Connect with us

news

گزشتہ دہائی سے تازہ پانی کے ذخائر شدید کلت کا شکار، امریکی خلائی ادارہ ناسا

Published

on

ناسا

ناسا کی رپورٹ میں جس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے وہ حقیقتاً عالمی سطح پر پانی کے ذخائر میں کمی کا سنگین مسئلہ ہے، جو دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی خشک سالی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ جیسے کہ بیان کیا گیا ہے، اس کمی کا اثر نہ صرف انسانوں پر پڑ رہا ہے، بلکہ زمین کے قدرتی نظام اور جانداروں کی بقا پر بھی سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ناسا

پانی کی کمی کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ موسمی حالات میں شدت آ رہی ہے۔ بارش یا برفباری کے باوجود، زمین میں پانی کا جذب کم ہو رہا ہے اور وہ سیلاب کی صورت میں بہہ جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں زیر زمین پانی کا ذخیرہ نہیں بڑھ رہا، جو کہ مستقبل میں پانی کی کمی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، درجہ حرارت میں اضافہ بھی ایک بڑا عامل ہے۔ گرم ہوتا ہوا درجہ حرارت سطح کے پانی کو بخارات میں بدل کر ماحول میں چھوڑ دیتا ہے، جس سے پانی کی کمی اور خشک سالی کی شدت بڑھ جاتی ہے۔

اگر یہ رجحان جاری رہا تو دنیا کو نہ صرف زرعی پیداوار میں کمی کا سامنا ہو گا، بلکہ پینے کے پانی کی فراہمی اور توانائی پیدا کرنے کے ذرائع بھی متاثر ہوں گے، جو کہ عالمی سطح پر سنگین بحران کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے حکومتوں اور عالمی اداروں کی جانب سے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس مسئلے کا حل تلاش کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

واٹس ایپ پر میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ فیچر سے صارفین کی تشویش

Published

on

میٹا اے آئی

واٹس ایپ پر میٹا کی جانب سے متعارف کرایا گیا نیا اے آئی اسسٹنٹ فیچر صارفین کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاص طور پر یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے متعدد صارفین نے شکایت کی ہے کہ وہ اس فیچر کو اپنی مرضی سے غیر فعال یا ہٹا نہیں سکتے، جس سے ان کے ڈیجیٹل خودمختاری کے حق پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

واٹس ایپ کے چیٹ انٹرفیس میں ایک مستقل نیلے رنگ کا دائرہ نظر آتا ہے جو میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ بطور ڈیفالٹ موجود رہتا ہے، اور صارفین کے لیے اسے ہٹانا یا غیرفعال کرنا ممکن نہیں ہے، جس نے ان میں تشویش پیدا کر دی ہے کہ یہ جبری فیچر ان پر مسلط کیا جا رہا ہے۔

میٹا کا مؤقف ہے کہ یہ فیچر مکمل طور پر اختیاری ہے اور صرف سہولت کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ اسسٹنٹ صارفین کو سوالات کے جوابات، تصویری تخلیق اور معلوماتی معاونت فراہم کرتا ہے، لیکن صارفین کی ایک بڑی تعداد اس کے غیر ارادی انضمام کو مداخلت تصور کر رہی ہے۔

پرائیویسی کے تحفظ کے حامیوں نے اس اقدام پر شدید تنقید کی ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر صارف کی یہ ضرورت نہیں کہ وہ اے آئی فیچرز استعمال کرے، اور جبری شمولیت نہ صرف رازداری کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ صارفین کا ڈیٹا میٹا کے تربیتی ماڈلز میں استعمال ہو سکتا ہے۔

ناقدین نے مزید نشاندہی کی ہے کہ ان ماڈلز کی تربیت میں بعض اوقات ذاتی معلومات یا غیر قانونی مواد بھی شامل ہو سکتا ہے، جو ڈیٹا کے ممکنہ غلط استعمال کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس تمام صورتحال نے واٹس ایپ پر صارفین کے اعتماد کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر ایسے افراد کے لیے جو اپنی آن لائن رازداری کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔

جاری رکھیں

news

واٹس ایپ نے “ایڈوانس چیٹ پرائیویسی” فیچر متعارف کر دیا

Published

on

واٹس ایپ

انسٹنٹ میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے اپنی ایپ میں پرائیویسی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ’ایڈوانس چیٹ پرائیویسی‘ کے نام سے نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے۔ اس فیچر کی معلومات رواں ماہ کے آغاز میں لیک ہوئی تھیں، اور اب باضابطہ طور پر اس کا اجرا کر دیا گیا ہے۔

یہ فیچر صارفین کو مزید کنٹرول فراہم کرے گا کہ ان کی چیٹ، چاہے وہ کسی فرد کے ساتھ ہو یا گروپ میں، واٹس ایپ سے باہر نہ لے جائی جا سکے۔ اس فیچر کے فعال ہونے کے بعد، دوسرے افراد نہ تو چیٹ ایکسپورٹ کر سکیں گے، نہ میڈیا فائلز خودکار طور پر ڈاؤن لوڈ ہو سکیں گی، اور نہ ہی چیٹ کے مواد کو کسی قسم کی اے آئی سروس یا فیچر میں استعمال کیا جا سکے گا۔

واٹس ایپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیچر کی بدولت صارفین زیادہ پُراعتماد محسوس کریں گے کیونکہ ان کی گفتگو مکمل طور پر نجی رہے گی اور اس کا دائرہ واٹس ایپ سے باہر نہیں پھیلے گا۔

اس فیچر کو فعال کرنے کے لیے صارفین کو کسی چیٹ کا نام ٹیپ کرنا ہوگا، پھر “ایڈوانس چیٹ پرائیویسی” کے آپشن پر جا کر اسے آن کیا جا سکتا ہے۔ یہ قدم واٹس ایپ کی جانب سے پرائیویسی کے تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~