Connect with us

news

پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کا دہشتگردی کے مکمل خاتمے کا عزم

Published

on

پارلیمانی کمیٹی

ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کا عزم کر لیا ہے۔ ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے آج اسلام آباد میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں قومی سلامتی کی کمیٹی نے دہشتگردی کی حالیہ کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی، اور دہشتگردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

کمیٹی نے اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ ایک متفقہ سیاسی عزم کی ضرورت پر زور دیا اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے قومی اتفاق رائے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

کمیٹی نے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشتگردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کو توڑنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پروپیگنڈا پھیلانے، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کے لیے دہشتگرد گروپوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

news

پاکستان کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان

Published

on

ایشیائی ترقیاتی بینک

اسلام آباد:
ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا ہے، جو ملک میں سماجی تحفظ کے مختلف پروگراموں پر خرچ کی جائے گی۔

اے ڈی بی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، اس امدادی رقم سے تقریباً 93 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا، جن میں خصوصی طور پر بچے اور نوجوان شامل ہوں گے۔ ان افراد کو تعلیم کے لیے مشروط نقد امداد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ تعلیمی نظام سے جڑے رہیں اور معاشی دباؤ کم ہو۔

رپورٹ کے مطابق اس امداد کا ایک اہم مقصد غذائیت تک بہتر رسائی کو ممکن بنانا ہے، جس کا براہِ راست فائدہ آفت زدہ علاقوں میں رہنے والی خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں کو پہنچے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ، امدادی پروگرام کے تحت ان طبقات کے لیے صحت کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی جنہیں عمومی طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔

اے ڈی بی کی رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وسطی اور مغربی ایشیا کے کئی ممالک جیسے کہ افغانستان، کرغزستان اور پاکستان اب بھی بلند سطح کی غربت سے دوچار ہیں، اور ان ممالک میں عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی محدود ہے۔

اسی پس منظر میں، اے ڈی بی ایسے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے جو سماجی فلاح و بہبود کو فروغ دیں اور کمزور طبقات کی زندگیوں میں بہتری لائیں۔

جاری رکھیں

news

وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان نہری منصوبوں پر اہم ملاقات آج متوقع

Published

on

بلاول بھٹو زرداری

وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان آج شام وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں نہری تنازعے پر ایک اہم ملاقات متوقع ہے، جس میں سندھ حکومت کے تحفظات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر آبپاشی جام خان شورو اور ماہرین کی ایک ٹیم بھی شریک ہوگی۔

ذرائع کے مطابق، ملاقات کے دوران سندھ حکومت کی جانب سے پنجاب میں مجوزہ چھ نہروں کے منصوبے، خاص طور پر چولستان کینال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا جائے گا، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سندھ حکومت کو ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق، نہری منصوبوں پر ری ڈیزائننگ کا امکان ہے اور ملاقات میں مشترکہ مفادات کونسل (C.C.I) کی منظوری کے بغیر کسی منصوبے پر پیش رفت نہ کرنے کے اصول پر بات چیت ہوگی۔ یہ بھی واضح کیا جائے گا کہ اگر کوئی نئی نہر بنی تو پانی پنجاب اپنے حصے سے ہی استعمال کرے گا۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب سندھ میں پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور قوم پرست جماعتوں نے نہری منصوبے پر سخت ردعمل اور احتجاج کیا ہے۔ سندھ حکومت نے حتیٰ کہ وفاقی حکومت سے علیحدگی کی دھمکی بھی دی تھی۔

قبل ازیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ کسی بھی صورت کینال منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا، چاہے وہ کسی نے بھی بنایا ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو بھی اس منصوبے کے ممکنہ نتائج کا علم تھا، مگر اس کے باوجود اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کیا گیا، یہ باعثِ تشویش ہے۔

دوسری جانب، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ نےایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چولستان کینال منصوبہ نہ تو مشترکہ مفادات کونسل سے منظور ہوا ہے اور نہ ہی ایکنک (ECNEC) سے اس کی منظوری لی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی نہر اتفاقِ رائے کے بغیر نہیں بنے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے ترکیہ کے حالیہ دورے کے بعد یہ ملاقات اہم پیش رفت کا باعث بن سکتی ہے، اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وفاقی حکومت نہری منصوبوں پر کسی بھی فیصلے سے قبل تمام فریقین کو اعتماد میں لے گی۔

جاری رکھیں

Trending

` 1 2 3 4 5 6 7 8 9 0 - = backspace
@ ط ص ھ د ٹ پ ت ب ج ح ] [
caps lock م و ر ن ل ہ ا ک ی ؛ ' enter
shift ق ف ے س ش غ ع ، ۔ / shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~