری” کا طریقہ اپنایا۔ اس طریقۂ علاج میں جلد کی اوپری سطح کو مخصوص انداز میں جلایا جاتا ہے تاکہ کالے دھبوں یا نشانات کو مدھم کیا جا سکے۔ اسما عباس نے بتایا کہ ابتدا میں سب کچھ معمول کے مطابق تھا لیکن اسی رات انہوں نے ایک فیس ماسک استعمال کیا جس کے نتیجے میں ان کی جلد پر شدید الرجی ہو گئی۔ اس ردِ عمل کے باعث ان کے چہرے پر سرخی، دھبے اور خارش نمودار ہو گئی، جس سے ان کا چہرہ بری طرح متاثر ہوا۔ اداکارہ نے مزید بتایا کہ وہ اس وقت الرجی کے خاتمے کے لیے دوا استعمال کر رہی ہیں اور ڈاکٹرز نے جلد کی مکمل بحالی کے لیے وقت دینے کا مشورہ دیا ہے۔ اسما عباس نے مداحوں سے اپنی صحتیابی کے لیے دعا کی درخواست کی اور کہا کہ وہ یہ تجربہ اس لیے شیئر کر رہی ہیں تاکہ لوگ کسی بھی قسم کے اسکن ٹریٹمنٹ کے بعد احتیاط کی اہمیت کو سمجھ سکیں
news
ایران کا اب تک کا سب سے بڑا میزائل حملہ، سٹاک ایکسچینج نشانہ
ایران نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا میزائل حملہ کیا ہے، جس میں جدید “سیجل” میزائلوں کے ذریعے فوجی اور اقتصادی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں تل ابیب میں واقع اسرائیلی سٹاک ایکسچینج کی عمارت اور آرمی کمانڈ و انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر شدت سے متاثر ہوئے۔ ایران سرکاری میڈیا ایجنسی ارنا نے اعتراف کیا کہ فوجی سہولیات، بالخصوص بئر سبع کے قریب واقع حساس تنصیب، ان کا حقیقی ہدف تھیں، جبکہ ہسپتال کو صرف دھماکے کی ارتعاشی لہر سے معمولی نقصان پہنچا۔ سینکڑوں عام شہری زخمی ہوئے، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے ۔
دارالحکومت تہران میں اعلان کیا گیا ہے کہ یہ میزائل حملہ ایک دفاعی اقدام تھا جس کا مقصد اسرائیل کی انٹیلی جنس صلاحیتوں کو کمزور کرنا تھا۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزیاں برداشت نہیں کیں اور اب وقت آگیا ہے کہ دشمن کو اس کی کارروائیوں کا موثر جواب دیا جائے۔ اسرائیلی ذرائع نے بڑے پیمانے پر تباہی کا اعتراف کیا ہے اور وزیراعظم نیتن یاہو سمیت ملک کی سیاسی قیادت سخت ردعمل کے ساتھ سامنے آئی ہے۔
اس حکومتی کارروائی نے دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کو ایک نئے مرحلے میں پہنچا دیا ہے اور عالمی برادری میں اس کے اثرات تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں، خاص طور پر اس پیش رفت کے بعد خطے میں پھیلنے والی جنگ کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے ۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ
- news2 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا