Connect with us

news

واٹس ایپ سے دیگر میٹا ایپس پر میٹر شیئرنگ ہوئی ممکن

Published

on

واٹس ایپ

واٹس ایپ عوامی مقبولیت اور ضرورت کی ایک اہم ترین ایپ ہے اس کے استعمال کرنے والوں کی تعداد میں روز بروز بے انتہا اضافہ ہو رہا ہے اسی مقبولیت اور پسندیدگی کے پیش نظر واٹس ایپ اپنا ایک نیا فیچر متعارف کروا رہاہے

بہت جلد واٹس ایپ ایک نیا فیچر متعارف کرانے جارہا ہے جس سے صارفین میٹا ایپلی کیشنز اور دیگر پلیٹ فارمز جیسے اسنیپ چیٹ اور ایکس پر پیغامات اور میڈیا کو شیئر اور فارورڈ بھی کر سکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تازہ ترین اپڈیٹ 2.24.25.20 اینڈرائیڈ میں با آسانی دستیاب ہوں گی جو مواد کو شیئر کرنے کے نئے طریقوں کی اجازت دے گی۔

اپ ڈیٹ میں واٹس ایپ دیگر ایپس کے ساتھ فوری طور پر مواد شیئر کرنے کے لیے ایپ میں نیچے کی طرف ایک نیا بار متعارف کروائے گا۔

یہ نیا فیچر فی الحال اپنے آزمائشی مرحلے میں ہے اور اسے گوگل پلے اسٹور پر تازہ ترین اپ ڈیٹ کے ذریعے ڈاؤن لوڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔

نیا انٹرفیس مخصوص اختیارات والے صارفین کو مواد کو براہ راست میٹا ایپلی کیشنز جیسے انسٹاگرام اور فیس بک پر بھیجنے کی بھی اجازت دے گا۔

صارفین اپنی چیٹس سے میڈیا کو ڈاؤن لوڈ کے بغیر ان ایپلی کیشنز میں اسٹوری بھی کری ایٹ کر سکیں گے اور صرف تصویر، ویڈیو یا GIF کو منتخب کرنے سے صارفین کو ایک آپشن شو ہوگا جس سے وہ اسے اسٹوری کے طور پر پوسٹ  بھی کر سکیں گے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جعلی خبروں کی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل

Published

on

اے آئی ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانا واقعی آسان ہے، اور انہیں پکڑنا کافی مشکل۔ لیکن اب طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت، ہم فیک نیوز کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

خاص طور پر انتخابات کے دوران، فیک نیوز بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، جب مقامی اور بین الاقوامی مجرم غلط معلومات پھیلانے کے لیے تصاویر، متن، آڈیو، اور ویڈیو کا استعمال کرتے ہیں۔

لیکن جیسا کہ اے آئی اور الگورڈمز جعلی خبروں کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، وہ انہیں پکڑنے میں بھی کارآمد ہیں۔

کونکورڈیا کے جینا کوڈی اسکول آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کے محققین نے جعلی خبروں کی شناخت کے لیے ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل ہمیں ایسے پوشیدہ ڈیٹا فراہم کرے گا جو یہ بتا سکے گا کہ آیا کوئی خاص خبر جعلی ہے یا نہیں۔

اسموتھ ڈیٹیکٹر نامی یہ اے آئی ماڈل ایک گہرے نیورل نیٹ ورک کے ساتھ ایک ممکنہ الگورڈم کو ملا کر کام کرتا ہے۔

یہ مشترکہ خبروں کے متن اور تصاویر میں غیر یقینی مواد اور اہم نمونوں کو تلاش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماڈل نے اس تکنیک کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور ویبو کے ٹیکسٹ اور امیج ڈیٹا سے سیکھا ہے۔

پی ایچ ڈی لولو اوجو نے کہا کہ اسموتھ ڈیٹیکٹر ممکنہ الگورڈمز کے غیر یقینی مواد اور آخرکار خبروں کی صداقت کی شناخت کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سے پیچیدہ نمونوں کو بے نقاب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

جاری رکھیں

news

12,500 سال بعد ناپید بھیڑیے کی واپسی

Published

on

بھیڑیے

ایک گروپ کے سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے بھیڑیے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جو 12 ہزار 500 سال سے زیادہ عرصے سے ناپید تھا۔

ٹیکساس کی کمپنی Colossal Biosciences نے بتایا کہ ان کے محققین نے ناپید شدہ بھیڑیے کے دو قدیم ڈی این اے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ کی تکنیکیں اپنائیں، جس کے نتیجے میں تین بھیڑیوں کے بچوں کی پیدائش ہوئی۔

ان بھیڑیوں کے بچوں میں دو نر ہیں، جن کی عمر چھ ماہ ہے اور ان کے نام رومولس اور ریمس ہیں، جبکہ ایک مادہ ہے جس کی عمر تین ماہ ہے اور اس کا نام خلیسی ہے، جو کہ گیم آف تھرونز کے ایک کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں بھیڑیے دکھائے گئے تھے۔

کولوسل کے چیف ایگزیکٹو بین لیم نے اس کامیابی کو ایک بڑا سنگ میل قرار دیا ہے۔

کمپنی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بھیڑیوں کی ایک تصویر شیئر کی، جس کے کیپشن میں لکھا تھا: “آپ 10,000 سالوں میں ناپید شدہ بھیڑیے کی پہلی آواز سن رہے ہیں۔ رومولس اور ریمس سے ملیں، دنیا کے پہلے جانور جو معدومیت سے واپس آئے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~